اسلام آباد میں رجسٹر گاڑیوں کی طلب ملک بھر میں زیادہ کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پنجاب حکومت کی جانب سے موٹر وہیکل آرڈیننس میں ایک ترمیم کی منظوری دی گئی ہے، جس کے تحت پنجاب کے رہائشیوں کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کروانے پر پابندی عائد کی جائے گی۔
مذکورہ ترمیم کچھ دن قبل صوبائی کابینہ کی جانب سے منظور کی گئی تھی، تاہم اسے قانون کا درجہ دینے کے لیے اب صوبائی اسمبلی کی منظوری ضروری ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوکن ٹیکس نادہندگان کی گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ شہریوں کی ایک بڑی تعداد اسلام آباد سے گاڑیاں رجسٹر کروانے کے خواہاں ہوتے ہیں، ہر دوسرا شخص گاڑی خریدتے ہوئے یہ خیال رکھتا ہے کہ گاڑی اگر اسلام آباد نمبر مل جائے تو بہترین ہو جائے گا۔
پاکستان کے بڑے صوبوں کے عوام بھی اسلام آباد نمبر پلیٹ گاڑیاں لینے کے خواہشمند کیوں ہوتے ہیں اور انہیں اس کا کیا فائدہ ہوتا ہے؟ ان سوالوں کے ساتھ وی نیوز نے رابطہ کیا اسلام آباد کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام اباد سے تاکہ اس رجحان کو سمجھا جاسکے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ای چالان کا نفاذ، عدم ادائیگی کی صورت میں کیا ہوگا؟
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد کے ڈائریکٹر بلال اعظم نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کی سب سے پہلی وجہ یہ ہے کہ اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی سروسز بہت بہترین ہیں۔
’ہم عوام کو ان کی دہلیز پر رجسٹریشن اور ٹرانسفر کی سہولت مہیا کر رہے ہیں، مزید برآں عوام الناس کی سہولت کے لیے آن لائن سہولت بھی میسر کی گئی ہے، رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے بعد رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کی بروقت فراہمی کی وجہ سے شہری اسلام آباد ایکسائز سے رجسٹریشن کو ترجیح دیتے ہیں۔‘
اسلام آباد میں سالانہ بنیادوں پر کتنی گاڑیاں رجسٹرڈ ہوتی ہیں؟اس ضمن میں ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس اسلام آباد میں سال 2024 کے دوران 204508 گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوئی جبکہ سال 2023 میں 205570 گاڑیوں کی رجسٹریشن کی گئی تھی، اسی طرح سال 2022 میں مجموعی طور پر 318871 گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوئی تھی۔
اسلام آباد میں گاڑی رجسٹریشن کے لیے کیا درکار ہوتا ہے؟ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ بلال اعظم کے مطابق اسلام آباد ایکسائز میں گاڑی کی رجسٹریشن کے لیے درخواست گزار کی بائیومیٹرک، شناختی کارڈ کی کاپی اور گاڑی کی خریداری کے کاغذات اور فارم ایف پر گاڑی کے کوائف کا ہونا لازمی ہوتا ہے۔
موٹر وہیکل آرڈیننس پنجاب میں ترمیم کا اسلام آباد ایکسائز ڈیپارٹمنٹ پر کیا اثر پڑے گا؟اس حوالے سے ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد بلال اعظم کا کہنا تھا کہ ان کے محکمے کا صوبائی آرڈیننس میں ترمیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر صوبہ پنجاب اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن کو محدود کر رہا ہے تو بیشک کرے، اسلام آباد کو اس سے فرق نہیں پڑتا۔
’ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد گزشتہ کئی سالوں سے حکومت کی طرف سے مقررہ اہداف کو پورا کر رہا ہے اور آئندہ حکومت کی طرف سے مقرر کیے گئے اہداف کو بھی پورا کیا جائے گا۔‘
مزید پڑھیں: پنجاب میں گاڑیوں کی من پسند نمبر پلیٹ اسکیم کا اجرا
دارالحکومت کے سیکٹر جی9 مرکز میں گاڑیوں کی خریدوفروخت کے کاروبار سے وابستہ عمران لطیف کا کہنا تھا کہ کم و بیش تمام خریداروں کی ڈیمانڈ یہی ہوتی ہے کہ انہیں صرف اسلام آباد نمبر والی گاڑی چاہیے۔ ’اسلام آباد میں رہنے والوں کی یہ فرمائش تو سمجھ میں آتی ہے لیکن باقی صوبوں سے آئے شہریوں کا بھی یہی تقاضا ہوتا ہے کہ انہیں اسلام آباد نمبر کی گاڑی چاہیے۔‘
