Daily Ausaf:
2025-01-23@14:34:12 GMT

چین کا پہلی صدی سے اسلام کے ساتھ تعلق

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

اسلام اور چین کا تعلق تاریخی اعتبار سے نہایت قدیم اور دلچسب ہے، جو پہلی صدی ہجری میں شروع ہوا۔ یہ تعلق نہ صرف روحانی اور مذہبی نوعیت کا ہے جس سے ثقافتی اور تجارتی تعلقات مضبوط ہوئے۔ اسلام کا ابتدائی تعارف چین سے اسلام کی پہلی صد ی میں ہوا۔ ساتویں صدی کے وسط میں جب تانگ خاندان (618-907عیسوی)برسر اقتدار تھا۔ اسلامی تاریخ کے مطابق 651عیسوی میں حضرت سعد بن ابی وقاصؓ، جو نبی کریم ﷺ کے ماموں اور صحابی تھے، خلیفہ عثمان بن عفان کی جانب سے چین کے شہنشاہ گائوزونگ کے پاس ایک سفارتی وفد لے کر پہنچے۔تانگ شہنشاہ نے نہ صرف اس وفد کا پرتپاک استقبال کیا اور اسلام کے متعلق جان کر اس نے گوانگژو میں ہواشینگ مسجد کی تعمیر کا حکم دیا، جو آج بھی چین کی سب سے قدیم مسجد سمجھی جاتی ہے۔ اس مسجد کی تعمیر اسلامی اور چینی طرزِ تعمیر کا ایک شاندار امتزاج پیش کرتی ہے۔ تاریخی روایات کے مطابق616-617 عیسوی کے دوران نبی کریم ﷺ کے چند دیگر صحابہ کرام بھی چین پہنچے۔ گوانگژو میں حضرت سعد بن ابی وقاص ؓکا مزار چینی مسلمانوں کے لئے نہایت مقدس مقام ہے، جہاں ہر سال ہزاروں زائرین آتے ہیں۔ یہ مزار اسلام کے چین میں ابتدائی دنوں کی ایک روشن یادگار ہے۔اور بہ اصحاب رسول اور عرب مسلمانوں کی قبور چین میں موجودہیں۔ اسلامی ثقافت کا فروغ اور تعلقات کاچین میں سب سے زیادہ یوان خاندان (1271-1368) کے دور میں پروان چڑھا، جسے منگولوں نے قائم کیا تھا۔ اس دور میں وسط ایشیاء اور مشرق وسطیٰ سے مسلمانوں کو چین میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا گیا۔
سید اجل شمس الدین، جو یوان خاندان کے ایک مشہور مسلمان گورنر تھے، نے مختلف علاقوں میں اسلامی اصولوں کے مطابق انتظامی اصلاحات متعارف کرائیں۔ ان کے خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد، جیسے ما ژو، اسلامی تعلیمات کو عام کرنے میں پیش پیش رہے۔ اسلامی مساجد کی تعمیر مختلف شہروں میں ہوئی۔ چین میں مساجد کی تعمیر کا آغاز تانگ اور یوان خاندان کے دور میں ہوا، اور یہ سلسلہ منگ خاندان (1368-1644) میں مزید فروغ تک پہنچا۔ چین میں آج تقریباً 35,000 مساجد موجود ہیں، جن میں مساجد کی سب سے زیادہ تعداد سنکیانگ (تقریباً 24,000مساجد)میں ہے۔دیگر مشہور مساجد میں شامل شیان کی عظیم مسجد 742عیسوی میں تانگ خاندان کے دور میں تعمیر کی گئی، یہ مسجد چین کی سب سے بڑی اور قدیم مساجد میں سے ایک ہے۔بیجنگ کی نیوجیہ مسجد لیائو خاندان کے دور میں 996 عیسوی میں تعمیر کی گئی۔
