صیہونی فورسز کی کارروائی میں ایک فلسطینی شہید، 4 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ میں مسلح افراد سے خطرہ لاحق ہونے پر کارروائی کی، فوج کے قریب آنیوالے نقاب پوش مسلح افراد کی طرف انتباہی گولیاں چلائیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں اسرائیلی فورسز کی کارروائی میں ایک فلسطینی شہید اور 4 افراد زخمی ہوگئے۔ خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں اسلامی جہاد کے رکن کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کے اعلان کے بعد غزہ میں پہلی شہادت رپورٹ ہوئی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ میں مسلح افراد سے خطرہ لاحق ہونے پر کارروائی کی، فوج کے قریب آنے والے نقاب پوش مسلح افراد کی طرف انتباہی گولیاں چلائیں۔ اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ جنگ بندی معاہدے کی تعمیل کر رہے ہیں، شرائط پر عمل کے لیے پرعزم ہیں۔ خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 42 دن کی جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج غزہ پٹی سے نکل رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج مسلح افراد
پڑھیں:
غزہ میں پانی کا بحران، صیہونی شیطانی حکمت عملی کا حصہ ہے، ڈاکٹرز ودآوٹ بارڈرز
رپورٹ کے مطابق پانی کی کمی اور بیماری کے درمیان یہ غیر انسانی انتخاب اسرائیلی حکام کی جانب سے بم دھماکوں سے بچ جانے والے لوگوں کو نقصان پہنچانے کا ایک حربہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں جاری نسلی تطہیر میں اسرائیلی بم اور میزائل نہ صرف شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ ان کے آبی ڈھانچے پر حملہ کر کے جانوں کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ مزاحمتی ذرائع کے مطابق اس سے پہلے، اسرائیل بجلی اور ایندھن کی سپلائی کو بند کر کے پانی تک رسائی کو روک رہا تھا جو بجلی صاف کرنے والے پلانٹس اور واٹر پمپوں کو مدد فراہم کرتے ہیں، لیکن حالیہ حملوں نے اب غزہ شہر میں پینے کا پانی ناقابلِ حصول بنا دیا ہے۔ سینیٹری پانی کی ناکافی فراہمی غزہ کے لوگوں کے مصائب کو مزید خراب کرتی ہے کیونکہ یہ جلد کی مختلف بیماریوں، متعدی امراض، مدافعتی نظام کی کمزوری اور غذائی قلت کا باعث بنتی ہے۔
جنگ شروع ہونے کے 465 دن بعد 15 جنوری کو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوا۔ پھر جنگ بندی کے نفاذ کے 46 دن بعد 2 مارچ کو اسرائیلی حکام نے غزہ میں داخل ہونے والی تمام امداد بند کر دی اور 7 دن بعد 9 مارچ کو بجلی منقطع کر دی۔ بجلی کی کمی اور اس کے نتیجے میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس میں ڈی سیلینیشن پلانٹ کی پیداوار میں 85 فیصد کمی واقع ہوئی جو یومیہ 17 ملین لیٹر سے کم ہو کر 2.5 ملین لیٹر رہ گئی۔ ڈاکٹرز وِدآٹ بارڈرز کے پانی اور صفائی ستھرائی کے کوآرڈینیٹر پالا ناوارو نے اس صورتحال کی مایوس کن منظرکشی کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کے لیے جنہوں نے مسلسل بمباری برداشت کی ہے، پانی کے بحران سے مصائب مزید بڑھ جاتے ہیں، یہ اظہار کرتے ہوئے کہ لوگوں کو یا تو غیر محفوظ پانی پینا پڑتا ہے، یا ان کے پاس بالکل بھی نہیں ہے۔ پانی کی کمی اور بیماری کے درمیان یہ غیر انسانی انتخاب اسرائیلی حکام کی جانب سے بم دھماکوں سے بچ جانے والے لوگوں کو نقصان پہنچانے کا ایک حربہ ہے۔ ایک انسان 10 دن میں صرف ایک بار نہا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں بچوں میں خارش پیدا ہوتی ہے اور ان کی جلد کو اس وقت تک کھرچنا پڑتا ہے جب تک کہ اس سے خون نہ نکلے، جو کہ انفیکشن کے پھیلاو کا باعث بنتا ہے۔