جلد صحتیابی پر سیف علی خان کو ٹرول کرنے والوں پر پوجا بھٹ برس پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کے جہاں چور کا سامنا کرنے پر بہادری کے خوب چرچے ہو رہے ہیں وہیں انہیں جلد صحتیاب ہوکر گھر لوٹنے پر ٹرولنگ کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیف علی خان کی دو سرجریز ہوئیں، جس میں جسم سے چاقو کا ٹکڑا بھی نکالا گیا تھا تاہم انہیں دبنگ انداز میں اسپتال سے واپس آتا دیکھ کر ان خبروں کو جھوٹا قرار دیا جانے لگا ہے، اور ان کی جلد صحت یابی پر مختلف حلقوں میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
سیف کی حالت پر سوالات اٹھاتے ہوئے شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ریڑھ کی ہڈی اور گردن کی چوٹوں کے باوجود وہ پانچ دن کے اندر اسپتال سے ڈسچارج ہو گئے اور نارمل حالت میں چلتے ہوئے دیکھے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا تو صرف سپر ہیروز ہی کر سکتے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Pinkvilla (@pinkvilla)
مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے نے بھی حملے کی صداقت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ انہیں شک ہے کہ چاقو سے حملہ ہوا بھی تھا یا یہ محض اداکاری تھی۔
ان الزامات پر اداکارہ پوجا بھٹ نے سیف علی خان کا دفاع کرتے ہوئے ان کی ہمت کو سراہا اور ناقدین کو منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ سازشی نظریات پھیلانے کے بجائے سیف کی بہادری کی تعریف کی جانی چاہیے۔ پوجا نے مزید کہا کہ سیف زخمی حالت میں خود اسپتال پہنچے، جو ان کی حوصلے کی دلیل ہے۔
یاد رہے کہ 16 جنوری کو ممبئی کے باندرہ علاقے میں سیف کے اپارٹمنٹ میں چور نے ان پر چاقو سے وار کیے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیف علی خان کہا کہ
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا۔
ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پارٹی بلوچستان اسمبلی سے پاس مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کرتی ہے، بل کیخلاف سینٹ میں تحریک التواء جمع کرا دی گئی ہے۔
ترجمان جے یو آئی نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں کچھ ممبران کا بل کی حمایت کرنا پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی ہے، جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نوٹس لے لیا ۔
اسلم غوری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے صوبائی جماعت کو حمایت کرنے والے اراکین اسمبلی سے جواب طلب کرنے کا حکم دے دیا، صوبائی جماعت سے جلد از جلد تحقیقات کر کے مرکزی جماعت کو رپورٹ دینے کیلئے کہا گیا ہے۔