اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہےکہ حکومت اور  پی ٹی آئی دونوں کا مذاکرات میں ایک ہی ہدف تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں  رکھا جائے۔

عمران خان کی جانب سے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کے اعلان پر ردعمل میں سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے ہی بتادیا تھا مذاکرات ختم ہوجائیں گے، یہ حکومت کو ویسے ہی چلنے دیں گے جیسے پہلے دن سے چلنے دیا، پی ٹی آئی والے عمران خان کے جیل میں ہونے سے خوش ہیں۔ 

سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی تھی بانی پی ٹی آئی جیل میں رہیں اور پی ٹی آئی بھی یہی چاہتی تھی،فرنٹ لائن میں موجود پی ٹی آئی کے لوگ اقتدار کے مزے لوٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں، پی ٹی آئی میں کون سا شخص ہے جس نے سختیاں، جیلیں برداشت کیں، یہ تو سمجھوتےکے تحت سب کچھ کر رہے ہیں، ساری ترامیم میں حکومت کے ساتھ رہے، سمجھوتوں کے تحت باہر گیلری میں گئے،ڈرامہ کیا۔

 اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کوکالا قانون قرار دیدیا

ان کا کہنا تھا کہ کے پی میں آدھے سے زیادہ ان کی لیڈر شپ موجود ہے، دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے، نہ دھرنا ہوگا اور نہ ہی کوئی احتجاج ہوگا، خانہ پری اور ملک کا نام بدنام کرنےکے لیے بیرون ملک کچھ خطوط لکھ دیں گے، جب ٹرمپ کا ہوا اتر جائےگا تویہ گرکر بھی مذاکرات کریں گے،گورنمنٹ چلتی رہے گی اور  یہ اس کے ضمانتی بنتے رہیں گے، پی ٹی آئی ن لیگ سرکار کی ضمانتی ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: فیصل واوڈا پی ٹی ا ئی جیل میں تھا کہ

پڑھیں:

عمران سے جیل میں نومبر میں امریکی پاکستانی سے ملاقات کا انکشاف

لندن (نیوز ڈیسک) سابق وزیر اعظم اور جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ایک ایسے شخص سے طویل بات چیت کی تھی جو اب اعلیٰ حکام کے ساتھ حالیہ اہم بات چیت کا حصہ ہیں۔

نجی خبررساں ادارے کے مطابق یہ مذاکرات عمران خان کی رہائی اور پی ٹی آئی اور طاقتور حکام کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے ممکنہ طریقے تلاش کرنے کے بارے میں ہیں۔

انتہائی موقر ذرائع نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ امریکی پاکستانیوں کے ایک گروپ کے گزشتہ ماہ (مارچ) کے تیسرے ہفتے میں عمران خان کے ساتھ مذاکرات سے بہت پہلے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ایک ایسے شخص کے درمیان بات چیت کے کئی سیشنز منعقد ہوئے تھے۔

یہ شخص اب حالیہ مذاکرات اور بات چیت کا حصہ ہے۔ عمران خان اور طاقتور پاکستانی انتظامیہ کے درمیان تعطل کو ختم کرنے کیلئے جو کوششیں ہو رہی ہیں اُن میں فوُڈ اور ریئل اسٹیٹ کی امریکی پاکستانی شخصیت تنویر احمد، تحریک انصاف امریکا چیپٹر کے سینئر رہنما عاطف خان، سردار عبدالسمیع، ڈاکٹر عثمان ملک، ڈاکٹر سائرہ بلال اور ڈاکٹر محمد منیر شامل ہیں۔

جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے امریکی پاکستانی افراد دو دہائیوں سے عمران خان کے ذاتی دوست اور انہیں عطیات دیتے رہے ہیں۔ جب عمران خان وزیراعظم تھے تب بھی ملاقات کیلئے آتے رہتے تھے اور امریکا سے پاکستان آنے والے وفد کو جوڑنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔

اِن دو ملاقاتوں کے دوران جو کچھ ہوا؛ ان کے متعلق معتبر ذرائع نے دلچسپ معلومات شیئر کی ہیں۔

گزشتہ سال امریکی پاکستانیوں کے ساتھ نومبر میں ہوئی ملاقات کے دوران عمران خان نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کی ضرورت کو سمجھا اور معاملات کے حل کیلئے تقریباً حامی ظاہر کی ۔ اور پھر انہیں یقین دلایا گیا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد لانگ مارچ میں شامل ہوں گے جس سے اس قدر افراتفری پیدا ہوگی کہ نظام کو فیصلہ کن مذاکرات کی طرف لایا جا سکے گا۔

ذرائع کے مطابق کے پی کے تین سینئر رہنمائوں نے عمران خان کو یقین دلایا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد پر دھاوا بول دیں گے اور پی ٹی آئی کی شرائط پر عمران خان کو رہا کرایا جائے گا۔

اُس وقت بشریٰ بی بی اس پورے منظرنامے میں شامل نہیں تھیں اور ان کی شمولیت کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ عمران خان اس مارچ کی کامیابی کیلئے اس قدر پرامید تھے کہ انہوں نے امریکی پاکستانیوں کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کیا، بات چیت سود مند ہوگی، اعظم سواتی 
  • عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کیا، بات چیت سود مند ہوگی، اعظم سواتی
  • عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کر لیا ہے.اعظم سواتی کا دعوی
  • عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کر لیا، اعظم سواتی کا دعویٰ
  • سید عباس عراقچی نے سعودی وزیر خارجہ کو مسقط مذاکرات میں ہونیوالی پیشرفت سے آگاہ کیا
  • عمران خان سے جیل میں امریکی پاکستانی شخص کی ملاقات کا انکشاف
  • عمران سے جیل میں نومبر میں امریکی پاکستانی سے ملاقات کا انکشاف
  • وقف قانون میں 44 خامیاں ہیں حکومت کی منشا وقف املاک پر قبضہ کرنا ہے، مولانا فیصل ولی رحمانی
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انگیج ہیں، ہماری آؤٹ لائن ہے مذاکرات بیک چینل رکھنا چاہیے، رہنما پی ٹی آئی
  • مذاکرات ہو رہے ہیں کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں بتا سکتی ہیں:شیخ رشید