اسرائیلی فوج کا جھوٹ بے نقاب: غزہ میں حماس کمانڈر حسین فیاض زندہ نکلے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فوج کا مئی2024 میں حماس کے اہم کمانڈر حسین فیاض کو شہید کرنے کا دعویٰ غلط ثابت ہوا، حالیہ وڈیوز میں انہیں عوام سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ 24 مئی 2024 کو ایک مشترکہ آپریشن کے دوران القسام بریگیڈ کی بیت حانون بٹالین کے سربراہ حسین فیاض کو ایک زیرِ زمین سرنگ میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ آپریشن میں اسرائیلی فضائیہ اور اسپیشل فورسز نے حصہ لیا تھا۔
تاہم حالیہ دنوں میں غزہ سے موصول ہونے والی وڈیوز نے اسرائیلی دعوے کی قلعی کھول دی ہے، جن میں حسین فیاض ایک جنازے کے دوران لوگوں سے خطاب کر رہے ہیں۔
وڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے بیان جاری کیا کہ مئی 2024 میں دستیاب معلومات کی بنیاد پر فیاض کی ہلاکت کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن مزید تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وہ معلومات غلط تھیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج حسین فیاض
پڑھیں:
دلچسپ:چین کا لباس پہن کر چین پر تنقید! امریکی ترجمان کا دہرا معیار بے نقاب
دلچسپ:چین کا لباس پہن کر چین پر تنقید! امریکی ترجمان کا دہرا معیار بے نقاب WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (آئی پی ایس )چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کے دوران ایک دلچسپ واقعہ پیش آگیا۔ چین اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی اب فیشن کی دنیا تک جا پہنچی ہے۔ وائٹ ہاس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ کے لباس پر چینی سفارتکار کا ایسا تبصرہ سامنے آیا کہ سوشل میڈیا پر طوفان مچ گیا۔چینی سفارتکار ژانگ ژیشینگ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کیرولین لیوٹ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ان کا سرخ اور سیاہ لیس والا لباس چین میں تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں لکھا: “چین پر الزام لگانا کاروبار ہے، چین سے خریداری زندگی۔”یہی نہیں، انہوں نے اس لباس سے مشابہت رکھنے والے ڈیزائن کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جو چینی ویب سائٹس پر فروخت کے لیے موجود ہیں۔ ژانگ نے مزید انکشاف کیا کہ لباس کی لیس چین کے شہر ما بو کی ایک فیکٹری میں تیار کی گئی تھی اور اسے وہاں کے ایک ملازم نے پہچانا۔سوشل میڈیا پر اس انکشاف کے بعد بحث کا طوفان آگیا۔ کسی نے لباس کو چینی نقل قرار دیا، تو کسی نے کیرولین پر منافقت کا الزام لگایا۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ “جو زبان سے چین کے خلاف بول رہی ہیں، وہی دل سے چینی لباس پہن رہی ہیں۔
“ایک اور صارف نے لکھا کہ “فرانس کا اصل ڈیزائن ہے، چین نے تو صرف کاپی کی ہے، یہ فیک نیوز ہے!”کچھ صارفین نے کہا کہ اگرچہ یہ لباس چین میں دستیاب ہے لیکن ضروری نہیں کہ کیرولین کا لباس بھی وہی ہو۔ رواضح رہے کہ کیرولین لیوٹ حالیہ دنوں میں چین مخالف بیانات کے باعث خبروں میں رہی ہیں، ایسے میں ان کے مبینہ چینی لباس نے ایک نیا محاذ کھول دیا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ وائٹ ہاس اس “لباس تنازع” پر کیا موقف اختیار کرتا ہے یا پھر یہ معاملہ بھی سوشل میڈیا کی گرد میں دب کر رہ جائے گا۔