یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد میں پاکستان کا پہلا ایگریکلچر اینڈ فوڈ میوزیم بنایا جائیگا.ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
فیصل آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری ۔2025 )نوجوانوں کو کاشتکاری کو اپنا پیشہ اختیار کرنے کی ترغیب دینے کے لیے یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد میں پاکستان کا پہلا ایگریکلچر اینڈ فوڈ میوزیم قائم کیا جا رہا ہے فیکلٹی ممبر شہریار احمدنے ویلتھ پاک کو بتایا کہ میوزیم میں مختلف گیلریاں قائم کی جائیں گی جو روایتی اور جدید پیداواری طریقوں، خوراک کی ٹیکنالوجی، فصلوں کی اقسام، فصلوں کے نمونوں، مٹی کی حالت اور بہت کچھ پر زرعی آلات کی ایک رینج کی نمائش کریں گی.
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ میوزیم سے پاکستان کے عظیم زرعی ورثے کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی تاکہ نوجوان نسل یہ دیکھ سکے کہ وقت کے ساتھ ساتھ زرعی شعبے نے کس طرح ترقی کی ہے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی حکام زراعت کے شعبے کو درپیش چیلنجز کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہمارے بزرگوں کی محنت کا تحفظ نوجوانوں کے لیے تحریک کا باعث بنے گا نوجوان ذہن زراعت کے شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اگرچہ جدید دور ہر چیز کو بدل رہا ہے، لیکن میوزیم زرعی شعبے کے ان اہم موڑ پر روشنی ڈالے گا جو ہمیں اس مقام تک لے گئے ہیں نوجوانوں کو زراعت کی صنعت کی طرف راغب کرنے کے لیے ہمیں تخلیقی انداز میں سوچنا چاہیے ہمارے نوجوانوں میں موجودہ کاشت کے طریقوں میں انقلاب لانے کی صلاحیت ہے تاہم نوجوانوں کی اکثریت زراعت کے شعبے پر توجہ نہیں دیتی. انہوں نے کہا کہ نوجوان کسانوں کی محنت کے ثمرات سے مطمئن نہیں ہیں ان کا خیال ہے کہ زراعت کا شعبہ غریب کسانوں کی قیمت پر استحصال کرنے والوں کے چنگل میں ہے نوجوان نسل کا خیال ہے کہ مروجہ زرعی طریقے غیر پیداواری ہیں اور ان کی مالی کامیابی کا باعث نہیں بنیں گے اس کی وجہ سے وہ اپنے کیریئر کے راستے کے طور پر زراعت کا انتخاب نہیں کر رہے ہیں. زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد سرور نے شعبہ کے سربراہان اور فیکلٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ میوزیم میں رکھے جانے والے قیمتی اثاثے میں اپنا اپنا حصہ ڈالیں انہوں نے کہا کہ میوزیم ثقافت اور زراعت کا منفرد امتزاج ہوگا انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی زرعی پیداوار کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے عملی اور قابل پیمائش تحقیق اور ہنر مند افرادی قوت زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے ضروری اجزا ہیں. کسان احتشام الحق نے بتایا کہ یہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کا ایک اچھا اقدام ہے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی حکام کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ نوجوان میوزیم کا دورہ کریں اور زرعی شعبے کی اہمیت کو جانیں انہوں نے کہا کہ کسانوں کو اپنے بچوں کو یہ سمجھانا مشکل ہو رہا ہے کہ زراعت ان کے لیے بہت زیادہ صلاحیت رکھتی ہے کیونکہ نوجوان ذہنوں میں کم منافع، زیادہ لاگت، کھاد کی کمی، بجلی اور معیاری بیجوں کی دستیابی سے متعلق سوالات ہوتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اگرچہ کسانوں کو ایسے مسائل کا سامنا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم زراعت کے شعبے کو بلند کرنے کے لیے اپنی جدوجہد کو ترک کر دیں میوزیم کسانوں کے خاندانوں کے لیے نوجوانوں کو زرعی شعبے کی اہمیت کے بارے میں سمجھانے کی راہ ہموار کرے گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے کہ نوجوان فیصل آباد شعبے کی کے لیے
پڑھیں:
وزیرِاعظم شہباز شریف کی زرعی شعبے میں تربیت کے لیے چین بھیجے جانے والے طلباء کے انتخاب میں شفافیت اور میرٹ پر زور
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے چین میں زرعی شعبے کی جدید تربیت کے لیے منتخب کیے جانے والے طلباء کے انتخاب میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیرِاعظم نے شکایات کے ازالے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا جو درخواستوں کی سکروٹنی اور انتخابی عمل کو مزید شفاف بنائے گی۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس کی زرعی ترقی دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپنے دورہ چین کے دوران انہوں نے چینی قیادت سے پاکستانی طلباء کو زرعی شعبے میں جدید تربیت فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی طلباء کی تمام تعلیمی و تربیتی اخراجات حکومت پاکستان برداشت کرے گی۔ زرعی تربیت کے لیے چین جانے والے طلباء میں بلوچستان کے لیے 10 فیصد خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے تاکہ پسماندہ علاقوں کے طلباء بھی اس تربیت سے مستفید ہو سکیں۔
وزیرِاعظم نے اسلام آباد میں اس حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں انہیں بتایا گیا کہ زرعی شعبے سے وابستہ 1,287 طلباء نے شفاف طریقے سے پورٹل کے ذریعے درخواستیں جمع کروائیں جن میں سے 711 طلباء طے کردہ معیار پر پورے اترے۔ ان طلباء میں بلوچستان اور گلگت بلتستان کے امیدوار بھی شامل ہیں۔
اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ تربیتی پروگرام کے تحت طلباء کو دو مرحلوں میں چین بھیجا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 300 طلباء مارچ 2025 میں چین روانہ ہوں گے۔ ان طلباء کو آبپاشی میں بہتری، مویشیوں کی بیماریوں کی تشخیص، افزائش نسل، جینیات، اور جدید بیجوں کی تیاری میں تربیت دی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں 400 طلباء رواں سال کے وسط میں چین جائیں گے، جہاں انہیں زراعت میں جدید مشینری، فصلوں کی افزائش، مصنوعی ذہانت، اور پھلوں و سبزیوں کی پراسیسنگ کے شعبوں میں تربیت دی جائے گی۔
وزیرِاعظم نے چینی قیادت اور یونیورسٹیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ پاک چین دوستی کی اعلیٰ مثال ہے اور پاکستان کی زرعی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن، اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