پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ریٹائرڈ) حفیظ الرحمن نے بتایا کہ اسٹار لنک انٹرنیٹ سروسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو ابھی تک سیکیورٹی کلیئرنس نہیں ملی جو پاکستان میں لائسنس حاصل کرنے اور خدمات شروع کرنے کے لیے ضروری شرط ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ ایک ماہ میں حل ہو سکتا ہے اور اسٹار لنک اپنی خدمات شروع کرسکتا ہے، بشرطیکہ اسے سیکیورٹی کلیئرنس کے ساتھ پی ٹی اے سے ضروری ایل ڈی آئی اور ایل ایل لائسنس مل جائے۔ اسٹار لنک کی خدمات پاکستان میں دستیاب نہیں، حتیٰ کہ غیر قانونی ذرائع سے بھی نہیں۔ یہ براڈ بینڈ خدمات ہیں اور اس کے لیے آلات یا اینٹینا کی ضرورت ہوگی، لیکن اس کا موبائل انٹرنیٹ سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔

سینیٹر پلواشہ خان نے اجلاس کی صدارت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایلون مسک نے برطانیہ میں پاکستانیوں کے مبینہ طور پر گرومنگ گینگ چلانے کے حوالے سے ایک بیانیہ پیش کیا۔ انہوں نے اسے پاکستان کے خلاف ہدفی پروپیگنڈا قرار دیا، جسے بھارتی عناصر کے ساتھ تعاون کے ذریعے مزید بڑھایا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ ایلون مسک نے بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف جھوٹے الزامات پھیلانے کے لیے شراکت کی ہے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ کمیٹی نے ایلون مسک سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیوں کیا؟

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ خان نے تجویز دی کہ اسٹار لنک کو لائسنس دینے کو ایلون مسک کے پاکستان مخالف بیانات پر عوامی معافی کے ساتھ مشروط کیا جائے۔ پی ٹی اے کو لائسنس جاری کرنے سے قبل ایلون مسک کی پاکستان کے خلاف مہم پر غور کرنا چاہیے۔ انہیں اپنے بیانات پر معافی مانگنی چاہیے اس سے پہلے کہ مزید اقدامات کیے جائیں۔
وزارت آئی ٹی کے خصوصی سیکریٹری نے پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے کی حساسیت کو تسلیم کیا اور وضاحت کی کہ مسک کے حالیہ ٹویٹس کہ منظوری کا انتظار ہو رہا ہے گمراہ کن ہیں، کیونکہ پاکستانی حکام کے ساتھ ان کی کوئی براہ راست بات چیت نہیں ہوئی۔

پی ٹی اے کے چیئرمین نے کہا کہ فی الحال، کسی بھی سیٹلائٹ سروس فراہم کنندہ کی جانب سے براہ راست صارفین کو خدمات فراہم نہیں کی جا رہیں، سوائے پی ٹی سی ایل جی ایم پی سی ایس خدمات کے۔ تاہم، سیٹلائٹ آپریٹرز ایل ایل/ایل ڈی آئی سروس فراہم کنندگان کو بینڈوڈتھ پیش کر رہے ہیں تاکہ پوائنٹ ٹو پوائنٹ ٹریفک ٹرانسپورٹیشن کے لیے استعمال کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: ایلون مسک کے ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خریدنے پر ٹرمپ نے کیا کہا؟

اسٹار لنک انٹرنیٹ سروسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پی ٹی اے کے چیئرمین نے کہا کہ اسٹار لنک نے ایس ای سی پی میں اسٹار لنک انٹرنیٹ سروسز پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ (اسٹار لنک) کے طور پر رجسٹر کیا ہے، جو نیدرلینڈز بی وی اسٹار لنک (اسپیس ایکس) کا ایک ہولڈنگ ہے۔

کمپنی نے پی ٹی اے سے درخواست کی کہ اسے پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ اسٹار لنک این جی ایس او سیٹلائٹس کے ذریعے کم زمین کے مدار (ایل ای او) سے صارفین کو براہ راست انٹرنیٹ خدمات فراہم کی جا سکیں، اور پاکستان میں 2 سے 3 زمینی اسٹیشن قائم کیے جا سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹار لنک ایلون مسک پاکستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹار لنک ایلون مسک پاکستان کہ اسٹار لنک پاکستان میں ایلون مسک پی ٹی اے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

