پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں آج اور کل ٹریننگ سیشن کرینگی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
دوسری ٹیسٹ میچ سے قبل آج پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیمیں ٹریننگ سیشن میں حصہ لیں گی۔آج ٹریننگ سیشن کے اختتام پر دونوں ٹیموں سے کھلاڑی یا منیجمنٹ کا ایک فرد میڈیا ٹاک کرے گا، گزشتہ روز 24جنوری کو بھی پاکستان اور ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم ٹریننگ سیشن میں حصہ لیں گی جبکہ کپتان شان مسعود اور ویسٹ انڈیز کپتان کریگ براتھ ویٹ پریس کانفرنس کریں گے ۔25جنوری سے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ شروع ہوگا، پاکستا ن کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک صفر سے برتری حاصل ہے۔ دوسری جانب دوسرے میچ کیلئے پچ تبدیل کردی گئی ہے لیکن حکمت عملی نہیں بدلی گئی ہے ، بڑے پنکھے اور ہیٹرز لگاکر سپن ٹریک کی تیاری زوروں پر ہے ، ٹیم مینجمنٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیریز دو صفر سے جیتنا چاہتے ہیں تاکہ ٹیسٹ رینکنگ میں بہتری آسکے۔یہ میزبان ٹیم کا حق ہے اسلئے پچ پر ہونے والی تنقید پرسنجیدگی نہیں دکھائی جائے گی، امکان ہے کہ پہلے ٹیسٹ والا سکواڈ ہی میدان میں اتارا جائے ، اگر کوئی تبدیلی ہوئی تو وہ بیٹنگ سائیڈ میں ہو سکتی ہے جس پر مشاورت جاری ہے ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان اور ویسٹ انڈیز
پڑھیں:
اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔
19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔
مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔
مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔
Post Views: 4