عمران لطیف کے مطابق اسلام آباد کی گاڑیاں صاف ستھری ہوتی ہیں، یہاں کی 15 سال چلی ہوئی گاڑی بھی باقی صوبوں میں چلی ہوئی 8 سے 10 سال پرانی گاڑی کے برابر ہوتی ہیں۔ ’۔۔۔کیونکہ اسلام آباد کا انفراسٹرکچر بہترین ہے۔ یہاں پر سڑکیں اچھی ہیں اور گاڑی ایوریج بھی اچھی دیتی ہے۔‘
مزید پڑھیں:پنجاب میں امپورٹڈ گاڑیاں خریدنا اب اور بھی مشکل کیوں؟
عمران لطیف کا کہنا ہے کہ اسلام آباد نمبر والی گاڑیاں اس لیے بھی لوگ ترجیح دیتے ہیں کیونکہ گاڑی بیچنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، جتنے کی خریدی اتنے میں ہی یا اس سے زیادہ کی بیچی جاسکتی ہے۔ ’پہلے لاہور نمبر بھی قابل اعتبار ہوا کرتا تھا لیکن اب دو نمبریوں کی وجہ سے اس کی مانگ میں کمی آئی ہے۔‘
کار ڈیلرز کے مطابق اسلام آباد کی رجسٹریشن پلیٹ کی وجہ سے گاڑی کی قیمت میں تقریبا 1 لاکھ تک کا فرق پڑ جاتا ہے حالانکہ نمبر میں کچھ بھی نہیں ہوتا اور نہ ہی اس کی قانونی حثیت میں تبدیلی آتی ہے۔
مزید پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم: کیا آپ بھی تھوڑے پیسے دیکر نان کسٹم پیڈ گاڑی خرید سکتے ہیں؟
کراچی کے شہری بھی اسلام آباد کی گاڑی لینا پسند کرتے ہیں کیونکہ یہاں گاڑی بہترین حالت میں مل جاتی ہے جبکہ کراچی میں سمندر کی نمی کی وجہ سے گاڑیوں کو زنگ لگنا شروع ہو جاتا ہے۔ جبکہ اسلام آباد کی گاڑیوں کا ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد پنجاب رجسٹر گاڑیوں کراچی موٹر وہیکل آرڈیننس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد رجسٹر گاڑیوں کراچی گاڑیوں کی رجسٹریشن اسلام آباد میں باد ایکسائز اسلام ا باد مزید پڑھیں کی وجہ سے میں گاڑی کہ اسلام کا کہنا کی گاڑی ہوتا ہے باد کی کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد اور بلوچستان ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججز نے حلف اٹھا لیا
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت پورٹ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو نئے ایڈیشنل ججز جسٹس راجہ انعام امین منہاس اور جسٹس محمد اعظم خان نے حلف اٹھا لیا۔ ججز کا نیا ڈیوٹی روسٹر بھی جاری کر دیا گیا۔ گذشتہ روز منعقدہ تقریب میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے دونوں نئے ججز سے حلف لیا، اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز، جوڈیشل افسران، اسلام آباد بار کونسل، اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن، سینئر وکلاء اور دیگر نے شرکت کی۔ حلف اٹھانے کے بعد دونوں نئے ججز جسٹس راجہ انعام امین منہاس اور جسٹس محمد اعظم خان نے باقاعدہ طور پر اپنے اپنے فرائض کی ادائیگی شروع کر دی اور کیسز کی سماعت بھی کی۔ ادھر نئے ججز کی حلف برداری کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ رجسٹرار آفس نے نیا ڈیوٹی روسٹر بھی جاری کر دیا، چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری کے بعد جاری ججز ڈیوٹی روسٹر کے مطابق رواں ہفتہ منگل سے جمعہ تک 5 ڈویژن بنچز اور 10 سنگل بنچز موجود ہوں گے، نئے روسٹر کے مطابق ڈویژن بنچ نمبر 1 میں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس انعام امین منہاس، ڈویژن بنچ نمبر 2 میں جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، ڈویژن بنچ نمبر 3 جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز، ڈویژن بنچ نمبر 4 میں جسٹس طارق جہانگیری اور جسٹس اعظم خان جبکہ ڈویژن بنچ نمبر 5 میں جسٹس بابر ستار اور جسٹس ارباب محمد طاہر شامل ہوں گے۔ دو ایڈیشنل ججز کی تقرری کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔ دوسری جانب بلوچستان ہائیکورٹ میں بھی ایڈیشنل ججز کی تقریب حلف برداری منعقد کی گئی جس میں تین ججز نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے ایڈیشنل ججز سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف اٹھانے والے ججز میں آصف ریکی، ایوب ترین اور نجم الدین مینگل شامل ہیں۔ ایڈیشنل ججز کی تقرری کے بعد بلوچستان ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