اوکاڑہ: 2 ملزمان کی لڑکی سے مبینہ زیادتی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
اوکاڑہ میں رینالہ بائی پاس کے قریب 2 ملزمان نے لڑکی سے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کی بہن کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکی سے مبینہ زیادتی کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
لاہور: طالبہ سے مبینہ اجتماعی زیادتی و ویڈیو بنانے کا مرکزی ملزم گرفتارلاہور میں جی سی یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
دوسری جانب لاہور میں جی سی یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کیس میں پولیس کے مطابق اجتماعی زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبہ اور مرکزی ملزم کی سوشل میڈیا پر گفتگو چل رہی تھی، ملزم کی طرف سے طالبہ کا موبائل نمبر بلاک کرنے اور رابطہ منقطع کرنے پر اختلافات ہوئے، معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اجتماعی زیادتی
پڑھیں:
کراچی، ملیر رفاع عام سوسائٹی میں مبینہ غیرت کے نام پر دوہرے قتل کی واردات، مقتولہ کا والد گرفتار
کراچی:شہر قائد کے علاقے ملیر رفاع عام سوسائٹی میں ایک گھر میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک لڑکی اور ایک لڑکا جاں بحق ہوگئے۔
پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد اس واقعے کو غیرت کے نام پر قتل قرار دیا ہے اور مقتولہ کی والد کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایس ایچ او الفلاح محمد علی مروت کے مطابق واقعہ ملیر رفاع عام سوسائٹی کے ایک گھر کی بالائی منزل پر پیش آیا۔ دونوں مقتولین کی لاشیں موقع پر پائی گئیں، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
جاں بحق لڑکی کی شناخت 18 سالہ فاطمہ دختر اظہر کے طور پر ہوئی، جبکہ جاں بحق لڑکے کی شناخت ابھی تک نہیں ہوسکی، لیکن اس کی عمر تقریباً 20 سال کے قریب بتائی جاتی ہے۔
پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے بتایا کہ لڑکا لڑکی سے ملنے آیا تھا اور جب لڑکی کے والد نے دونوں کو دیکھا، تو انہوں نے فائرنگ کرکے انہیں قتل کردیا۔
ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ اس واقعہ میں مقتولہ کے والد اظہر کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس کے قبضے سے پستول برآمد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس واقعہ میں غیرت کے نام پر قتل کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے وقوعہ سے پستول کے دو خول اور سکہ بھی برآمد کیے ہیں، اور یہ بھی معلوم ہوا کہ دونوں مقتولین کو سر پر ایک ایک گولی ماری گئی۔
اس واقعہ کی تفصیلات جانچنے کے لیے پولیس نے کرائم سین یونٹ کی ٹیم بھی موقع پر بھیجی، جس نے شواہد اکھٹے کیے ہیں۔ ایس ایچ او الفلاح نے بتایا کہ تفتیش جاری ہے اور جلد ہی اصل صورتحال سامنے آئے گی۔
پولیس کے مطابق ملزم کے دو بچے ہیں اور مقتولہ نے حالیہ دنوں میں اپنی تعلیم چھوڑ دی تھی۔ تحقیقات کے دوران تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ حقیقت کا پتہ چل سکے۔