ملتان: پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل نے کہا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرا ٹیسٹ میچ بھی جیتنے کے لیے میدان میں اتریں گے۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ میچ میں سب اہم چیز بڑا سکور کرنا ہوتا ہے، جب آپ اس طرح کی کنڈیشن میں بڑا اسکور کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو میچ میں گرفت مضبوط ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں جیت کے بعد ڈریسنگ روم کا اس وقت ماحول بہت اچھا ہے اور ہم مہمان ٹیم کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں بڑے اسکور کی اپروچ سے کھیلیں گے، کنڈیشن کو دیکھتے ہوئے اسکور کرنے کی کوشش کریں گے، ایسی پیچز پر 500 رنز کرنا مشکل ہوتا ہے لیکن 300 سے 400 کے درمیان رنز کرنے والی ٹیم میچ میں ان ہوتی ہے۔

آئی سی سی بیٹنگ رینکنگ میں ٹاپ ٹین میں موجود ہونے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ میری کارکردگی سے ٹیم جیتے اور رینکنگ بھی بہتر کرنا ضروری ہوتا ہے لیکن اس کے ساتھ اگر ٹیم جیت بھی رہی ہے تو یہ میرے لیے سب سے اہم ہے اور میرا فوکس بھی اس پر ہے۔

سعود شکیل نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میچ بھی جیتنے کے لیے پوری ٹیم پر امید ہے اور جب ٹیم جیت رہی ہوتی ہے تو یہی کوشش ہوتی ہے کہ اسی پلینگ الیون کو برقرار رکھا جائے لیکن پچ کی کنڈیشن اگر وہی ہوئی تو میرا نہیں خیال کہ کوئی تبدیلی کرنی کی ضرورت ہے، سب لڑکے کارکردگی دکھارہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ٹیسٹ میچ میچ میں ہوتی ہے

پڑھیں:

گلگت بلتستان ججز تعیناتی وفاق کو آرڈر پسند نہیں تو دوسرا بنا لے، کچھ تو کرے: جسٹس جمال

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں ججز تعیناتی کیس کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر وفاق کو مجوزہ آرڈر 2019ء  پسند نہیں تو دوسرا بنا لے لیکن کچھ تو کرے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان منظور عدالت میں پیش ہوئے۔ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے سماعت کے آغاز پر کہا کہ ہم مشروط طور پر اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے آرڈر 2018 ء پڑھ کر بھی سنایا۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آرڈر 2018ء کے تحت تو ججز کی تعیناتی وزیر اعلیٰ اور گورنر کی مشاورت سے کرنے کا ذکر ہے، گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کا طریقہ کار کیا ہے۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بتایا کہ وزیراعظم گورنر کی ایڈوائز ماننے کے پابند نہیں ہیں۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے کہ اس کا مطلب ہے وزیر اعظم جو کرنا چاہئیں کر سکتے ہیں تو ون مین شو بنا دیں۔ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے کہا کہ اسٹے آرڈر کی وجہ سے ججز کی تعیناتی کا معاملہ رکا ہوا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ اسٹے آرڈر ختم کر دیتے ہیں آپ مشاورت سے ججز تعینات کریں۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کر کے اس معاملے کو حل کیوں نہیں کرتی۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اس کے لیے پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔ جسٹس جمال نے کہا کہ پارلیمنٹ مجوزہ آرڈر 2019ء کو ترمیم کر کے ججز تعیناتی کروا سکتی ہے۔اسد اللہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ آرڈر 2018ء کو ہم نہیں مانتے کیونکہ سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے 2020 ء میں فیصلہ دیا اس پر عمل درآمد کریں۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 2019 ء میں مجوزہ آرڈر ہے اسے پارلیمنٹ لے جائیں اور قانون سازی کریں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم نے مجوزہ آرڈر 2019 ء نہ بنایا اور نہ اسے اون کرتے ہیں۔اسد اللہ خان ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ گلگت بلتستان میں نگراں حکومت کے لیے تو یہ مانتے ہیں لیکن ججز تعیناتی کے لیے نہیں مانتے۔ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے بتایا کہ ججز کی عدم تعیناتی پر گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ میں آٹھ ہزار کیسز زیر التواء  ہیں۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے کہ اس وقت گلگت بلتستان میں آرڈر 2018ء ان فیلڈ ہے، اگر وفاق کو مجوزہ آرڈر 2019ء پسند نہیں تو دوسرا بنا لے لیکن کچھ تو کرے، مجوزہ آرڈر 2019ء مجھے تو مناسب لگا اس پر قانون سازی کرے یا پھر دوسرا بنا لیں۔جسٹس امین الدین خان نے ہدیات کی کہ آرڈر 2018ء کے تحت ججز تعینات کریں۔گلگت بلتستان میں مشروط طور پر ججز تعینات کرنے کے لیے اٹارنی جنرل نے مخالفت کی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انصاف کی فراہمی میں تعطل ہے ہم چاہتے ہیں ججز تعینات ہوں۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ مستقبل میں 2018 ء کے تحت ججز تعیناتی وفاقی حکومت کو سوٹ کرتی ہے۔اسد اللہ خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پانچ میں سے چار ججز کی تعیناتی پر ہمیں اعتراض نہیں، ایک جج کی تعیناتی سیکشن 34 کے تحت نہیں ہوئی اس پر ہمیں اعتراض ہے۔عدالت نے کہا کہ کیس میرٹ پر سنیں گے، جس پر اٹارنی جنرل منصور عثمان نے میرٹ پر دلائل کا آغاز کیا تاہم عدالت نے کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ جانوروں کے فضلے سے بائیو گیس کے بڑے منصوبے کیلیے حکمت عملی مرتب
  • قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
  • جویریہ سعود اور مایا خان کے غیر مناسب رویے پر نادیہ خان کی تنقید
  • ریلوے کا ڈی جی خان تا ملتان 16 اپریل سے شٹل ٹرین چلانے کا فیصلہ
  • پی ایس ایل 10: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو 80 رنز سے شکست دے دی
  • پی ایس ایل 10 کا دوسرا میچ: پشاور زلمی کا ٹاس جیت کا کوئٹہ گلیڈیئٹرز کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ
  • پی ایس ایل جیتنے کیلئے پہلا قدم کل کا میچ ہے، ڈیوڈ وارنر
  • کیا ڈیوڈ وارنر پریکٹس پچ پر ناراض ہوئے؟ میدان چھوڑ کر چلے گئے
  • گلگت بلتستان ججز تعیناتی وفاق کو آرڈر پسند نہیں تو دوسرا بنا لے، کچھ تو کرے: جسٹس جمال
  • حمزہ شہباز کی نور زمان کو انڈر 23 ورلڈ اسکواش چیمپئن شپ جیتنے پر مبارکباد