Jasarat News:
2025-04-15@06:46:55 GMT

سکھر ،پریم یونین کی ادارے کی نجکاری کیخلاف احتجاجی ریلی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان ریلوے ایمپلائز پریم یونین (سی بی اے) نے “ریلوے کی ممکنہ نجکاری ملک سے غداری” کے عنوان سے تحریک کے اگلے مرحلے میں ملک گیر احتجاجی ریلیوں کے سلسلے میں ریلوے اسٹیشن سکھر سے ڈی ایس آفس تک احتجاجی ریلی نکالی، ریلی کی قیادت مرکزی سیکرٹری جنرل خیر محمد تنیو کر رہے تھے، جبکہ پریم کے ڈویژنل صدر اختر علی عباسی، ڈویژنل جنرل سیکرٹری سید عاشق علی شاہ ، ڈویژنل نائب صدر محمد بخش خاکی، لوکو زون کے صدر محمد اسحاق بلو اور لوکو رننگ زون کے صدر مسعود احمد مہر ساتھ تھے۔ریلی کے شرکا سے خیر محمد تنیو نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ پاکستان ریلوے کی نجکاری اور نئی پنشن اصلاحات کے کالے قانون کو فوری طور پر ختم کیا جائے، ایک ملک میں دو نظام نہیں چل سکتے، کچھ اداروں اور پارلیمنٹ ممبران کی تنخوائیں اور الائونسز اور مراعات میں لاکھوں روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور دوسری جانب ملک میں معیشت خراب ہونے کا بہانا بنا کر غریب مزدوروں کے بچوں کا نوالہ چھینا جارہا ہے، ملک کے حساس اور ملکی وحدت کی نشانی والے قومی اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے جس سے ملک میں غربت کا ایک نیا طوفان آجائے گا۔انہوں نے کہا کہ آج ہم نے پورے ملک کی طرح سکھر میں بھی پر امن احتجاج کیا ہے، ہمارے جائز مطالبات نہیں تسلیم کیے گئے اور مزدور دشمن پالیسیاں ترک نہیں کی گئیں تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا اور حکمرانوں کو مجبور کیا جائے گا کہ مزدور دشمن اقدامات واپس لے۔ اس موقع پر اختر علی عباسی نے کہا کہ پورے ملک کی طرح ریلوے سکھر ڈویژن کا مزدور اس تحریک میں ہراول دستے کا کردار ادا کرے گا۔ریلی سے دیگر رہنماؤں سید عاشق علی شاہ، مسعود احمد مہر، محمد اسحاق بلو، وسیم شیخ اور سمیع اللہ بلوچ نے بھی خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

