پشاور:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ بلوچستان سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی عادل بازئی کی سپریم کورٹ سے بحالی کے بعد سول کورٹ اور اہلکاروں کو زد وکوب کیا جا رہا ہے۔

پشاور میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بلوچستان سے منتخب ہونے والے نوجوان رکن قومی اسمبلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عادل بازئی کو سپریم کورٹ کے حکم پر بحال کیا گیا جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حلف نامہ 19 تاریخ کو جمع کیا تھا جو الیکشن کمیشن کے پاس 9 مہینوں سے پڑی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی حلف نامہ لایا جاتا ہے تو اس کی فرانزک کی جاتی ہے، جعلی حلف نامہ شہباز شریف نے جمع کیا تھا، اس کی تصدیق کے لیے اوتھ کمشنر کا لائسنس ہونا ضروری یے لیکن اوتھ کمشنر کا لائسنس ختم تھا۔

شیخ وقاص اکرم نے الزام عائد کیا کہ سپریم کورت کے 12 دسمبر کے فیصلے کے بعد سعید احمد پر ایف آئی آر درج کی گئی، تمام ریکارڈ ہمارے پاس ہے، سعید احمد کو اٹھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عادل خان بازئی کی بحالی کے بعد سعید احمد کو ٹارچر کیا گیا، سول کورٹ اور اہلکاروں کو زدوکوب کیا جا رہا یے لہٰذا ان کو سیکیورٹی دی جائے، عادل بازئی کو ٹارچر کیا گیا اگر ان کے خاندان کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری وزیر اعظم پرعائد ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف سول کورٹ کو دباؤ میں لایا جا رہا ہے، یہ میڈیا کی آزادی ختم کرنا چاہتے ہیں اور سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے خلاف کام کرنا چاہتے ہیں۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کریں گے ہم احتجاج بھی کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کیا جا رہا پی ٹی آئی جا رہا ہے سول کورٹ کہا کہ کے بعد

پڑھیں:

سپریم کورٹ: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی تصدیق کا کیس سماعت کے لیے مقرر

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی تصدیق کا کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کے لیے درخواست دائر

میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی آئینی بینچ 14 اپریل کو کیس کی سماعت کرےگا۔

واضح رہے کہ 2021 میں ہونے والے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں صادق سنجرانی کامیاب قرار پائے تھے، تاہم یوسف رضا گیلانی نے 7 ووٹ مسترد کیے جانے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے وقت اجلاس میں کیا ہوا؟

اسلام آباد ہائیکورٹ نے یوسف رضا گیلانی کی درخواست خارج کردی تھی، جس پر انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انتخاب چیئرمین سینیٹ کیس سماعت کے لیے مقرر ووٹوں کی تصدیق

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس آف پاکستان نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا
  • صدر سپریم کورٹ بارکی وفدکے ہمراہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات
  • سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا
  • سپریم کورٹ بار کے صدر کی آئی ایم ایف حکام سے ملاقات
  • آئی ایم ایف مشن کی صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا سے ملاقات
  • سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں
  • جنگلات اراضی کیس: درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل
  • جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے وقف قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • لاہور، سروسرز اسپتال میں پولیس اہلکاروں کا طبی عملے پر تشدد
  • سپریم کورٹ: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی تصدیق کا کیس سماعت کے لیے مقرر