امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے شمال میں واقع جنگلات میں اچانک نئی آگ بھڑک اُٹھی اور طوفانی ہواؤں کی شدت کے باعث محض دو گھنٹوں میں آٹھ ہزار ایکڑ رقبہ آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔

خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقامی حکومت نے بیس ہزار سے زائد افراد کو فوری طور پر اپنے گھروں سے نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔

 لاس اینجلس کاؤنٹی فائر ڈیپارٹمنٹ اور اینجلس نیشنل فارسٹ کا عملہ آگ پر قابو پانے کے لیے دن رات سرگرم ہے، 500 قیدیوں کو دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے جبکہ ہیلی کاپٹرز اور چھوٹے طیارے بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

دوسری جانب جنوری سے لاس اینجلس میں مختلف مقامات پر لگی آگ ابھی تک قابو میں نہیں آ سکی۔ اس آتشزدگی نے بڑے پیمانے پر تباہی مچاتے ہوئے تقریباً چالیس ہزار ایکڑ زمین کو جلا کر راکھ کر دیا ہے اور اس دوران ہونے والے حادثات میں کم از کم 27 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لاس اینجلس

پڑھیں:

لاس اینجلس : آگ لگانے کے الزام میں متعدد افراد گرفتار‘ حیران کن انکشافات کردیے

لاس اینجلس ( مانیڑرنگ ڈیسک) امریکی ریاست کیلیفیورنیا کے شہر لاس اینجلس میں مختلف مقامات پر لگی آگ کو بجھانے کی کوششیں جاری ہیں تاہم اس دوران آگ لگے کے حوالے سے اہم انکشافات ہوئے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آتش زنی کے متعدد واقعات سے بھی نمٹنا پڑا اور حکام نے آتش زنی کے الزام میں کم از کم 8 افراد کو گرفتار کیا۔ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں درختوں، جھاڑیوں، پتوں اور کچرے کو آگ لگائی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق 14 جنوری کی شام ایک خاتون کو گرفتار کیا گیا جس نے مبینہ طور پر کچرے کے ڈھیروں کو آگ لگائی تھی۔ لاس اینجلس پولیس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کے مطابق خاتون نے اعتراف کیا کہ وہ آگ لگانے اور تباہی پھیلانے سے لطف اندوز ہوتی تھی۔امریکی میڈیا کے مطابق اسی روز ایک اور شخص کو درختوں کو آگ لگانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ جلتے ہوئے پتوں کی خوشبو پسند کرتا ہے۔12 جنوری کو ایک اور مشتبہ شخص کو شمالی ہالی وڈ میں آتش زنی کے پرانے وارنٹ پر گرفتار کیا گیا، اس پر باربی کیو لائٹر کا استعمال کرتے ہوئے آگ لگانے کا الزام تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے 95 فیصد واقعات انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہوتے ہیں، چاہے وہ آتش زنی ہو، گرے ہوئے بجلی کے تار ہوں یا غیر محتاط آتشبازی۔یہ واقعات بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بنتے ہیں، 2020 ء میں آتش زنی کے نتیجے میں 44 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ جل کر خاک ہوگیا تھا جب کہ گزشتہ سال کیلیفورنیا میں آتش زنی کے الزام میں مجموعی طور پر 109 گرفتاریاں ہوئیں۔خیال رہے کہ لاس اینجلس میں مختلف مقامات پر گی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچاتے ہوئے تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو خاکستر کر دیا ہے اور کم از کم 27 افراد کی جان لے لی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاس اینجلس میں ایک اور جگہ آگ بھڑک اٹھی
  • لاس اینجلس نئی آگ کی لپیٹ میں، 31 ہزار افراد کو انخلا کا حکم
  • لاس اینجلس کے شمالی علاقے میں بھی جنگل کی آگ بھڑکنے پر ہزاروں افراد کو نقل مکانی کا حکم
  • لاس اینجلس کے قریب جنگلات میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی، 25 ہزار افراد کو علاقہ خالی کرنے کا حکم
  • لاس اینجلس : آگ لگانے کے الزام میں متعدد افراد گرفتار‘ حیران کن انکشافات کردیے
  • لاس اینجلس کے شمالی علاقے میں نئی جنگلاتی آگ، 25 ہزار افراد کی نقل مکانی
  • شمالی افغانستان میں مسلح افراد کا حملہ، چینی شہری ہلاک
  • لاس اینجلس کے جنگلات میں نئی آگ لگ گئی، 19 ہزار افراد کو انخلا کا حکم
  • لاس اینجلس میں لگی آگ کی شدت برقرار، 27 افراد ہلاک