امریکا میں سرمایہ کاری 600 ارب ڈالر تک بڑھانے کی خواہش رکھتے ہیں: سعودی ولی عہد
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب امریکا میں سرمایہ کاری کو 600 ارب ڈالر تک بڑھانے کا خواہاں ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی اور امریکی قیادت و عوام کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور باہمی امور پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
گفتگو کے دوران دہشت گردی کی روک تھام کے لیے دو طرفہ تعاون کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا، جبکہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن اور سلامتی سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سعودی کمپنی ’منارا منرلز‘ پاکستان کے ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کیلئے تیار
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی کان کنی کی کمپنی منارا منرلز پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ریکوڈک منصوبے میں 50 کروڑ سے ایک ارب ڈالر کے عوض 10 سے 20 فیصد حصص خریدے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے فائنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ منصوبے کی لین دین کی بات چیت کے حوالے سے آگاہ ذرائع نے بتایا ہے کہ منارا منرلز حکومت پاکستان سے ریکوڈک منصوبے میں شیئرز خریدے گی۔
منارا منرلز کے عہدیداروں نے گزشتہ سال مئی میں ریکوڈک کان میں حصص خریدنے کے بارے میں بات چیت کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا اس کمپنی کے پاس پاکستان کے ساتھ مشترکہ طور پر اس منصوبے کی ملکیت ہے۔
رپورٹ کے مطابق منارا منرلز منصوبے میں 9 ارب ڈالر کے عوض 10 سے 20 فیصد حصص خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
خیال رہے کہ منصوبے میں کان کنی کی کمپنی بیرک گولڈ 50 فیصد حصص کی مالک ہے جبکہ بقیہ شیئرز حکومت پاکستان (25 فیصد) اور صوبہ بلوچستان (25فیصد) کی ملکیت ہیں۔
اگست 2024 میں، بیرک گولڈ کے چیف ایگزیکٹو نے کہا تھا کہ ان کی کمپنی پاکستان کی ریکوڈک سونے اور تانبے کی کان کے منصوبے میں سعودی عرب سرمایہ کاری کو لانے کے لیے تیار ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے حکومتی عہدیدار بھی ملک میں سعودی سرمایہ کاری پر زور دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ریکوڈک منصوبہ سیاسی اور عدالتی تنازع کا شکار رہا ہے تاہم مزید پیش رفت ہونے پر کان سے 2028 تک سونے اور تانبے کی پیداوار شروع ہوسکتی ہے۔
بیرک گولڈ کے ابتدائی تخمینے کے مطابق پہلے مرحلے میں کان کے لیے 5 ارب 50 کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کی ضرورت درپیش ہوگی، اس مرحلے میں سالانہ بنیادوں پر 2 لاکھ ٹن تانبے اور ڈھائی لاکھ اونس سونے کی مقدار پیدا کی جاسکے گی۔
علاوہ ازیں توسیع کے تحت منصوبے کے لیے اضافی 3 ارب 50 کروڑ ڈالر درکار ہوں گے جو مذکورہ پیداواری صلاحیت کو دوگنا کردے گی، اس کے تحت سالانہ بنیادوں پر 4 لاکھ ٹن تانبے اور 5 لاکھ لاکھ اونس سونے کی مقدار پیدا ہوگی۔
مزیدپڑھیں:گلوکار جواد احمد نے بجلی چوری کے الزامات مسترد کردیے