بددیانت افراد کبھی نیوٹرل ایمپائرز کی حمایت نہیں کرتے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
راولپنڈی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 23 جنوری 2025ء ) عمران خان کا کہنا ہے کہ بددیانت افراد کبھی نیوٹرل ایمپائرز کی حمایت نہیں کرتے، 9 مئی کو انہوں نے خود چوکیوں سے فوج اور پولیس کو غائب کیا، خود آگ لگائی اور خود سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کر کے الزام بے گناہ سیاسی کارکنان پر ڈال دیا۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان نے جمعرات کے روز اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ملک ریاض کا حالیہ بیان ہے کہ اگر وہ اپنا منہ کھولیں گے تو بہت سے لوگوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
میں ملک ریاض سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بتائیں پچھلے 30 سال میں کون کون سے ججز، جرنیلوں اور سیاست دانوں نے ان سے پیسے اور دیگر مالی فوائد حاصل کیے تا کہ قوم کو معلوم ہو سکے کہ کون سے چہرے اس گندگی میں ملوث رہے ہیں۔(جاری ہے)
یہ سب جو آج بوگس القادر ٹرسٹ کیس پر تنقید کر رہے ہیں کتنے دودھ کے دھلے ہیں دنیا کو معلوم ہونا چاہیئے۔" عمران خان نے مزید کہا کہ "صاحبزادہ حامد رضا کے گھر اور مدرسے پر غیر قانونی چھاپے کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔
اردلی حکومت ایک جانب مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے اور دوسری جانب انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم اس چھاپے کے بعد مذاکرات کا عمل فوری طور پر روک رہے ہیں۔ مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان اور ہمارے اتحادی کے گھر پر چھاپہ ہماری مذاکراتی کمیٹی پر حملہ ہے۔ اس دوغلے پن اور بدنیتی پر مبنی مذاکراتی عمل سے کوئی خیر برآمد نہیں ہو سکتی۔ میں نے اپنی جماعت کو ہدایت جاری کی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو پاکستان میں قانون کی حکمرانی، جمہوریت کی بقا اور انسانی حقوق کی پابندی کی خاطر اعتماد میں لیں۔ ہم اس جعلی حکومت کے خلاف گرینڈ قومی ایجنڈا پر کام کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ہر جانب عدم استحکام کے ڈیرے ہیں۔ بلوچستان میں دہشتگردی پنپ رہی ہے اور وہاں کے مسئلے کا کوئی سیاسی حل نہیں نکال رہا۔ بلوچ گمشدہ افراد کا مسئلہ بہت سنجیدہ ہے جس کے لیے ماہ رنگ بلوچ اپنی آواز بلند کر رہی ہیں بلوچستان والا حال اب پورے ملک کا ہے، تحریک انصاف کے بھی کئی کارکنان لاپتہ ہیں۔ہم اس مسئلے میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کے سامنے اس معاملے کو رکھیں گے۔ بلوچستان سمیت ملک بھر میں جب تک عوامی اعتماد پر مشتمل حکومت نہیں لائی جائے گی، استحکام ممکن نہیں ہے۔ میں اسٹیبلشمنٹ سے اپنی ذات کی خاطر کچھ نہیں مانگتا۔ میں اگر ان سے بات کروں گا تو وہ صرف ملک اور قوم کی بہتری کے لیے ہو گی۔ اصل کنٹرول تو ان کے ہاتھ میں ہے۔ باقی سب ان کی کٹھ پتلیاں ہیں جو ان کے اشاروں کی منتظر رہتی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ یا اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 سینیر ترین جج صاحبان پر مشتمل کمیشن کا قیام کیا جائے تا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات میں ملوث اصل ذمہ داروں کا تعین ہو سکے۔اس کے بغیر ہمیں کوئی کمیشن قابل قبول نہیں ہے۔ بددیانت افراد کبھی نیوٹرل ایمپائرز کی حمایت نہیں کرتے۔ جوڈیشل کمیشن کے مطالبے کو مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ یہی ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ خود نو مئی کے فالس فلیگ اور 26 نومبر کے قتل عام میں ملوث ہے۔ نو مئی کو انہوں نے خود چوکیوں سے فوج اور پولیس کو غائب کیا، خود آگ لگائی اور خود سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کر کے الزام بے گناہ سیاسی کارکنان پر ڈال دیا۔ 26 نومبر کو بھی ہمارے لوگوں کو شہید اور زخمی کیا گیا اور ہمیں ہی دہشتگرد قرار دیا گیا۔ ہمارے کم از کم 14 لوگوں کو شہید کیا گیا، کئی افراد زخمی اور گمشدہ ہیں، ہزاروں لوگوں کو بے گناہ جیلوں میں ڈال دیا گیا جو جیلوں سے باہر ہیں وہ ضمانت کے لیے کبھی ایک عدالت، کبھی دوسری عدالت کے چکر کاٹ رہے ہیں مگر کوئی ان کی شنوائی نہیں کر رہا"۔ بانی تحریک انصاف نے مزید کہا کہ "اوور سیز پاکستانیوں کو میرا پیغام ہے کہ اس حکومت کو ترسیلات زر بھیجنا اپنے ہاتھ خون سے رنگنے کے مترادف ہے۔ یہ حکومت اپنے ہی شہریوں کے قتل عام میں ملوث ہے لہذا ان کو ترسیلات زر بھیجنے کا سختی سے بائیکاٹ کریں"۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لوگوں کو میں ملوث نہیں کر رہے ہیں
پڑھیں:
مہرستان دہشتگردانہ حملے کے مرتکب افراد کو فی الفور شناخت کر کے قرار واقعی سزا دینگے، اسمعیل بقائی
ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں پاکستانی محنت کشوں پر ہونیوالے دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے باصلاحیت سکیورٹی و عدالتی ادارے اس سنگین جرم کے مرتکب اور اسمیں سہولت فراہم کرنیوالوں کو فی الفور شناخت کرتے ہوئے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ چھوڑینگے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعیل بقائی نے آج صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر مہرستان میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی شہری جاںبحق ہو گئے تھے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس دہشتگردانہ کارروائی اور معصوم لوگوں کے قتل عام کو ایسا سنگین و مجرمانہ فعل قرار دیا کہ جو تمام اسلامی اور قانونی و انسانی اصولوں سے متصادم ہے۔ اسمعیل بقائی نے مقتولین کے اہلخانہ اور پاکستانی حکومت و عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بااختیار سکیورٹی و عدالتی ادارے، اس گھناؤنے جرم کے مرتکب ہونے اور اس میں سہولت فراہم کرنے والوں کی فی الفور شناخت کرتے ہوئے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ چھوڑیں گے۔ انہوں نے دہشتگردی کی تمام شکلوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس مذموم رجحان کا قومی و علاقائی سطح پر مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں باہمی تعاون و ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لئے ایران کے گہرے عزم کا بھی اعلان کیا!