چینی اسلامی طرز تعمیر، یہ مساجد اسلامی اور روایتی چینی فن تعمیر کا امتزاج ہیں، جن میں چھتوں پر چینی طرز کے جھکے ہوئے کماندار ڈیزائن اور اندرونی اسلامی خطاطی شامل ہیں۔چین کے مختلف مسلم علاقوں میں اسلامی ثقافت آج بھی موجود ہے چین میں مسلمانوں کی آبادی تقریبا ً20ملین سے زائد ہے، جو مختلف نسلی گروہوں پر مشتمل ہے، جیسے ہوئی مسلمان: جو زیادہ تر ہان چینی ہیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ایغور مسلمان، زیادہ تر سنکیانگ ایغور خودمختار علاقہ میں آباد ہیں۔قازق، قرغیز، ازبک، اور دیگر: یہ نسلی گروہ چین کے شمال مغربی علاقوں میں رہتے ہیں، خاص طور پر گانسو، نِنگشیا، اور یوننان میں۔مسلم اکثریتی شہر، گوانگژو، جہاں اسلام کی بنیاد رکھی گئی۔
کاشغر، جو سنکیانگ کا ایک تاریخی اسلامی مرکز ہے۔ہوتن، جسے اسلامی علم و ثقافت کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ لانژو اور شیننگ: گانسو اور شنگھائی صوبوں میں واقع ہیں، جہاں بڑی تعداد میں ہوئی مسلمان آباد ہیں۔ کونمِنگ، یوننان صوبے کا مشہور اسلامی مرکز ہے۔ چینی مسلمانوں کی تاریخ علم اور ثقافت خدمات سائنس، طب، ادب، فوج، اور فن تعمیر آج بھی موجودہیں،ان کی مثالی تاریخ ہے۔ تانگ اور یوان خاندان کے دور میں مسلم اسکالرز نے نیویگیشن اور فلکیات کے میدان میں چین کو ترقی دی۔گزشتہ صدی سے اور خاص کر ماوزے تنگ کے دور میں مغرب ممالک نے چین کے خلاف بڑی پروپیگنڈہ مہم چلا کر چین کو باقی دنیا سے الگ کرنے کی کوشش کی جس سے مسلمان ملک بھی چین سے دور ہو گئے تھے۔ اس طرح چین کا اسلام دشمن تاثر ابھرا،جس سے چین کی اور مسلمانوں کی تاریخی حقیقت عام مسلمانوں کے علم سے محو ہوگئی۔
حالیہ دہائیوں میں خاص طور پر سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے مسائل نے عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ اسلامی ورثے کے تحفظ اور مذہبی آزادی کے معاملات پر کچھ خدشات بھی موجود ہیں،لیکن اب دوبارہ چین اور مسلمانوں کے قدیم تاریخی تعلقات آگاہی ہونی شروع ہوئی ہے۔ امید ہے کہ چین اورمسلم ممالک کے قدیم تاریخی تعلقات ابھرتے ہوئے چین کے ساتھ ایک نیا باب کھولیں گے اور دنیا کی متوقع نئی چینی سپر پاورکے ساتھ تعلقات ایک نیا موڑ بن کر نئی شاندار تاریخ کا دور شروع ہوگا۔ ساتویں صدی میں شروع ہونے والا تاریخی تعلق ثقافتی تبادلوں، مذہبی ہم آہنگی کا نیا عظیم دور چین کے مسلم ممالک کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات سے جلد حقیقت بن کر ابھرے گا۔ اس سے نہ صرف اسلام کے چینی ورثے اور چینی مسلمانوں کو تحفظ ملے گابلکہ چین اور مسلمانوں کے لیے ایک بہتر دوستانہ مستقبل ثابت ہوگا جو سب کے باہمی مفاد میں ہوگا اورچین کے مسلمان مزید آزادی اور اپنے دین وثقافت، اور شناخت کے ساتھ ترقی کریں گے اور اسلامی دنیا کے لئے ایک مثبت مثال بنیں گے۔ مسلمان حکومتوں کو چاہئے کہ وہ اس طرف زیادہ توجہ دے کر ان تعلقات کو اپنی پالیسی کا اہم حصہ بنائیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خاندان کے دور میں مسلمانوں کے مسلمانوں کی یوان خاندان علاقوں میں اسلام کے کی تعمیر تعمیر کا کے ساتھ چین میں چین کے

