امریکی صدر کے پاکستانی ہم شکل کھیر فروش کے سوشل میڈیا پر چرچے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پنجاب کے ضلع ساہیوال سے تعلق رکھنے والے امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت رکھنے والے کھیر فروش سلیم بگا کے سوشل میڈیا پر چرچے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمیں ایسا لگتا ہے جیسے ٹرمپ یہاں کھیر بیچنے آئے ہیں، ہم ان سے خریداری کرنا پسند کرتے ہیں۔
ٹرمپ سے مشابہت رکھنے والا کھیر فروش سلیم بگا اپنے منفرد انداز میں آواز لگا کر گاہکوں کو متوجہ کرتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ جب وہ کھیر بیچنے کے لیے اپنی سریلی اور منفرد آواز میں صدا لگاتے ہیں تو ہم ان کے پاس کھینچے چلے آتے ہیں۔
سلیم بگا کا کہنا ہے کہ میرا چہرہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملتا جلتا ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ میرے ساتھ سیلفی لیتے ہیں، یہ سب مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔
انہوں نے نومنتخب امریکی صدر کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ صاحب آپ الیکشن جیت چکے ہیں، اب یہاں تشریف لائیں اور میری کھیر کھائیں، آپ کو بہت مزہ آئے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ نے اسپین کو دھمکی دے ڈالی
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسپین کو ابھرتی ہوئی معیشتوں کے بلاک ’ برکس‘ ( BRICS ) کا حصہ سمجھتے ہوئے ٹیرف میں زبردست اضافہ کرنے کی دھمکی دے ڈالی۔
عالمی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس میں نئے نئے براجمان ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نےا سپین کو برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقا، مصر، متحدہ عرب امارات، ایران اور ایتھوپیا کے معاشتی اتحاد ’ برکس ‘کا حصہ سمجھتے ہوئے اس کے لیے ٹیرف میں اضافے کی دھمکی دے ڈالی۔
اوول آفس میں ایک صحافی کے اسپین کی جانب سے معیشت کا 2 فیصد دفاع پر خرچ نہ کرنے کے سوال کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسپین اس فہرست میں بہت نیچے ہے۔ پھر امریکی صدر نے کہا کہ وہ برکس کے ممالک میں شامل ہے، بہت جلد اسے اندازہ ہوجائے گا جب ٹیرف میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اسپین یورپی یونین اورناٹو کا رکن ہے۔ ناٹو کا رکن ہونے کی حیثیت سے اس کے لیے اپنی آمدن کا 2 فیصد دفاعی اخراجات کی مد میں خرچ کرنا ضروری ہے مگر گذشتہ برس اس نے اس مد میں 1.28 فیصد خرچ کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اسپین کی وزیرتعلیم اور حکومت کی ترجمان پلار الیگیریا نے کہا کہ ہمیں معلوم نہیں ہے کہ امریکی صدر نے یہ بات کیوں کی، یا تو وہ کچھ بھول گئے یا کسی غلط فہمی کا شکار ہوگئے مگر میں اس بات کی تصدیق کرتی ہوں کہ اسپین ’ برکس ‘ کا رکن نہیں ہے۔