حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی ویز ایمپلائز یونین سی بی اے کی جانب سے مطالبات منوانے کے لیے پریس کلب کے سامنے یونین کے رہنمائوں قربان سومرو، غلام حیدر اور موریل پنہور سمیت دیگر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر رہنمائوں نے کہا کہ محکمہ ہائی ویز کے ملازمین بنیادی سرکاری سہولیات اور حقوق سے محروم ہیں جس کے سبب ملازمین میں سخت مایوسی پائی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی ویز ایمپلائز یونین سندھ کی جانب سے کئی بار چیف انجینئر کو چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کر چکے ہیں لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا، جائز مطالبات میں ملازمین کی ترقی، گروپ انشورنس، پے اسکیل ریوائز سمیت دیگر بنیادی مطالبات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پیش کی گئی وفاقی پنشن کی نئی پالیسی کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نئی پنشن پالیسی واپس لے کر ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر کے دیگر بنیادی مسائل حل کیے جائیں، دوسری صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہائی ویز

پڑھیں:

شاہراہ دستور پر سرکاری ملازمین کا دھرنا، پولیس نے مظاہرین کو پارلیمنٹ جانے سے روک دیا

شاہراہ دستور کیبنٹ بلاک چوک پر سرکاری ملازمین نے مطالبات کے حق میں دھرنا دے دیا۔

ملازمین بڑی تعداد احتجاج کرتے ہوئے کیبنٹ بلاک کے سامنے پہنچ گئی، پولیس نے ملازمین کی ریلی کو پالیمنٹ ہاؤس کے سامنے جانے سے روک دیا۔ پار لیمنٹ ہاؤس جانے والے راستے کو خاردار تاروں سے بند کردیا گیا۔

سرکاری ملازمین وزارتِ خزانہ کے سامنے احتجاج کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس تک ریلی نکالنا چاہتے تھے، احتجاج میں اساتذہ، وفاقی وزارتوں، ڈویژنز، اداروں کے ملازمین شامل ہیں۔

آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے چیف آرگنائزر رحمان باجوہ نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا کہ وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق ختم کی جائے، صوبائی طرز پر تمام وفاقی ملازمین کی اپگریڈیشن بمع مراعات کی جائے۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا کہ لیو انکیشمنٹ اور وفاقی ملازمین کی پنشن اصلاحات واپس لی جائیں، بجٹ 2024-25 میں تنخواہوں پر نافذ کردہ ٹیکس واپس لئے جائیں، اسکولوں و اداروں کی بندش و نجکاری کے بجائے بہتر اصلاحات کی جائیں۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا کہ اداروں کی نجکاری کے دوران ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، دورانِ ملازمت وفات پانے والوں کے بچوں کو بمطابق عدالتی فیصلہ ملازمت دی جائے، ظالمانہ پنشن اصلاحات کو فی الفور واپس لیا جائے۔

بعد ازاں چیف آرگنائزر آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس رحمان باجوہ نے احتجاج ختم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 10 فروری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا ہو گا، 10 فروری کو ملک بھر سے سرکاری ملازمین پارلیمنٹ ہاؤس پہنچیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ہزاروں سرکاری ملازمین ومزدوروں کا پارلیمنٹ پر احتجاج‘ نجکاری مسترد
  • حیدرآباد: سندھ ہائی ویز ایمپلائز یونین سی بی اے کی جانب سے مطالبات منوانے کیلیے پریس کلب کے سامنے یونین کے رہنما احتجاج کر رہے ہیں
  • ٹنڈوجام ، آل سندھ ٹریڈ یونین فیڈریشن کا ملازمین سے زیادتیوں کیخلاف اجلاس
  • کوٹری ادارہ ترقیات کے ملازمین تنخواہوں سے محروم
  • بنیادی سہولیات لوگوں تک پہنچانے کیلیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، انور عباس
  • ٹنڈوجام ،آ ل سندھ ٹرید یونین فیڈریشن کے تحت مطالبات کی عدم منظوری پر احتجاج کیاجارہاہے
  • شاہراہ دستور پر سرکاری ملازمین کا دھرنا، پولیس نے مظاہرین کو پارلیمنٹ جانے سے روک دیا
  • سینٹ: علیم خان کے بیان پر پی پی، بی اے پی کا احتجاج: سندھ کا پانی روکنے کا الزام
  • احتجاج کا ایک سال، بھوک ہڑتال کے 56 دن؛ بھارتی کسان مطالبات منوانے کے لیے پرعزم