پڑھیں:

بینک اسلامِی پاکستان کو آئی ایف این بیسٹ بینکس پول 2024 میں ''بیسٹ اسلامک ٹرسٹی'' کے ایوارڈ سے نوازا گیا

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2025ء) بینک اسلامِی پاکستان کو آئی ایف این بیسٹ بینکس پول 2024 میں ''بیسٹ اسلامک ٹرسٹی'' کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، جو عالمی اسلامی مالیاتی منظرنامے میں ایک اہم موقع ہے۔آئی ایف این بیسٹ بینکس پول کی 20 ویں ایڈیشن میں اس سال ''بیسٹ اسلامک ٹرسٹی'' کی کیٹیگری متعارف کرائی گئی ہے، جو اسلامی مالیات کے نظام میں ٹرسٹی اور کسٹوڈیال سروسز کے اہم کردار کو تسلیم کرتی ہے۔

بینک اسلامِی نے اس مسابقتی کیٹیگری میں پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ مے بینک(maybank) اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کو رنر اپ قرار دیا گیا۔اس سال کے پول میں 35 ممالک کے مالیاتی حصص اداروں کی رائے شامل کی گئی، جو اسلامی مالیات کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی اہمیت اور ترقی کو اجاگر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

''بیسٹ اسلامک ٹرسٹی'' کی کیٹیگری متعارف کرائی گئی تاکہ ان مالیاتی اداروں کو سراہا جا سکے جو تیسرے فریق کے منتظمین کے لیے اثاثوں کے انتظام کو ترجیح دیتے ہوئے فڈوشیری اور کسٹوڈی سروسز فراہم کرتے ہیں۔

یہ ایوارڈ بینک اسلامی کی ان خدمات وطریقہ کار کو ظاہر کرتا ہے جو شریعت کے اصولوں کی پیروی اور انتظامی معیار کی عمدگی پر مبنی ہے۔سالانہ آئی ایف این بیسٹ بینکس پول، اسلامی مالیات میں صنعت کی رائے اور کارکردگی کا ایک اہم پیمانہ سمجھا جاتا ہے۔ ایسی کیٹیگریز جیسے بیسٹ اسلامک بینک فار ای ایس جی اینڈ ایس آر آئی، بیسٹ اسلامک ڈیجیٹل بینک اور نیا بیسٹ اسلامک ٹرسٹی شعبے میں بڑھتے ہوئے ترجیحات کی نمائندگی کرتی ہیں، جن میں پائیداری، ڈیجیٹل تبدیلی اور اثاثوں کی دیکھ بھال شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہم ایک بہتر اور خوشگوار زندگی گزارنے کے لیے عوام کے ساتھ مل کر کام کریں گے، شی جن پھنگ
  • چینی صدر کا  صوبہ لیاؤننگ  کے ہولوداؤ شہر کے سیلاب زدہ علاقوں کا معائنہ
  • پاکستانی معیشت کی بحالی دیکھ کر خوشی ہوئی، چینی سفیر
  • چین برکس شراکت داروں کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے کا خواہاں ہے، چینی وزارت خارجہ
  • اسلام آباد: کامسٹیک کا 2 روزہ سالانہ اجلاس
  • بینک اسلامِی 2024 میں ’’بیسٹ اسلامک ٹرسٹی‘‘کاایوارڈ دیا گیا
  • بینک اسلامِی پاکستان کو آئی ایف این بیسٹ بینکس پول 2024 میں ''بیسٹ اسلامک ٹرسٹی'' کے ایوارڈ سے نوازا گیا
  • دنیا کے لئے” ہیپی لینڈ ” کی تعمیر میں چین امریکہ کی مشترکہ کوششیں ضروری ہیں، چینی میڈیا
  • خاندانی نظام کا تحفظ اسلام کے سوا کسی نظام میں نہیں،نجیب حنفی