ورلڈ بینک پاکستان میں 10 سال میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کرے گا، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری مضبوط ہے، ورلڈ بینک اگلے 10 سال میں پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
پاکستان میں ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا اہم اور خوشی کا دن ہے، ورلڈ بینک کے ساتھ طویل مدتی فریم ورک کا افتتاح کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے ایف بی آر افسران کے لیے اہم پیکیج کی منظوری دے دی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی بینک کے ساتھ پاکستان کی مضبوط شراکت داری ہے، عالمی بینک کا پاکستان کے نظام پر اعتماد ہے، عالمی بینک نے ہرشعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے اور ہائیڈرل توانائی کے اداروں میں اصلاحات سمیت کئی شعبوں میں تعاون کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے ساتھ شراکت داری فریم ورک 10 سال پر محیط ہوگی، عالمی بینک آئندہ 10 سال میں پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا،شراکت داری فریم ورک سے آئی ٹی کے شعبے میں بھی ترقی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ بینک نے فلڈ ریلیف کے لیے 45 کروڑ ڈالر کا اضافی قرضہ منظور کرلیا
ان کا کہنا تھا کہ جو اصلاحات آج ہورہی ہیں وہ برسوں پہلے ہوجانی چاہیے تھیں، اصلاحات سے اداروں میں کرپشن ختم ہوگی، کرپشن کے خاتمے سے فنڈز تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں کو میسر ہوں گے، ورلڈ بینک کے ساتھ شراکت داری فریم ورک میں 6 شعبوں پر توجہ دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں جو آفت 2022 میں پاکستان میں آئی تھی وہ بھی اس پروگرام کا حصہ ہے، اس کے علاوہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں جب کہ 20 ارب ڈالر کے ساتھ پرائیویٹ انویسٹمنٹ کی بھی حوصلہ افزائی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بنیادی پالیسی پر اتفاق رائے کے لیے ورلڈ بینک کے نئے پروگرام کا آغاز
شہباز شریف نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ جس محنت کے ساتھ یہ پروگرام تشکیل پایا ہے، اسی محنت اور جذبے کے ساتھ اس پر عمل پیرا ہوں گے تو پاکستان یقیناً بلندیوں کو چھوئے گا اور پاکستان عظیم بنے گا اور ملکر پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news شہباز شریف کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک ورلڈ بینک وزیراعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شہباز شریف کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک ورلڈ بینک ورلڈ بینک کے ساتھ شہباز شریف نے کہا میں پاکستان پاکستان میں عالمی بینک شراکت داری نے کہا کہ ارب ڈالر کے لیے
پڑھیں:
عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک جاری کر دیا
عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک جاری کر دیا۔
اسلام آباد میں منعقدہ تقریب کے دوران نائب صدر ورلڈ بینک برائے جنوبی ایشیا مارٹن ریزر نے 10 سال کے فریم ورک کا باضابطہ اجرا کرتے ہوئے کہا کہ کنٹری پارنٹرشپ فریم ورک کے اہداف حاصل کرنے کیلئے مسلسل سخت محنت کرنا ہوگی۔
نائب صدر کا کہنا تھا کہ چند ماہ یا ایک سے دو سال میں اہداف حاصل نہیں ہوں گے، نجی اور سرکاری شعبے کو دس سال کی حکمت عملی پر عمل کرنا ہوگا، اڑان پاکستان پروگرام کے ذریعے پائیدار ترقی کی بنیاد رکھنا خوش آئند ہے۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان کو شدید انسانی ترقی کے چیلنجز کا سامنا ہے، ہیومین کیپٹل انڈیکس میں پاکستان کا اسکور 100 میں سے 41 بہت کم ہے، پاکستان میں 2 کروڑ 54 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، پانچ سے سولہ سال کی عمر کے ہر تین میں سے ایک بچہ اسکول سے باہر ہے، کورونا وباء اور سیلاب کے بعد 26 لاکھ مزید بچے تعلیم سے محروم ہوگئے۔
موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستانی معیشت کو 2050 تک 9 فیصد نقصان کا خدشہ ہے، پاکستانی معیشت میں ریاست کا فٹ پرنٹ بہت زیادہ ہے، حکومت کے پاس 200 سے زیادہ سرکاری ادارے ہیں، ان کی ویلیو جی ڈی پی کے 48 فیصد کے مساوی ہے۔
سماجی تحفظ اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری سب سے اہم ہے۔
2026 سے 2035 کے دوران پاکستان کیلئے اہم سماجی و معاشی اہداف مقرر کیے گئے اور عالمی بینک اگلے دس سال کے دوران پاکستان کو 20 ارب ڈالر فنڈز فراہم کرے گا جبکہ غربت، چائلڈ سٹنٹنگ میں کمی، موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنا اہداف میں شامل ہے اور کلین انرجی، بہتر ایئر کوالٹی اور عوامی شمولیت کے ذریعے پائیدار ترقی اہداف کا حصہ ہے۔
نجی سرمایہ کاری، روزگار،تجارت میں اضافہ بنیادی اہداف میں شامل ہے، تمام اہداف پانچ سے دس سال پر مشتمل ہوں گے۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستانی معیشت حالیہ بحران سے نکل رہی ہے، پاکستانی معیشت کو سیاسی عدم استحکام سمیت متعدد خطرات کا سامنا ہے، حکومت نے مالیاتی ، توانائی اور کاروباری شعبے میں اصلاحات متعارف کرائی ہیں، اس کا مقصد معاشی ترقی کی رفتار تیز کرنا ہے، تاہم ماضی کی ناکامیوں کی وجہ سے اعتماد کا فقدان پایا جاتا ہے۔
رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 2.8 فیصد رہنے کا امکان ہے اور اگلے سال 3.2 فیصد اور2027 میں معاشی شرح نمو 3.4 فیصد تک جانے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
پاکستان میں اس سال مہنگائی 11.1 فیصد اور اگلے سال 9 فیصد پر آنے کا امکان ہے۔
2027 تک مہنگائی 8 فیصد کی سطح پر آ سکتی ہے، اس سال ٹیکس ٹوجی ڈی پی 10.9 فیصد اور اگلے سال 11 فیصد تک پہنچ جائے گا، 2027 میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی شرح 11.2 فیصد کی سطح پر جانے کا امکان ہے۔
عالمی بینک نے پاکستان کے ذمے قرضوں میں اضافے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق قرض بلحاظ جی ڈی پی اس سال 73.8 فیصد اور اگلے سال 74.7 فیصد تک پہنچ جائے گا، 2027 تک قرضوں کی شرح بڑھ کر 75.2 فیصد تک جانے کا خدشہ ہے اور پاکستان کو بلند سیاسی، گورننس اور میکرو اکنامک خطرات کا سامنا ہے۔