پارٹی دفتر میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی پی دفعہ370 کو منسوخ کرانے کی ذمہ دار ہے۔ میں نے مفتی سعید کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا، لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارت کو باہر سے نہیں بلکہ اندر سے خطرات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے جموں میں پارٹی دفتر میں اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اس پروپیگنڈے کی مذمت کی کہ ہندوئوں کو خطرہ ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ ہندو خطرے میں ہیں۔ میں ان سے پوچھتا ہوں کہ یہ کیسے ممکن ہے جب ہندو پوری آبادی کا 80فیصد ہوں؟ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا پروپیگنڈہ صرف لوگوں میں خوف پیدا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد جموں کے روزگار کے مواقع باہر سے آنے والوں کو دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ370 نہ صرف کشمیر کے لوگوں کو بلکہ ڈوگرہ لوگوں کو بھی تحفظ فراہم کرنے کے لیے لایا گیا تھا۔ آج یہاں روزگار کے مواقع باہر سے آنے والوں کو مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی دفعہ370 کو منسوخ کرانے کی ذمہ دار ہے۔ میں نے مفتی سعید کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا، لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ باہر سے

پڑھیں:

بھارت اور چین کے مسافر پروازیں بحال کرنے پر پھر مذاکرات، تاریخ مقرر نہیں ہوسکی

بھارت اور چین کے درمیان براہ راست مسافر بردار طیاروں کی پرواز دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں بات چیت کا ایک دور ہوا لیکن ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی جاسکی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق

رائٹرز کے مطابق دونوں پڑوسیوں نے جنوری میں تجارتی اور اقتصادی اختلافات کو حل کرنے پر کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اس اقدام سے ان کے ہوابازی کے شعبوں کو فروغ ملے گا۔

سول ایوی ایشن کے سیکریٹری ووملن منگ وولنم نے نئی دہلی میں انڈین چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ایک کانفرنس میں کہا کہ شہری ہوا بازی کی وزارت اور چین میں ہمارے ہم منصب نے بات چیت کی ہے۔

انہوں نے تفصیل میں جائے بغیر مزید کہا کہ اب بھی کچھ مسائل حل ہونے ہیں۔

مزید پڑھیے: پاک-بنگلہ تجارت اور بھارت کا گمراہ کن بیانیہ

ہمالیہ میں سرحد کے ساتھ فوجیوں کے درمیان سنہ 2020 میں ہونے والے تصادم کے بعد بھارت اور چین کے درمیان تعلقات خراب ہوگئے تھے۔ اس جھڑپ میں کم از کم 20 بھارتی فوجی اور 4 چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

اس کے بعد بھارت نے ملک میں سرمایہ کاری کرنے والی چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ سیکڑوں مشہور ایپس پر پابندی لگا دی تھی اور مسافروں کے راستے کاٹ دیے تھے۔ تاہم دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست کارگو پروازیں جاری رہیں۔

اکتوبر میں پہاڑی سرحد پر فوجی تعطل کو کم کرنے کے معاہدے کے بعد سے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ اسی ماہ صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے روس میں بات چیت بھی کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت چین چین بھارت پروازیں چین بھارت مذاکرات

متعلقہ مضامین

  • عالمی برادری فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے، زاہد ہاشمی
  • بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنر ل مقبوضہ کشمیر میں فوری مداخلت کریں، محمود ساغر
  • اندر کی کہانی کا علم نہیں شاید بات چیت ہوئی ہو گی، محمد زبیر
  • بھارت اور چین کے مسافر پروازیں بحال کرنے پر پھر مذاکرات، تاریخ مقرر نہیں ہوسکی
  • نیپرا کو نظرثانی درخواست سے متعلق سخت پالیسی پر تنقید کا سامنا
  • سرینگر میں رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی کی اہم پریس کانفرنس
  • عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کروائے، علی رضا سید
  • جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے وقف قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • مقبوضہ کشمیر, وقف ترمیمی قانون کیخلاف ایم ایم یو کی قرارداد