اسلام آباد میں رجسٹر گاڑیوں کی طلب ملک بھر میں زیادہ کیوں؟

پنجاب حکومت کی جانب سے موٹر وہیکل آرڈیننس میں ایک ترمیم کی منظوری دی گئی ہے، جس کے تحت پنجاب کے رہائشیوں کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کروانے  پر پابندی عائد کی جائے گی۔

مذکورہ ترمیم کچھ دن قبل صوبائی کابینہ کی جانب سے منظور کی گئی تھی، تاہم اسے قانون کا درجہ دینے کے لیے اب صوبائی اسمبلی کی منظوری ضروری ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوکن ٹیکس نادہندگان کی گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ شہریوں کی ایک بڑی تعداد اسلام آباد سے گاڑیاں رجسٹر کروانے کے خواہاں ہوتے ہیں، ہر دوسرا شخص گاڑی خریدتے ہوئے یہ خیال رکھتا ہے کہ گاڑی اگر اسلام آباد نمبر مل جائے تو بہترین ہو جائے گا۔

پاکستان کے بڑے صوبوں کے عوام بھی اسلام آباد نمبر پلیٹ گاڑیاں لینے کے خواہشمند کیوں ہوتے ہیں اور انہیں اس کا کیا فائدہ ہوتا ہے؟ ان سوالوں کے ساتھ وی نیوز نے رابطہ کیا اسلام آباد کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام اباد  سے تاکہ اس رجحان کو سمجھا جاسکے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ای چالان کا نفاذ، عدم ادائیگی کی صورت میں کیا ہوگا؟

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد کے ڈائریکٹر بلال اعظم نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کی سب سے پہلی وجہ یہ ہے کہ اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی سروسز بہت بہترین ہیں۔

’ہم عوام کو ان کی دہلیز پر رجسٹریشن اور ٹرانسفر کی سہولت مہیا کر رہے ہیں، مزید برآں عوام الناس کی سہولت کے لیے آن لائن سہولت بھی میسر کی گئی ہے، رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے بعد رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کی بروقت فراہمی کی وجہ سے شہری اسلام آباد ایکسائز سے رجسٹریشن کو ترجیح دیتے ہیں۔‘

اسلام آباد میں سالانہ بنیادوں پر کتنی گاڑیاں رجسٹرڈ ہوتی ہیں؟

اس ضمن میں ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس اسلام آباد میں سال 2024  کے دوران 204508 گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوئی جبکہ سال 2023 میں 205570 گاڑیوں کی رجسٹریشن کی گئی تھی، اسی طرح سال 2022 میں مجموعی طور پر 318871 گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوئی تھی۔

اسلام آباد میں گاڑی رجسٹریشن کے لیے کیا درکار ہوتا ہے؟

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ بلال اعظم کے مطابق اسلام آباد ایکسائز میں گاڑی کی رجسٹریشن کے لیے درخواست گزار کی بائیومیٹرک، شناختی کارڈ کی کاپی اور گاڑی کی خریداری کے کاغذات اور فارم ایف پر گاڑی کے کوائف کا ہونا لازمی ہوتا ہے۔

موٹر وہیکل آرڈیننس پنجاب میں ترمیم کا اسلام آباد ایکسائز ڈیپارٹمنٹ پر کیا اثر پڑے گا؟

اس حوالے سے ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد بلال اعظم کا کہنا تھا کہ ان کے محکمے کا صوبائی آرڈیننس میں ترمیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر صوبہ پنجاب اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن کو محدود کر رہا ہے تو بیشک کرے، اسلام آباد کو اس سے فرق نہیں پڑتا۔

’ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد گزشتہ کئی سالوں سے حکومت کی طرف سے مقررہ اہداف کو پورا کر رہا ہے اور آئندہ حکومت کی طرف سے مقرر کیے گئے اہداف کو بھی پورا کیا جائے گا۔‘

مزید پڑھیں: پنجاب میں گاڑیوں کی من پسند نمبر پلیٹ اسکیم کا اجرا

دارالحکومت کے سیکٹر جی9 مرکز میں گاڑیوں کی خریدوفروخت کے کاروبار سے وابستہ عمران لطیف کا کہنا تھا کہ کم و بیش تمام خریداروں کی ڈیمانڈ یہی ہوتی ہے کہ انہیں صرف اسلام آباد نمبر والی گاڑی چاہیے۔ ’اسلام آباد میں رہنے والوں کی یہ فرمائش تو سمجھ میں آتی ہے لیکن باقی صوبوں سے آئے شہریوں کا بھی یہی تقاضا ہوتا ہے کہ انہیں اسلام آباد نمبر کی گاڑی چاہیے۔‘

عمران لطیف کے مطابق اسلام آباد کی گاڑیاں صاف ستھری ہوتی ہیں، یہاں کی 15 سال چلی ہوئی گاڑی بھی باقی صوبوں میں چلی ہوئی 8 سے 10 سال پرانی گاڑی کے برابر ہوتی ہیں۔ ’۔۔۔کیونکہ اسلام آباد کا انفراسٹرکچر بہترین ہے۔ یہاں پر سڑکیں اچھی ہیں اور گاڑی ایوریج بھی اچھی دیتی ہے۔‘

مزید پڑھیں:پنجاب میں امپورٹڈ گاڑیاں خریدنا اب اور بھی مشکل کیوں؟

عمران لطیف کا کہنا ہے کہ اسلام آباد نمبر والی گاڑیاں اس لیے بھی لوگ ترجیح دیتے ہیں کیونکہ گاڑی بیچنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، جتنے کی خریدی اتنے میں ہی یا اس سے زیادہ کی بیچی جاسکتی ہے۔ ’پہلے لاہور نمبر بھی قابل اعتبار ہوا کرتا تھا لیکن اب دو نمبریوں کی وجہ سے اس کی مانگ میں کمی آئی ہے۔‘

کار ڈیلرز کے مطابق اسلام آباد کی رجسٹریشن پلیٹ کی وجہ سے گاڑی کی قیمت میں تقریبا 1 لاکھ تک کا فرق پڑ جاتا ہے حالانکہ نمبر میں کچھ بھی نہیں ہوتا اور نہ ہی اس کی قانونی حثیت میں تبدیلی آتی ہے۔

مزید پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم: کیا آپ بھی تھوڑے پیسے دیکر نان کسٹم پیڈ گاڑی خرید سکتے ہیں؟

کراچی کے شہری بھی اسلام آباد کی گاڑی لینا پسند کرتے ہیں کیونکہ یہاں گاڑی بہترین حالت میں مل جاتی ہے جبکہ کراچی میں سمندر کی نمی کی وجہ سے گاڑیوں کو زنگ لگنا شروع ہو جاتا ہے۔ جبکہ اسلام آباد کی گاڑیوں کا ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد پنجاب رجسٹر گاڑیوں کراچی موٹر وہیکل آرڈیننس

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں رجسٹر گاڑیوں کی طلب ملک بھر میں زیادہ کیوں؟
  • سینیٹ کمیٹی، ایلون مسک کے معافی مانگنے تک اسٹار لنک کو لائنسس نہ دینے کا مطالبہ
  • ایلون مسک پہلے معافی مانگیں، پھر اسٹار لنک کے لائسنس کا سوچا جائے: سینٹ قائمہ کمیٹی
  •  ایلون مسک پہلے معافی مانگیں، پھر اسٹار لنک کے لائسنس کا سوچا جائے
  • ایلون مسک کو پاکستان سے معافی مانگنی چاہیے، سینیٹ کمیٹی
  • سینیٹر افنان کا اسٹار لنک سروس کی اجازت کو ایلون مسک کی معافی سے مشروط کرنے کا مطالبہ
  • سینیٹر افنان کا اسٹار لنک سروس کی اجازت کو ایلون مسک کی معافی سے مشروط کرنیکا مطالبہ
  • سینیٹر افنان کا سٹار لنک سروس کی اجازت کو ایلون مسک کی معافی سے مشروط کرنیکا مطالبہ
  • سٹار لنک کی پاکستان انٹری ایلون مسک کی معافی سے مشروط کرنے کا مطالبہ