Nawaiwaqt:
2025-04-13@16:28:26 GMT

دودھ کی پیداوار:پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک قرار

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

دودھ کی پیداوار:پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک قرار

فوڈ انڈسٹرجامعہ زرعیہ فیصل آباد کی کلیہ زرعی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے بتایاکہ پولٹری انڈسٹری کپاس کے بعد ملک کی دوسری بڑی صنعت کا درجہ رکھتی ہے جس سے 120ملین افراد وابستہ ہیں جبکہ مجموعی طور پر گوشت کی پیداوار کا 24.8 فیصد مرغی کے گوشت سے حاصل کیا جاتا ہے مگر اس کے باوجود ہم بین الاقوامی مارکیٹ میں گوشت برآمد کرنے والے ممالک میں انتہائی نچلے درجے پر موجود ہیں جبکہ عالمی سطح پر 24کروڑ سے زائد صارفین کے ساتھ پاکستان دنیا کی آٹھویں بڑی صارف مارکیٹ بن چکا ہے نیز پاکستان کے صنعتی شعبے میں فوڈ انڈسٹری کا حصہ 27 فیصد ہے جو اس شعبہ میں مجموعی طور پر روز گار کا 18 فیصد حصہ ڈال رہا ہے اسی طرح پاکستان 55بلین لیٹر سالانہ دودھ کی پیداوار حاصل کرکے دنیا کا پانچواں بڑا ملک قرار پایا ہے لیکن فوڈ پراسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کا نظام دستیاب نہ ہونے کیو جہ سے صرف4سے5 فیصد دودھ پراسیس کیا جا رہا ہے۔انہوں نے’بتایاکہ وطن عزیز میں 5253 ٹن تازہ پھل پیدا ہو رہے ہیں مگر ہمارے پاس پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی اور فوڈ انجینئرنگ کانظام نہ ہونے کی و جہ سے زیادہ تر پیدا وار ضائع ہو جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب ہمیں عالمی مارکیٹ میں اپنا حصہ حاصل کرنے کیلئے نئے نظام کو اپنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کے 100 ممالک میں 94 ہزار سے زائد گلوبل گیپ پروڈیوسر اپنی پیداواریت کو بیرونی منڈیوں میں بھجوا رہے ہیں اور آنے والے سالوں میں ان کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے ممالک برطانوی معیارات خصوصاً بی آر سی کے تحت اپنی مصنوعات کی درجہ بندی کر سکتے ہیں اس سلسلے میں اب تک 73ممالک سے 17ہزار بی آ ر سی مستند پروڈیوسرز اپنی مصنوعات فروخت کیلئے پیش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوڈ انجینئرنگ کی پوری دنیا میں بہت مانگ ہے لہٰذا زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی جانب سے اس کا آغازایک اچھاا قدام ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

ڈیری کی صنعت کیلئے اچھی خبر، حکومت نے دودھ پر ٹیکس کے حوالے سے بڑی نیوز سنادی،جا نئے کیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے ڈیری ایسوسی ایشن کے اراکین کی ایک ٹیم سے ملاقات کی جس میں اس کے چند بنیادی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔ٹیم نے ڈیری سیکٹر کو متاثر کرنے والے کئی اہم مسائل کی طرف اشارہ کیا، لیکن اس نے دودھ پر ٹیکس لگانے پر بھرپور توجہ دی۔ وزیر نے زیر بحث مسائل کو سراہا اور کہا کہ دودھ ہر صارف کی ضرورت ہے اور اسے ٹیکس سے پاک ہونا چاہئے یا کم از کم نچلی سطح پر ٹیکس لگانا چاہئے۔

رانا تنویر حسین نے دودھ پر عائد ٹیکس کو کم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا اور ٹیم کو یقین دلایا کہ وہ مستقبل میں دودھ پر ٹیکس لگانے سے متعلق اچھی خبریں سنائیں گے۔وزیر نے مزید کہا کہ بہت سے دیہی کسان معاشی بقا کے لیے دودھ کی فروخت پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں اور یہ کہ ریاست ان کی آمدنی کی حفاظت کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ دیہی کسانوں کی مدد کرنا جو ڈیری کی پیداوار میں معاونت کرتے ہیں اور زرعی شعبے کی معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔وزارت ایک سیمینار منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد ڈیری کو درپیش مسائل کے قابل عمل حل پر تبادلہ خیال کرنا ہے، جس میں اسٹیک ہولڈرز کی ایک پوری رینج موجود ہے، تاکہ ڈیری سیکٹر کی پائیداری پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • اوورسیز پاکستانیز دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں; عطاءاللہ تارڑ
  • افغانستان فی الفور دہشت گرد تنظیموں کو لگام ڈالے، اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دے، وزیراعظم
  • افغان حکومت اپنی سرزمین سے آپریٹ ہونے والی دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، وزیراعظم شہباز شریف
  • سابقہ اہلیہ سے طلاق کیوں ہوئی؟ عمران خان نے بالآخر راز کھول دیا
  • دہشتگردی ایک عالمی چیلنج،دنیا پاکستان سے بھرپور تعاون کرے، وزیرداخلہ کی امریکی وفد سے گفتگو
  • بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ پولیس سیل میں رکھا گیا
  • صدر زرداری کو اپنی ذہنی اور جسمانی حالت کی وجہ سے مستعفی ہونا چاہیئے ، بیرسٹر سیف
  • سندھ بلڈنگ، کھوڑو سسٹم میں دودھ کی حفاظت پر بلے مامور
  • ڈیری کی صنعت کیلئے اچھی خبر، حکومت نے دودھ پر ٹیکس کے حوالے سے بڑی نیوز سنادی،جا نئے کیا
  • حکومت دودھ پر ٹیکس میں کمی کے لیے سرگرم، وفاقی وزیر نے اچھی خبر سنا دی