کمیشن بنا اور مذاکرات کامیاب ہوئے تو انہیں حکومت چھوڑنی پڑے گی، رؤف حسن
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد:
مذاکرات ختم کرنے کے فیصلے کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذ اکراتی کمیٹیوں کی آخری میٹنگ 16 جنوری کو ہوئی تھی، اس کے بعد آج ہی 7 دن مکمل ہو رہے تھے، اس لیے آج بانی پی ٹی آئی نے حکم دیا کہ مذاکرات ختم کر دیں۔
پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن نے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں حکومت سے عرض کروں گا کہ اپنے کرتوتوں پر غور کریں، جو کام ایک دن میں ہو سکتا تھا اس کو اتنا وقت لگا دیا ، حکومتی رہنماوں کی جانب سے بیانات آتے رہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کی آخری میٹنگ 16 جنوری کو ہوئی تھی،16 جنوری کے بعد آج ہی 7 دن مکمل ہو رہے تھے، حکومت والوں کا حساب کتاب ہی غلط ہے تو ہم کر کیا کریں، یہ حساب کتاب بھی درست سے نہیں کر سکتے، آج بانی پی ٹی آئی نے حکم دے دیا کہ مذاکرات ختم کردیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں کمیشنز کے قیام معاملے پر کوئی بات نہیں ہو سکتی ہے، جوڈیشل کمیشن کی آفر لے کر آتے ہیں تو غور کیا جا سکتا ہے لیکن اس حوالےسے حتمی فیصلہ تو بانی پی ٹی آئی ہی کریں گے، اب دیکھتے ہیں کہ حکومت کیا کرتی ہے اور کیا ردعمل آتا ہے، اس کے بعد غور کریں گے کہ کیا کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا پراسس چل سکتا ہے لیکن اس کی ذمہ داری حکومت کی ہے، بال اب حکومت کی کورٹ میں ہے ، ہم چاہیں گے کہ بات چیت ہو لیکن جیسا حکومت نے رویہ دکھایا ہے اس سے مذاکرات آگے بڑھیں گے نہیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم ان سے کوئی فیور نہیں مانگ رہے، ہم کہتے ہیں کہ پراسس چلتا رہنے چاہیں ، بتایا جائے کہ حکومت والے کیا چھپانا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن نے کہا کہ مذاکرات حکومت سے نہیں بلکہ حکومت کے ذریعے ہو رہے ہیں، ہمیں اس حکومت سے کوئی امید نہیں ہے، حکومت کے مفاد میں نہیں کہ مذاکرات کامیاب ہوں ، مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو ان کو حکومت چھوڑنی پڑے گی، اسی لیے حکومت والے مذ اکرات پر راضی نہیں ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ حکومت چوری کے ووٹوں سے آئی تھی، ہم کہتے رہے کہ اصل بات چیت ان سے ہو سکتی ہے جن کے پاس طاقت ہے، موجودہ حکومت کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے ، ہم چاہتے ہیں طاقتور سے انگیجمنٹ جاری رہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہ مذاکرات پی ٹی آئی حکومت کی
پڑھیں:
مذاکرات سے انکار کی کوئی بنیاد نہیں، پی ٹی آئی والے عمران خان کے ساتھ بھی مخلص نہیں، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات سے انکار کی کوئی بنیاد نہیں، یہ لوگ عمران خان کے ساتھ بھی مخلص نہیں۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مذاکرات والوں کو خود بھی معلوم تھا کہ اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، تحریک انصاف والے کسی بھی معاملے میں مخلص نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات ختم کیوں کیے؟ آپشنز کیا ہیں؟
انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپور خود اعتراف کرچکے ہیں کہ ان کے لوگ گمراہ ہوئے، اب جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیوں کیا جارہا ہے، 9 مئی کو جن ملزمان کو سزائیں ہوئی ہیں انہوں نے اعتراف جرم کیا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ ہماری پوری لیڈر شپ کو قید کیا گیا لیکن ہم نے کبھی ملک کے نقصان کا نہیں سوچا، جب میں جیل میں قید تھا تو صرف ایک کمبل دیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ساری دنیا میں سوشل میڈیا پر قدغنیں ہیں، امریکا جیسے ملک میں بھی ایسا ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کے معاملے پر غیرسنجیدہ ہے اس لیے بات چیت آگے نہیں بڑھ سکتی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اعترافی بیان پی ٹی آئی تحریک انصاف جوڈیشل کمیشن حکومت پی ٹی آئی مذاکرات خواجہ آصف علی امین گنڈاپور وزیر دفاع وی نیوز