معروف شائر وادیب ڈاکٹر تابش مہدی نئی دہلی میںانتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
نئی دہلی ( مانیٹرنگ ڈیسک)معروف شاعر، ادیب و محقق ڈاکٹر تابش مہدی74برس کی عمرمیں نئی دہلی میں انتقال کر گئے‘ بھارتی میڈیا کے مطابق وہ دہلی کے میکس اسپتال میں زیرعلاج تھے۔مرحوم کی علمی اور ادبی خدمات اُردو زبان و ادب کے لیے قیمتی سرمایہ رہیں گی ۔مرحوم نے ڈاکٹر تابش مہدی نے بطور شاعر، نقاد، صحافی، اور مصنف اپنے عہد میں نمایاں مقام حاصل کیا‘ ان کی زندگی کا ہر لمحہ ادب و علم کے فروغ کے لیے وقف رہا اور ان کا کام آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مثال ہے۔تابش مہدی 3 جولائی 1951ء کو پرتاپ گڑھ، اتر پردیش، بھارت میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام رفیع الدین تھا۔ تابش کا تاریخی نام نعیم اختر تھا۔ مکمل نام مہدی حسن تابش تھامگر وہ اپنے قلمی نام تابش مہدی سے معروف ہوئے۔ابتدائی تعلیم 1964ء میں ڈسٹرکٹ بورڈ پرتاپ گڑھ سے حاصل کی۔آپ نے اردو میںڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اپریل 2018ء تا وفات اسلامی اکادمی جماعت اسلامی ہند، دہلی میں فن تجوید و قرأ ت کی تدریس سے وابستہ رہے‘جبکہ تابش مہدی کی ادبی خدمات میں 55 سے زائد تصانیف ہیں جن میں شاعری، تنقید، تحقیق، تجزیہ اور سفرنامے شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تابش مہدی
پڑھیں:
پیپلزپارٹی تعلیم دشمنی ترک کرے،جامعات کی خود مختاری پر حملہ قبول نہیں،منعم ظفر خان
کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان سے ادارہ نورحق میں کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر محسن علی کی قیادت میں ایک وفد نے ملاقات کی اور جامعہ کراچی کے مسائل اور سندھ حکومت کی جانب سے جامعات کی خود مختاری ختم کرنے کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا ۔ وفد میں کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر معروف، نائب صدر غفران عالم، جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر معز، ممبران ایگزیکٹوکونسل ڈاکٹر اسد تنولی، ڈاکٹر وقار احمد، ڈاکٹر ذیشان ودیگر بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں نائب امیرجماعت اسلامی کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ ، جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فارو ق، ڈپٹی سیکرٹری کراچی و شعبہ تعلیم کے چیئرمین ابن الحسن ہاشمی ، ڈپٹی سیکرٹری کراچی قاضی صدر الدین اورسیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجو تھے۔ منعم ظفر خان نے یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی کے وفد کا خیر مقدم کیا اور ٹیچرز کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی اساتذہ کے ساتھ ہے اوران کے مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی اٹھاتے رہیںگے۔ پیپلزپارٹی تعلیم دشمنی ترک کرے‘ جامعات کی خود مختاری پر حملہ قبول نہیں مزاحمت کریں گے۔ پیپلزپارٹی آئی ایم ایف کے احکامات کے مطابق چاہتی ہے کہ اعلیٰ تعلیم سرکاری سطح پر نہ دی جائے، بیوروکریٹ کا بطور وی سی تقرر تعلیم پر ڈاکا اور ذاتی وسیاسی مقاصد حاصل کرنا ہے۔ 2001ء میں مشرف کے دور میں بھی بیوروکریٹ وی سی مقرر کرنے پر جماعت اسلامی نے کھل کر مخالفت کی تھی اور آج بھی ہم سیاسی وی سی کے تقرر کی مخالفت کرتے ہیں اور حکومت کے تعلیم دشمن فیصلے پر اساتذہ کا بھرپور ساتھ دیںگے۔سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے بھی جامعات کی خود مختاری کے خلاف سندھ حکومت کے فیصلوں اور اقدامات پر آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی کریں گے ۔ڈاکٹر محسن علی نے بتایا کہ جامعات میں بیوروکریٹ وی سی کا تقرر کرنا تعلیم دشمن فیصلہ ہے۔ جامعہ کراچی کے اساتذہ کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا جارہا ہے جس سے بہترین اور باصلاحیت اساتذہ ملنا مشکل ہوگیاہے۔ حکومت نے جامعہ کراچی کی زمین پر نظریں جمائی ہوئی ہیں۔جامعات کوپرائیوٹائز کرکے تعلیمی اداروں کو تباہی کی طرف لے جایاجارہاہے ۔ جماعت اسلامی کے تعاون کا شکر گزار ہیں ۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان سے ادارہ نورحق میں کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی کا وفد ڈاکٹر محسن علی کی قیادت ملاقات کررہاہے