UrduPoint:
2025-04-16@22:51:36 GMT

'مضحکہ خیز جنگ' ختم کی جائے، ٹرمپ کا پوٹن سے مطالبہ

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

'مضحکہ خیز جنگ' ختم کی جائے، ٹرمپ کا پوٹن سے مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 جنوری 2025ء) نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر روسی صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین میں ''مضحکہ خیز‘‘ جنگ کے خاتمے کے لیے کسی معاہدے پر راضی نہیں ہوئے، تو روس پر ''ٹیرف اور مزید پابندیاں‘‘ عائد کر دی جائیں گی۔

اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا کہ جنگ پر معاہدے تک پہنچنے کے لیے دباؤ ڈال کر وہ روس اور صدر پوٹن دونوں پر ''بہت بڑا احسان‘‘ کر رہے ہیں۔

صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یوکرین جنگ سے متعلق ان کے یہ پہلے بیانات ہیں، جس میں انہوں نے کہا، پوٹن '’ فوری طور سے اس مضحکہ خیز جنگ کو روکیں! ورنہ وقت کے ساتھ ہی یہ مزید خراب ہونے والی ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

ان کا کہنا تھا، ''اگر ہم جلد ہی کوئی 'معاہدہ‘ نہیں کرتے ہیں، تو میرے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہو گا کہ میں روس کی طرف سے امریکہ اور دیگر شریک ممالک کو فروخت کی جانے والی کسی بھی چیز پر اعلیٰ سطح کے ٹیکس، محصولات اور پابندیاں عائد کردوں۔

‘‘

مستقبل کے یوکرینی بفر زون میں جرمن فوجی تعیناتی ممکن، وزیر دفاع

ٹرمپ نے کہا، ''آئیے اس جنگ کو ختم کرتے ہیں، جو اگر میں صدر ہوتا تو کبھی شروع ہی نہ ہوئی ہوتی۔ ہم اسے آسان یا مشکل طریقے سے کر سکتے ہیں اور آسان طریقہ ہمیشہ بہتر ہوتا ہے۔ یہ 'ایک معاہدہ‘ کرنے کا وقت ہے۔ مزید جانیں ضائع نہیں ہونی چاہئیں۔‘‘

اپنی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ پوٹن اور یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی سے بات کر کے 24 گھنٹے کے اندر یوکرین جنگ ختم کر سکتے ہیں، لیکن انہوں نے اس بارے میں کوئی عندیہ نہیں دیا کہ وہ ایسا کرنے کے لیے کیا تجویز پیش کریں گے۔

ابھی تک یہ بھی واضح نہیں ہے کہ امریکہ، یورپی یونین اور بعض دیگر ممالک کی طرف سے روس پر پہلے سے عائد کردہ پابندیوں کے علاوہ ماسکو کے خلاف وہ مزید کس نوعیت کی پابندیاں عائد کریں گے۔

برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر کا دورہ کییف اور حمایت کا وعدہ

یہ بھی واضح نہیں ہے کہ آیا وہ واشنگٹن کی طرف سے کییف کو فراہم کی جانے والی اربوں ڈالر کی فوجی امداد کو برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں یا نہیں۔

ٹرمپ نے اپنی افتتاحی تقریر میں یوکرین کا ذکر تک نہیں کیا تھا۔ روس کا رد عمل

روس کی جانب سے ٹرمپ کی ان دھمکیوں پر ابھی تک کوئی باضابطہ رد عمل سامنے نہیں آیا ہے، تاہم اقوام متحدہ میں ماسکو کے نائب سفیر دیمتری پولیانسکی نے ان کے ان ریمارکس پر تبصرہ کیا ہے۔

دیمتری پولیانسکی نے کہا کہ روس کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی بات چیت میں داخل ہونے سے قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خیال میں ''ڈیل‘‘ کیسی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا، ''ہمیں یہ دیکھنا ہو گا کہ صدر ٹرمپ کی نگاہ میں 'معاہدے‘ کا کیا مطلب ہے۔‘‘

یوکرینی جنگ: مذاکرات صرف امریکہ اور روس کے مابین، روسی مشیر

پولیانسکی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کے ساتھ بات چیت میں کہا، ''یہ محض جنگ کے خاتمے کا سوال نہیں ہے۔ بلکہ سب سے پہلا اور اہم سوال یہ ہے کہ یوکرین کے بحران کی جو بنیادی وجوہات ہیں، انہیں کیسے حل کیا جائے۔

‘‘

پولیانسکی نے مزید کہا کہ ٹرمپ ''روس مخالف‘ موقف اور روس کے خلاف ''جنگ کی تیاری‘‘ کے ذمہ دار نہیں ہیں۔‘‘ تاہم ان کا کہنا تھا کہ بدنیتی پر مبنی اس پالیسی کو روکنا اب ان کے اختیار میں ضرور ہے۔‘‘

روس کے سینئر حکام حالیہ دنوں میں یہ کہتے رہے ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ سے نمٹنے کے لیے ماسکو کے پاس ایک چھوٹی سی ونڈو ہے۔

پوٹن ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، کریملن

روسی صدر پوٹن نے بھی بارہا کہا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں، تاہم یوکرین کو یہ حقیقت تسلیم کرنا ہو گی کہ روس نے علاقائی سطح پر کافی پیش قدمی کی ہے، جو اس وقت اس کی سرزمین کا تقریباً 20 فیصد ہے۔ ماسکو نے یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے کی اجازت دینے سے بھی انکار کیا ہے۔

ادھر کییف اپنا کوئی بھی علاقہ چھوڑنا نہیں چاہتا، حالانکہ صدر وولودیمیر زیلنسکی نے یہ تسلیم کیا ہے کہ انہیں فی الوقت کچھ زیر قبضہ زمین کو عارضی طور پر چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔

روس کا آٹھ امریکی ساختہ میزائل مار گرانے کا دعویٰ، نئی دھمکی بھی

منگل کے روز ہی ٹرمپ نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ وہ ''بہت جلد‘‘ پوٹن سے بات کریں گے اور اب ایسا لگتا ہے کہ اگر روسی رہنما معاہدے کی میز پر نہیں آئے تو انہیں ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ص ز/ ک م (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنگ کے خاتمے کی طرف سے بات چیت کے لیے

پڑھیں:

بابراعظم کی ناقص فارم؛ پشاور زلمی کی کپتانی» بھی لینےکا مطالبہ

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔

اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر باسط علی نے بابراعظم کو پشاور زلمی کی کپتانی سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انکی کپتانی فرنچائز کیلئے گھاٹے کا سودا ثابت ہورہی ہے۔

انہوں نے بابراعظم کی حکمت عملی پر سوال اُٹھایا کہ اب وقت آ گیا کہ انھیں فوری طور پر ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا جائے، ایک بولر 9 رنز دیتا ہے وہ اسے تبدیل کر دیتے ہیں اور اس بالر کو گیند تھماتے ہیں جس کی خوب پٹائی ہورہی ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ شاداب کی حرکت نے مداحوں کو ہنسنے پر مجبور کردیا

باسط علی نے گزشتہ میچ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت صائم ایوب سے نئی گیند سے بولنگ کروائی گئی تھی لیکن پھر دوسرے مقابلے میں ایسا کیوں نہیں کیا؟ کپتان کے فیصلے اگر ٹیم کی کارکردگی کو نقصان پہنچارہے ہوں تو پھر اس حوالے سے سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: عمر میں فرق 6 سال؛ ملک پھر بھی پلئیر لیکن سرفراز ٹیم ڈائریکٹر! کیوں؟

دوسری جانب صہیب مقصود نے بابراعظم کی کپتانی کو لیکر تشویش کا اظہار کیا انکا کہنا تھا کہ بابر میدان میں مسکراتا ہے، یہ دکھاوا کرتا ہے کہ وہ پرواہ نہیں کرتا لیکن دباؤ نظر آتا ہے، انہوں نے کہا کہ بابر "فطری لیڈر نہیں ہے" البتہ ٹیم میں اسکی جگہ بنتی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سابق کرکٹر نے سوال اُٹھادیا

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں پشاور زلمی نے اب تک 2 میچز میں حصہ لیا اور دونوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، پہلے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 80 رنز سے زیر کیا جبکہ دوسرے مقابلے میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہاتھوں 102 رنز کے بڑے مارجن سے ہزیمت برداشت کی۔

متعلقہ مضامین

  • بہاولپور کے شہدا کے لواحقین سے محمد علی درانی کی ملاقات، ورثا کیلئے مالی امداد اور انصاف کا مطالبہ
  • بابراعظم کی ناقص فارم؛ پشاور زلمی کی کپتانی بھی لینےکا مطالبہ
  • بابراعظم کی ناقص فارم؛ پشاور زلمی کی “کپتانی» بھی لینےکا مطالبہ
  • بابراعظم کی ناقص فارم؛ پشاور زلمی کی کپتانی» بھی لینےکا مطالبہ
  • غزہ کی جنگ ختم کی جائے، سینکڑوں اسرائیلی مصنفین کا مطالبہ
  • پوٹن‘ بائیڈن اور زیلنسکی جنگ میں ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں.صدرٹرمپ
  • زیلنسکی کا ٹرمپ کو دوٹوک پیغام، فیصلوں سے پہلے یوکرین آ کر تباہی اپنی آنکھوں سے دیکھیں
  • مستونگ، بی این پی کی آل پارٹیز کانفرنس، 9 مطالبات پیش کئے گئے
  • روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور
  • روس سے معاہدے سے پہلے ٹرمپ یوکرین کا دورہ کریں، زیلنسکی