اسلام آباد(آن لائن )سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے ممنوعہ بور اسلحہ لائسنسوں کے اجراء سے متعلق صوبوں اور وفاق کی رپورٹس پر از خود نوٹس نمٹا دیا۔بدھ کوجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ ،ہر شخص اسلحہ لے کر چل رہا ہے ملک میں قتل وغارت ہو رہی ہے، حکومت اسکو ختم کرے ،جسٹس رضوی نے کہاکہ اسلحہ لائسنس جاری کرنے سے پہلے کیا سائیکولوجی ٹیسٹ ہوتا ہے ؟دہشتگردوں کے پاس بڑے ہتھیار ہیں تو شہریوں نے بھی اپنی حفاظت کرنی ہے۔ انھوں نے یہ ریمارکس بدھ گزشتہ روزدیے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل پیش ہوئے اور کہاکہ سپریم کی جانب سے اسلحہ لائسنس جاری کرنے کیلیے چھ سوالات پوچھے گئے تھے ،عدالتی سوالات کے جوابات جمع کروا دیے گئے ہیں ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے بتایاکہ ممنوعہ بور لائسنس جاری کرنے کا اختیار صوبوں کے پاس نہیں، صرف عام اسلحہ کیلیے لائسنس جاری کر سکتے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ کے پی میں کوئی لائسنس لیتا ہی نہیں اسلحہ سب کے پاس ہے ،جسٹس محمدعلی مظہرنے کہاکہ ممنوعہ بور کا قانون کیا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ممنوعہ بور پاکستان آرمز ایکٹ 2023 کے تحت جاری کیا جاتا ہے جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ،ہر شخص اسلحہ لے کر چل رہا ہے، ملک میں قتل وغارت ہو رہی ہے، حکومت اسکو ختم کرے ،جسٹس رضوی نے کہاکہ اسلحہ لائسنس جاری کرنے سے پہلے کیا سائیکولوجی ٹیسٹ ہوتا ہے ؟دہشتگردوں کے پاس بڑے ہتھیار ہیں تو شہریوں نے بھی اپنی حفاظت کرنی ہے ،ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے پی کے نے کہاکہ قبائل علاقوں میں تو راکٹ لانچر بھی ہیں بعدازاں عدالت نے صوبوں اور وفاق کی رپورٹس پر از خود نوٹس نمٹا دیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لائسنس جاری کرنے اسلحہ لائسنس نے کہاکہ کے پاس

پڑھیں:

کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ، پنجاب پولیس کے سربراہ کے ماتحت ہوگا

پنجاب حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ پنجاب پولیس کے سربراہ کے ماتحت ہوگا۔

لاہور سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ میں مختلف ونگز بنائے جائیں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے تمام ونگز کو الگ الگ ٹاسک سونپے جائیں گے۔ 

 نوٹیفکیشن کے مطابق کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے اہلکار اور افسران وردی پہننے کے پابند نہیں ہوں گے۔ 

نوٹیفکیشن کے مطابق سی سی ڈی کے اہکار دوران ٹریننگ اور سربراہ کی ہدایت پر وردی پہنیں گے۔

ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی کی ورکنگ اور پرفارمنس کے جواب دہ ہوں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی کسی بھی افسر یا اہلکار کو کنٹریکٹ پر تعینات کرسکیں گے۔ 

 نوٹیفکیشن کے مطابق افسران کے کنٹریکٹ بڑھانے کا اختیار بھی ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی کو دے دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت 9 مئی واقات کے ذمہ داروں سے صلح نہیں کریگی، اسحق ڈار
  • راولپنڈی؛ ٹریفک پولیس آفس کے باہر سے موٹر سائیکل چوری کی انوکھی واردات
  • بغیر ایف آئی آر گرفتاری ہو سکتی ہے نہ بغیر مجسٹریٹ آرڈر حراست میں رکھا جا سکتا ہے، جج آئینی بینچ
  • بغیر ایف آئی آر گرفتاری ہو سکتی ہے نہ بغیر مجسٹریٹ آرڈر حراست میں رکھا جا سکتا ہے، جج آئینی بینچ
  • کیا وفاقی حکومت سپر ٹیکس کی رقم اس طرح سے صوبوں میں تقسیم کر سکتی ہے؟ جج آئینی بینچ
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کیلیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ: اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے اور ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
  • کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ، پنجاب پولیس کے سربراہ کے ماتحت ہوگا
  • کراچی میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق