Islam Times:
2025-01-23@05:40:23 GMT

ٹرمپ انتظامیہ نے واحد پرچم پالیسی اختیار کرلی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

ٹرمپ انتظامیہ نے واحد پرچم پالیسی اختیار کرلی

بائیڈن دور میں امریکی سفارتخانوں نے 2021ء میں پرائیڈ ماہ کے دوران پرائیڈ فلیگ اور بلیک ہسٹری کے مہینے کے دوران 2022ء میں بلیک لائیوز میٹر فلیگ جیسے جھنڈے لہرائے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی محکمۂ خارجہ نے سفارتخانوں میں پرائیڈ اور بلیک لائیوز میٹر پرچم لہرانے پر بھی پابندی لگا دی۔ سیکریٹری اسٹیٹ مارکو روبیو نے نئی پرچم پالیسی سے متعلق حکمنامہ جاری کیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے واحد پرچم پالیسی اختیار کرلی ہے، جس کے تحت ملک اور بیرون ملک تنصیبات پر صرف امریکی پرچم لہرایا جاسکے گا۔

محکمۂ خارجہ دو پرچموں کو استثنیٰ دیا گیا ہے، جو کہ جنگی قیدیوں و جنگوں میں لاپتہ اور دوسرا بے جا قیدی سے متعلق نشان ہے۔ واضح رہے کہ بائیڈن دور میں امریکی سفارتخانوں نے 2021ء میں پرائیڈ ماہ کے دوران پرائیڈ فلیگ اور بلیک ہسٹری کے مہینے کے دوران 2022ء میں بلیک لائیوز میٹر فلیگ جیسے جھنڈے لہرائے تھے۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے دوران

پڑھیں:

ٹرمپ کی نئی انرجی پالیسی کام کر گئی؛ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے توانائی پالیسی کا اعلان کیا ہے جس میں فوسل فیول کی پیداوار کو بڑھانا اور آف شور ڈرلنگ پر پابندی کو تبدیل کرنا شامل ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد قومی توانائی ایمرجنسی کے اعلان کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی ’’قومی توانائی ایمرجنسی‘‘ میں فوسل فیول کی پیداوار کو بڑھانا، آف شور ڈرلنگ پر پابندی کو تبدیل کرنا ہے۔

علاوہ ازیں مضبوط امریکی ڈالر، جغرافیائی سیاسی خطرات میں کمی اور یورپ میں کساد بازاری کے خدشات میں کمی کے باعث خام تیل برینٹ کروڈ کی قیمت 0.3 فیصد کم ہوگئی۔

خام تیل کی فی بیرل قیمت 78.95 ڈالر ہوگئی جو ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنھبالنے سے قبل 79.22 ڈالر سے زیادہ تھی۔

اسی طرح امریکی بینچ مارک ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمتوں میں بھی 0.9 فیصد کمی کے ساتھ 76.33 ڈالر فی بیرل تک گر گئی۔

تیل کی قیمتوں میں اس مسلسل کمی کی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی دوسری مدت کے آغاز میں 'قومی توانائی کی ایمرجنسی' کا اعلان ہے۔

وائٹ ہاؤس سے جاری ایک ایگزیکٹو آرڈر میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ امریکی توانائی کی پیداوار میں کوتاہیاں اقتصادی اور قومی سلامتی کے لیے 'غیر معمولی خطرہ' ہیں۔

ٹرمپ نے الاسکا کے قدرتی وسائل کو بروئے کار لانے کے ایک حکم نامے پر بھی دستخط کیے اور جوبائیڈن حکومت کے دوران غیر ملکی تیل اور گیس کی کھدائی پر لگائی گئی پابندی کو واپس لے لیا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ یہ اقدامات مختصر مدت میں سپلائی میں اضافہ کرسکتے ہیں اور قیمتوں میں کمی کے رجحان کو سہارا دے سکتے ہیں۔

تاہم ٹرمپ کے میکسیکو اور کینیڈا سے آنے والی تمام اشیا پر 25 فیصد ٹیرف اور چینی درآمدات پر اضافی 10 فیصد ٹیرف لگانے کے وعدے نے امریکا میں قیمتوں میں ممکنہ اضافے کے بارے میں خدشات کو جنم دیا۔

مزید برآں، اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ جنگ بندی کے معاہدے نے بھی جغرافیائی سیاسی خطرات کو کم کیا ہے اور عالمی سطح پر سپلائی میں بہتری آئے گی۔

دریں اثنا یورپ میں جاری کساد بازاری کے خدشات امریکا کی بدلتی تجارتی پالیسیوں کے ساتھ مل کر اقتصادی غیر یقینی صورتحال کو بڑھا رہے ہیں۔


 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی منظر نامہ
  • امریکا میں غیر قانونی بھارتی تارکین کے گرد شکنجہ سخت، بے دخلی کا فیصلہ
  • ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی افغان شہریوں کے لیے بڑا دھچکہ
  • تھائی لینڈ کا سفر کرنیوالوں کیلئے نئی پالیسی جاری
  • ٹرمپ کی نئی انرجی پالیسی کام کر گئی‘ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی
  • ٹرمپ کی نئی انرجی پالیسی کام کر گئی؛ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی
  • صدر ٹرمپ کا ‘2 جنس’ اور مساوات مخالف پالیسی کا حکم
  • روسی صدر کا ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف اٹھانے سے قبل مبارکباد کا پیغام
  • نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ آج حلف اٹھائیں گے، تیاریاں مکمل کرلی گئیں