واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری ۔2025 )بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارت پر پچھلے ایک سال میں کوئی بات نہیں ہوئی بھارتی وزیر خارجہ امریکہ میں صدر ٹرمپ کی حلف برداری تقریب کے حوالے سے موجود ہیں جہاں انہوں نے پریس کانفرنس میں پاکستان سمیت کئی امور پر بات کی.

(جاری ہے)

پاکستان کے ساتھ تجارت کے سوال پر جے شنکر کا کہنا تھا کہ تجارت ہم نے تو بند نہیں کی 2019 میں پاکستان کی طرف سے فیصلے لیے گیے کہ بھارت کے ساتھ تجارت نہیں کرنی ہماری شروع سے کوشش تھی کہ ہمیں ایم ایف این (موسٹ فیورڈ نیشن) سٹیٹس ملے ہم پاکستان کو ایم ایف این سٹیٹس دیتے وہ ہم کو نہیں دیتے تھے. جے شنکر کا کہنا تھا کہ پچھلے سال کے بعد پاکستان کے ساتھ بیٹھ کر تجارت کے بارے میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی، نہ ان کی طرف سے ایسی کوئی پہل کی گئی ہے تجارت کے حوالے سے منشیات کے حوالے سے سوال پر جے شنکر نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ پاکستانی کی جانب سے منشیات کی سمگلنگ کی جا رہی ہے پاکستان سے منشیات کافی تعداد میں آتی ہیں جو کہ ایم پریشان کن امر ہے واضح رہے کہ پاکستان نے 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد انڈیا کے ساتھ تجارت ختم کرنے کا اعلان کیا تھا.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان کے ساتھ کے ساتھ تجارت

پڑھیں:

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے 2 دہائیوں بعد اہم میٹنگ

فیڈریشن آف بنگلہ دیش چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف بی سی سی آئی) اور پاکستان کے تجارتی وفد کے درمیان ڈھاکا میں اہم میٹنگ ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔

دونوں ممالک کے تجارتی وفود کے درمیان اس طرح کی اعلیٰ سطحی ملاقات آخری بار 2 دہائی قبل 2005 میں ہوئی تھی۔

اس ملاقات میں بنگلہ دیشی تاجروں اور امپورٹرز نے رمضان کے دوران پاکستان سے کھجور، مالٹے اور دیگر زرعی اجناس درآمد کرنے میں دلچسپی ظاہر کی اور پاکستانی وفد نے بنگلہ دیشی مصنوعات کو پاکستان میں برآمد کرنے کے امکانات پر گفتگو کی۔

یہ بھی پڑھیے:پاک بنگلہ دیش بڑھتے تعلقات خطے میں امن کے لیے کتنے اہم ہیں؟

اس موقع پر ایف بی سی سی آئی کے منتظم محمد حفیظ الرحمٰن نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے دوران بنگلہ دیش میں کھجور  اور دیگر پھلوں کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے اور سال بھر بنگلہ دیشی مارکیٹ میں مقامی اور درآمد شدہ پھلوں کی مستقل مانگ رہتی ہے، پاکستان بنگلہ دیش کے لیے پھلوں اور زرعی مصنوعات کا ایک سستا اور قابل رسائی ذریعہ بن سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ اقدامات اور باہمی تعاون کے ذریعے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت کو بڑھاکر مواقعوں سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بنگلہ دیش-پاکستان تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

اس ملاقات میں دونوں ممالک کے وفود نے تجارتی سہولت کے لیے لاجسٹکس، سپلائی چینز، کولڈ اسٹوریج سہولتوں، پیکیجنگ اور نقل و حمل کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین دفاعی تعاون اور شراکت داری پر غور

اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی پر بھی گفتگو ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش پاکستان تجارت میٹینگ

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات سے انکار کی کوئی بنیاد نہیں، پی ٹی آئی والے عمران خان کے ساتھ بھی مخلص نہیں، خواجہ آصف
  • مذاکرات سے انکار کی کوئی بنیاد نہیں ، پی ٹی آئی والے اپنے لیڈر سے مخلص نہیں ، خواجہ آصف
  • بانی پی ٹی آئی کو سزا ہوئی کوئی احتجاج کیلئے سڑک پر نہیں آیا: شرجیل میمن
  • روہت پاکستان آئیں گے یا نہیں! صورتحال غیر یقینی کا شکار
  • چیمپئنز ٹرافی کا نیا پرومو ریلیز ، پاکستانی اور بھارتی کرکٹر ایک ساتھ جلوہ گر
  • بنگلہ دیش کے پاکستان سے پھل درآمد کرنے کے امکانات روشن
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے 2 دہائیوں بعد اہم میٹنگ
  • منشیات اسمگلنگ کیخلاف 4 کارروائیاں، 5 ملزمان گرفتار
  • ٹرمپ انتظامیہ کو ایران اور اسرائیل کے تنازعے کو دیکھنا چاہیے،سعودی وزیرخارجہ