لاس اینجلس میں ایک اور جگہ آگ بھڑک اٹھی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں بدھ کو ایک نئی جگہ پر آگ بھڑک اٹھی ہے۔ لاس اینجلس کے شمالی پہاڑیوں پر لگنے والی آگ کو ‘ہیوس فائر’ کا نام دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق آگ 9400 ایکڑ رقبے تک پھیل گئی ہے جس کے سبب 50 ہزار سے زائد افراد کو علاقہ چھوڑنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ لاس اینجلس میں پہلے ہی پیلیسیڈز اور ایٹون فائر کے نتیجے میں ہزاروں ایکڑ رقبہ جل کر خاکستر ہو چکا ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل لاس اینجلس
پڑھیں:
ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن کراچی سے کتنے کھرب روپے کمائے؟ دنگ کردینے والی تفصیلات سامنے آگئیں
معروف پراپرٹی ٹائیکون اور بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض ان دنوں دبئی موجود ہیں، اور دنیا بھر میں ان کے دبئی پراجیکٹ کے چرچے ہیں۔ ملک ریاض نے اس سے قبل برطانیہ میں مہنگی پراپرٹی خریدنے کی کوشش کی جس میں ناکامی کے بعد انہوں نے متحدہ عرب امارات کا رخ کیا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ان کے پاس اتنی بھاری رقم کہاں سے آگئی کہ وہ دبئی میں اپنا ہاؤسنگ پراجیکٹ لانچ کرنے جارہے ہیں۔
بحریہ ٹاؤن کراچی کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائے گئے ریکارڈ سے بہت کچھ سامنے آگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بحریہ ٹاؤن کی جانب سے 460 ارب روپے میں سے کتنی رقم وفاق اور کتنی سندھ کو مل چکی ہے؟
بحریہ ٹاؤن کراچی میں 58 پریسنٹ ہیں جو نقشے کے مطابق 37 ہزار 777 ایکڑ اراضی پر محیط ہیں۔ بحریہ ٹاؤن کراچی کے نقشے کے مطابق یہ منصوبہ 37 ہزار 777 ایکڑ اراضی پر محیط ہے، اس رقبے پر موجود پلاٹس، بنگلے، فلیٹس اور کمرشل پلازے تاحال کسی بھی اتھارٹی سے منظور نہیں ہیں۔ تاہم ٹرانسفر کرنے کی مد میں شہریوں سے 150 ارب روپے وصول کیے جا چکے ہیں۔ عدالت میں جمع کرائے جانے والے ریکارڈ کے مطابق بحریہ ٹاؤن کراچی کو بنانے میں 44 گاؤں مسمار کرنے پڑے ہیں۔
اب تک بحریہ ٹاؤن کراچی میں پریسنٹ ایک سے 50 تک کا کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ پریسنٹ 51 سے 58 اور ویلی بلاک میں کام مکمل نہیں ہو سکا، پریسنٹ 1,2 اور 10A سے لے کر پریسنٹ 19 میں لوگ رہائش پذیر ہیں، جہاں ولاز اور اپارٹمنٹس کی تعداد 4 ہزار ہے۔
بحریہ ٹاؤن کراچی کے آغاز میں 10 لاکھ شہریوں سے ممبر شپ کی مد میں کم و بیش 250 ارب روپے وصول کیے گئے ہیں، بحریہ ٹاؤن کا دوسرا پراجیکٹ جو ڈی ایچ اے سٹی سپر ہائی وے کے سامنے ہے اس کا رقبہ ایک لاکھ 50 ہزار ایکڑ ہے۔ اس پراجیٹ کا ایک کونا کیر تھر نیشنل پارک (بلوچستان) سے ملتا ہے جبکہ دوسرا کونا حب چوکی تک ہے۔
بحریہ ٹاؤن کراچی کا پریسنٹ ایک 117 ایکڑ پر مشتمل ہے اور یہ رقبہ تعمیرات کے بعد بحریہ ٹاؤن نے 6 ارب 27 کروڑ 50 لاکھ میں فروخت کیا۔
اس کے علاوہ 160 ایکڑ پر مشتمل پریسنٹ دو 12 ارب 53 کروڑ 10 لاکھ 50 ہزار روپے میں فروخت ہوا۔ جبکہ 179 ایکڑ پر مشتمل پریسنٹ تین 6 ارب 52 کروڑ 88 لاکھ روپے میں فروخت کیا گیا۔
312 ایکڑ پر مشتمل پریسنٹ چار 8 ارب 92 کروڑ 23 لاکھ 50 ہزار روپے، پریسنٹ پانچ 2012 ایکڑ پر مشتمل ہے جس کی کمائی جانے والی رقم 5 ارب 59 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔
اس کے علاوہ پریسنٹ چھ 261 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے، جس سے کمائی جانے والی رقم 9 ارب 24 کروڑ 55 لاکھ روپے ہے۔ پریسنٹ 7 کے 207 ایکڑ سے کمائی جانے والی رقم 6 ارب 17 کروڑ 7 لاکھ روپے، پریسنٹ 8 کے 228 ایکڑ سے 8 ارب 17 کروڑ 30 لاکھ 50 ہزار روپے کمائے گئے۔ جبکہ پریسنٹ 9 کے 1340 ایکڑ سے کمائی جانے والی رقم 25 ارب 17 کروڑ 85 لاکھ روپے بنتی ہے۔ اس کے علاوہ پریسنٹ 10-A اور B کے 410 ایکڑ سے 27 ارب 71 کروڑ 71 لاکھ 25 ہزار روپے کمائے گئے۔
اسی طرح پریسنٹ 11 سے لے کر پریسنٹ 20 تک 9210 ایکڑ زمین سے ایک کھرب 49 ارب 65 کروڑ 78 لاکھ 50 ہزار روپے کمائے گئے۔ پریسنٹ 21 تا پریسنٹ 30 کی 3353 ایکڑ زمین سے ایک کھرب 28 ارب 52 کروڑ 89 لاکھ 50 ہزار روپے کی آمدن ہوئی۔
پریسنٹ 31 تا پریسنٹ 40 کی 4543 ایکڑ زمین سے جو رقم کمائی گئی وہ 3 کھرب 71 ارب 50 کروڑ 75 لاکھ 15 ہزار روپے بنتے ہیں۔ بات کی جائے پریسنٹ 41 تا 50 کی تو یہ 3 ہزار 734 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے، اور اس کی مد میں بحریہ ٹاؤن نے ایک کھرب ایک ارب 17 کروڑ 30 لاکھ 35 ہزار روپے کمائے۔
بحریہ ٹاؤن کراچی نے پریسنٹ 51 سے پریسنٹ 58 تک 3191 ایکڑ سے ایک کھرب 22 ارب 32 کروڑ 66 لاکھ 45 ہزار روپے کمائے۔ اس کے علاوہ 1220 ایکڑ اراضی پر مشتمل ویلی بلاک سے 28 ارب 16 کروڑ 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی آمدن ہوئی۔
جناح ایونیو کے کمرشل پلاٹس جو 500 گز پر مشتمل 2 ہزار پلاٹس ہیں۔ 5500 ایکڑ زمین پر پھیلے رقبے پر فی پلاٹ 14 کروڑ روپے کا بنتا ہے۔ اور ان تمام پلاٹس کی مالیت 2 کھرب 80 ارب روپے بنتی ہے۔
مین کمرشل انٹرینس 1200 ایکڑ پر مشتمل ہے جو 31 کھرب 20 ارب روپے میں سب سے مہنگا بکنے والا بلاک ہے۔ پیراڈائز کمرشل جو 600 ایکڑ پر مشتمل ہے اس کی قیمت بحریہ ٹاؤن نے 24 ارب 35 کروڑ روپے روپے وصول کی۔ اس ساری رقم کو اگر ملایا جائے تو یہ 43 کھرب 92 ارب 30 کروڑ 74 لاکھ 41 ہزار روپے بنتے ہیں، اور اس رقم کو امریکی ڈالر میں تبدیل (convert) کیا جائے تو یہ تقریباً 16 ارب امریکی ڈالر بنتے ہیں۔
پریسنٹ 1 میں پلاٹس کی تعداد 1213 ہے جس کے ایک پلاٹ کی قیمت 50 لاکھ سے شروع ہوئی جبکہ کمرشل پلاٹس 42 ہیں اور ان کی قیمت 1 کروڑ 25 لاکھ روپے سے شروع ہوئی۔ پریسنٹ 2 میں 575 پلاٹس ہیں اور ایک پلاٹ کی قیمت ایک کروڑ سے شروع ہوئی۔
اسی طرح 493 ولاز ہیں، ایک ولاز 98 لاکھ روپے سے شروع ہوا۔ اس کے علاوہ 154 کمرشل پلاٹس ہیں اور ایک پلاٹ کی قیمت ایک کروڑ 25 لاکھ روپے سے شروع ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں نیب کا بحریہ ٹاؤن کے راولپنڈی دفتر پر چھاپہ، ریکارڈ قبضے میں لے لیا، دفتر سیل
اس حساب سے 58 پریسنٹ کے مختلف قیمتوں کے اعتبار سے کمرشل، رہائشی، ولاز، فیسیلیٹی ایریاز پر مشتمل بحریہ ٹاؤن نے شہریوں سے کھربوں روپے تو وصول کرلیے لیکن اب تک اس آبادی کا نقشہ تک پاس نہیں ہوسکا جو سوالیہ نشانہ ہے، اور بھاری سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے پریشانی کا باعث بھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بحریہ ٹاؤن بحریہ ٹاؤن کراچی دبئی پراجیکٹ قومی احتساب بیورو کھربوں کی سرمایہ کاری ملک ریاض نقشہ پاس نہ ہوسکا نیب وی نیوز