سانولی رنگت کی وجہ سے اداکارہ سنیتا مارشل کو انڈسٹری میں کونسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پاکستان شوبز کی خوبرو اداکارہ و ماڈل سنیتا مارشل نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں گہری رنگت کی وجہ سے ڈرامہ انڈسٹری میں مسائل پیش آئے۔
اداکارہ نے حال ہی میں ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماڈلنگ میں انہیں اپنی سانولی رنگت کا ہمیشہ فائدہ ہی ہوا ہے تاہم ٹی وی ڈراموں میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سنیتا نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ڈراموں میں اگر میرے ساتھ کوئی گوری رنگت کی اداکارہ ہو تو کمرہ مین کو اسے سیٹ کرنے کیلئے لائٹنگ سیٹ کرنی پڑتی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
اداکارہ نے کہا کہ یہ مسئلہ کچھ کیمرہ مین کو ہوتا تھا، سب کے ساتھ یہ مسائل نہیں ہوتے، متوازن رکھنے میں مسئلہ ہوتا تھا لیکن ماڈلنگ میں مجھے ہمیشہ فائدہ ہی ہوا ہے۔ سنیتا نے بتایا کہ انہوں نے ماڈلنگ کیرئیر میں اکثر ایسے شوٹس بھی کیے ہیں جہاں ان کے رنگ کو مزید گہرا کیا گیا جو ان کی اصل رنگت سے کئی زیادہ تھا۔
سنیتا مارشل نے کہا کہ کچھ لوگوں کو سانولی رنگت پسند ہوتی ہے، اس کے علاوہ کچھ کپڑوں کے رنگ بھی اس پر زیادہ اٹھتے ہیں جیسے پیلا رنگ اور نیلا وغیرہ۔
یاد رہے کہ سنیتا مارشل حال ہی میں مقبول ڈرامے بے بی باجی کی بہوہیں میں اداکاری کے جوہر دکھاتی نظر آئی تھیں جس میں انہیں مداحوں کی جانب سے بےحد پسند کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سنیتا مارشل
پڑھیں:
مارشل آرٹسٹ اشرف طائی کے دل کا ایک حصہ ناکارہ
کراچی(اسپورٹس رپورٹر )قومی ادارہ برائے امراض قلب میں زیرعلاج پاکستان میں مارشل آرٹس کے بانی 77 سالہ اشرف طائی کی انجیو گرافی رپورٹ کے مطابق ہارٹ اٹیک سے ان کے دل کا متاثرہ حصہ ناکارہ ہوگیا ہے،گرینڈ ماسٹر کے دونوں گردے پہلے ہی فیل ہو چکے ہیں۔این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر طاہر صغیر نے صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اشرف طائی کو سانس پھولنے کی شکایت پر اسپتال لایا گیا تھا، جہاں ان کی انجیوگرافی کی گئی، رپورٹ میں دل کے ایک حصے کے ناکارہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشرف طائی کو دوائیں فراہم کردی گئی ہیں جبکہ ایک دو روز میں انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا جائے گا،واضح رہے کہ مارشل آرٹ میں گراں قدر خدمات پر حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی پانے والے اشرف طائی 1970 میں میمانمار سے پاکستان منتقل ہوئے تھے۔