 آئی ایم ایف ڈیڈ لائن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری نہیں سکے گی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف ڈیڈ لائن کے مطابق پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائن کی نجکاری نہیں ہو سکے گی، آئی ایم ایف کو جولائی 2025 میں پی آئی اے کی نجکاری کیلئے ڈیڈ لائن دی گئی تھی جو کہ اب دسمبر میں متوقع ہے، مشیر نجکاری محمد علی نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری جولائی میں نہیں ہو سکے گی، پی آئی اے کیلئے ایکسپریشن آف انٹرسٹ رواں ماہ جاری کریں گے، ہڈرز کو جولائی میں اثاثوں کی جانب پڑتال کا موقع دیا جائے گا، ڈیوڈ لیجنس کا مرحلہ تمبر تک جاری رہے گا، دوسری مرتبہ نجکاری میں پہلے بولی دینے والی کمپنیاں بھی شامل ہوں گی ، اس بار پی آئی اے کیلئے نجکاری میں شامل کیا گیا ہے کہ خریدار پارٹی کے پاس نیٹ ائیر لائن کو آپریشنل رکھنے کیلئے کم سے کم 1 سال کیلئے کیش بیلنس موجود ہو، اکاؤنٹ کی ٹرانز کشنز 200 ارب روپے کیساتھ سٹرانگ بزنس پارٹی ہو، پی آئی اے کیلئے خریدار پارٹی کے بزنس کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ سیکرٹری نے کہا کہ پی آئی اے پر قرض نہیں بلکہ آپریشنل، لیز پر جہاز، ملازمین، انجن ریپئرنگ، فارن ایوی ایشن کی ادائیگیاں باقی ہیں۔ پی آئی اے اس وقت ہولڈ کو ملکیت پر ہے جس میں 96 فیصد سرکاری ملکیتی اور 4 فیصد پبلک ملکیت ہے، 4 فیصد پبلک ملکیت کو سٹاک مارکیٹ سے بھی ڈی لسٹ کر دیا گیا تھا، حکومت پاکستان ہولڈ کو کے 100 فیصد شیئرز میں سے 51 سے 100 فیصد کے درمیان فروخت کر سکتی ہے۔ پی آئی اے خریدار پارٹی کیساتھ ملازمین کی ملازمت کیلئے ٹرم اینڈ کنڈیشنز کو بھی فائنل کیا جائے گا۔ مشیر برائے نجکاری محمد علی کا کہنا تھا پی آئی اے پہلے منافع میں تھا پھر نقصان میں چلا گیا۔ سینیٹر افتان اللہ کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری اجلاس میں سیکرٹری نجکاری کمیشن عثمان باجوہ کا کہنا تھا مجموعی طور وفاقی حکومت کے 84 ایس او ایز ہیں، جن میں سے 24 اداروں کی فہرست مرتب ہے، نجکاری والے اداروں کی فہرست کے فیزون میں 10 ادارے شامل ہیں، جن کی نجکاری ایک سال میں مکمل کرنی ہے، پی آئی اے ، سٹیٹ لائف انشورنس لسٹ میں شامل ہے اس کے علاوہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن ، فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ، آئیسکو، فیسکو، گیپکو نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں۔ سیکرٹری نجکاری کمیشن کے مطابق پی ایم ڈی سی فہرست میں شامل نہیں ، پی ایم ڈی سی کی نجکاری سے متعلق پٹرولیم ڈویژن کی سفارش ہے۔ نجکاری کمیشن حکام نے بتایا روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کا مرحلہ بھی نامکمل ہے، زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری کیلئے فنانشل ایڈ وائز کی تعیناتی کا مرحلہ شروع ہے، ایڈوائزر کی سفارشات پر فیصلہ ہوگا۔ زیڈ ٹی بی ایل کو حکومت کمرشل آئیڈینٹی دینا چاہتی ہے جبکہ وفاقی کابینہ زیڈ ٹی بی ایل کے کام سے متعلق فیصلہ کرے گی، کمیٹی نے زیڈ ٹی بی ایل کو پرائیوٹائز کرنے سے منع کر دیا اور زیڈ ٹی بی ایل کی نجکاری روکنے کیلئے وزیر اعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مشیر برائے نجکاری کا کہنا تھا کہ زیڈ ٹی بی ایل کی بیلنس شیٹ پر 80 ارب روپے ہیں اور زیڈ ٹی بی ایل کی ایکویٹی ویلیو 40 ارب روپے تک ہے ۔ سی ای او جینکو زشاہد محمود نے کمیٹی کو بریف کیا کہ لا کھڑا پاور پلانٹ کو 2 ارب 13 کروڑ روپے میں فروخت کیا گیا، کمیٹی رکن اشرف علی جتوئی کا کہنا تھالا کھڑا پلانٹ 4 ارب روپے میں فروخت ہو سکتا ہے۔ سی ای اوجینکو نے بتا یالا کھڑا پاور پلانٹ کی خریداری کیلئے 5 کمپنیوں نے اظہار دیپسی کیلئے درخواست دی تھی کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں خریدار کمپنیوں کی تمام تفصیل مانگ لی۔

 

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • کراچی حیدرآباد موٹر وے نئے راستے پر بنائی جائے گی، احسن اقبال
  •  ہمیں اسرائیل، امریکہ، اور یورپی یونین کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہوگا، ڈاکٹر فضل حبیب 
  • سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پرکراچی سے کوئٹہ جانیوالی بولان میل کو جیکب آباد اسٹیشن پر روک لیا گیا
  • آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • سکردو، صیہونی مظالم کیخلاف تحریک بیداری کے زیر اہتمام ریلی
  • جے یو پی کراچی کے تحت اسرائیل مردہ باد ریلی، عوام کا فلسطینی مظلومین سے اظہارِ یکجہتی
  • جمعیت علمائے پاکستان کی زیر قیادت اسرائیل مردہ باد ریلی، عوام کا فلسطینی مظلومین سے اظہارِ یکجہتی
  • پشاور، جماعت اسلامی کیجانب سے اسرائیل کیخلاف بھرپور احتجاج
  •  آئی ایم ایف ڈیڈ لائن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری نہیں سکے گی