قومی اسمبلی نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل اور متنازع پیکا ترمیمی بل منظور کرلیا، اپوزیشن اور صحافیوں کا واک آوٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )قومی اسمبلی نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل اور متنازع پیکا ترمیمی بل منظور کرلیا، اپوزیشن اور صحافیوں کا واک آوٹ کیا ۔
تفصیلات کے مطابق ایوان زیریں میں ترمیمی بل وفاقی وزیر رانا تنویر نے پیش کیا جبکہ صحافیوں اور اپوزیشن نے پیکا ترمیمی بل کے خلاف ایوان زیریں سے واک آوٹ کیا۔سائبر کرائم قوانین میں تبدیلیوں کا تازہ ترین مسودہ جس کا عنوان الیکٹرانک جرائم کی روک تھام (ترمیمی) بل 2025 تھا، کو ایک روز قبل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔اپوزیشن جماعت جمعیت علمائے اسلام کے ارکان نے بھی بل کی مخالفت کی۔پاکستان تحریک انصاف کے اراکین پارٹی کے بانی عمران خان کی نظربندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پہلے ہی ایوان کی کارروائی سے واک آوٹ کر چکے تھے۔علاوہ ازیں صحافیوں کی مختلف تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں پیکا ترمیمی بل کی مذمت کی ہے۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے)اور آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس)سمیت صحافیوں کے حقوق کے گروپوں کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں اس ترمیم کی مذمت کی گئی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پیکا کی کسی بھی ایسی ترمیم کو مسترد کرتی ہے جو میڈیا اداروں کے ساتھ مشاورت کے بغیر منظور گئی۔
دوسری طرف پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2024 کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 بھی ایوان سے کثرت رائے کے ساتھ منظور کرلیا گیا۔ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کے تحت 18رکنی قومی ڈیجیٹل کمیشن تشکیل دیا جائے گا، جس کی صدارت وزیراعظم پاکستان کریں گے، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی، وفاقی وزرا، چئیرمین ایف بی آر، چئیرمین نادرا، کمیشن کا حصہ ہوں گے جبکہ چئیرمین پی ٹی اے، چئیرمین ایس ای سی پی، گورنر اسٹیٹ بینک کمیشن کا حصہ ہوں گے۔
منظور کردہ بل کے مطابق کمیشن قومی ڈیجیٹل ماسٹر پلان اور اس پر عمل درآمد کی منظوری دے گا، کمیشن حکومتی سطح پر ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لیے رابطہ کاری کا فریضہ انجام دے گا، کمیشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ماسٹر پلان پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں تادیبی کارروائی کا مجاز ہوگا۔بل کے تحت پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، تین رکنی اتھارٹی کے چیئرمین کی نامزدگی وزیراعظم پاکستان کریں گے، چیئرمین اور اراکین کی تعیناتی چار سال کے لیے کی جائے گی۔اتھارٹی کی کارکردگی کے جائزے کے لیے اسٹریٹیجک اوور سائٹ کمیٹی قائم کی جائے گی، متعلقہ وفاقی وزیر کمیٹی کے چئیرمین ہوں گے جبکہ کمیٹی چھ ارکان پر مشتمل ہوگی اور یہ کمیٹی ڈیجیٹل اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔
بل کے مطابق ڈیجیٹل ماسٹر پلان کا مقصد پاکستان کو ایک ڈیجیٹل قوم میں تبدیل کرنا ہے، ڈیجیٹل پلان کے تحت عام شعبوں کے لیے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا، ماسٹر پلان کے تحت ڈیجیٹل معیشت تشکیل دی جائے گی، گورنرز کے نظام کو بھی مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جائے گا، ماسٹر پلان کی تشکیل کے وقت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جائیگی۔
بل کے مطابق ڈیجیٹل اتھارٹی ماسٹر پلان پر عمل درآمد کا سالانہ جائزہ لے گی، کمیشن کی مالی ضروریات کے ڈیجیٹل نیشن فنڈ قائم کیا جائے گا، کمیشن وزارتِ انفارمیشن اینڈ آئی ٹی کے ذریعے وفاقی کابینہ سے پلان پر عمل درآمد کے لیے مدد طلب کرسکے گا، پلان پر عمل درآمد کے لیے کسی بھی ماہر یا ایجنسی سے مدد حاصل کر سکے گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پلان پر عمل درآمد پیکا ترمیمی بل قومی اسمبلی منظور کرلیا ماسٹر پلان کے مطابق کے ساتھ جائے گا کے لیے کے تحت

پڑھیں:

ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 منظور کرلیا گیا

ویب ڈیسک:  قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 منظور کرلیا۔

 چیئرمین کمیٹی کے مطابق بل منظور کرنے کے حق میں 10 ارکان جبکہ 6 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیے۔

 قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں وزیر مملکت شزہ فاطمہ نے بریفنگ دی، ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ادارہ ڈیجیٹل نہیں ہونے جارہا ہے، مجھے اس کے خلاف جنگ لڑنا پڑ رہی ہے۔

دفاتر اور دکانوں پر جاتے شہریوں کو لوٹنے والے سالا بہنوئی گرفتار

 انہوں نے کہا کہ سرکاری ادارے ڈیجیٹل نہیں ہونا چاہتے ہیں،یہ بل ایک انفرادی شخصیت کو طاقتور بنائے گا اور ڈیجیٹل ہونے سے لوگوں کے بنیادی مسائل حل ہوں گے،ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ایک ادارے کے پاس ڈیٹا سینٹرل نہیں ہورہا ہے۔

 فنانشل فراڈ سے متعلق ابھی مسائل آرہے ہیں، قومی سطح پر سائبر سکیورٹی تھریٹس بڑھتے جارہے ہیں، شزہ فاطمہ کا کہنا تھا کہ ہمیں خود فیصلہ کرنا ہوگا کہ رشوت کے بازار کو ختم کرنا ہے یا نہیں؟ اگر رشوت کو ختم کرنا اور نظام میں شفافیت لانی ہے تو ڈیجیٹل ہونا پڑے گا۔

رشمیکا مندنا وہیل چیئر پر،مداحوں میں تشویش کی لہردوڑگئی

 آخر میں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ تمام لوگوں کی باتیں سن لی ہیں، خواہش ہوگی کہ بل متفقہ طور پر منظور ہوجائے گا، جس کے بعد ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل چھ کے مقابلے میں دس ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی ، پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور، صحافیوں کا شدید احتجاج ، واک آؤٹ
  • قومی اسمبلی ، ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء کثرت رائے سے منظور
  • قومی اسمبلی نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء بھی منظور کرلیا
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور، صحافیوں کا احتجاجاً پریس گیلری سے واک آؤٹ
  • قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ 2025 ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا، صحافیوں کا واک آؤٹ
  • قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025کثرت رائے سے منظور کرلیا
  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل منظور کرلیا
  • ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 منظور کرلیا گیا
  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نےڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 منظور کرلیا