Jasarat News:
2025-01-23@05:18:02 GMT

جتنا مرضی ظلم کرلو، گواہی نہیں دوں گا،ملک ریاض

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض نے کہا ہے کہ میرا کل بھی یہ فیصلہ تھا، آج بھی یہ فیصلہ ہے، چاہے جتنا مرضی ظلم کر لو، ملک ریاض گواہی نہیں دے گا!سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک بیان میں ملک ریاض نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا آسان نہیں، قدم قدم پر رکاوٹوں کے باوجود 40 سال خون پسینہ ایک کرکے اللہ کے فضل سے بحریہ ٹاؤن بنایا، عالمی سطح کی پہلی ہاؤسنگ کا پاکستان میں آغاز ہوا، مجھے اللہ نے استقامت دی اور اپنے ممبرز سے کیے وعدے وفا کیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان گنت رکاوٹوں، سرکاری بلیک میلنگ نے بعض اوقات وعدوں کی تکمیل میں تعطل پیدا کیا، لیکن میرے رب نے ہمیشہ مجھے سرخرو کیا، سالوں کی بلیک میلنگ، جعلی مقدمے اور افسران کی لالچ کو عبور کیا، مگر ایک گواہی کی ضد کی وجہ سے بیرون ملک منتقل ہونا پڑا۔ملک ریاض نے کہا کہ مدتوں سے لوگوں کی خواہش تھی کہ پاکستان برانڈ کو ورلڈ کلاس برانڈ بنایا جائے، اللہ تعالی نے مجھے اس کا سبب بھی بنایا، دبئی میں بحریہ ٹاؤن پراپرٹیز کا آغاز ہو گیا ہے، دبئی کی ترقی کا راز، شیخ محمد بن راشد المکتوم کا وژن اور نیب جیسے ادارے کا نہ ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کی بے سروپا پریس ریلیز دراصل بلیک میلنگ کا نیا طریقہ ہے، میں ضبط کر رہا ہوں، لیکن دل میں ایک طوفان لیے بیٹھا ہوں، اگر یہ بند ٹوٹ گیا تو پھر سب کا بھرم ٹوٹ جائے گا، یہ مت بھولنا کہ پچھلے 25 سے 30 سال کے سب راز ثبوتوں کے ساتھ محفوظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس عزم کے ساتھ کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے لیے تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا، اپنے پاکستانی بھائیوں بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم نے پاکستان سمیت دنیا کے ہر ملک کے قانون کی پاسداری کی ہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔چیئرمین بحریہ ٹاؤن نے کہا کہ ملک ریاض نہ تو کسی کے خلاف استعمال ہو گا، نہ ہی کسی سے بلیک میل ہوگا، ان شااللہ دبئی پروجیکٹ کامیاب بھی ہوگا اور دبئی سمیت پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان بنے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور دیگر افراد کے خلاف دھوکا دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہیں، عوام بحریہ ٹاؤن کے دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری نہ کریں، حکومت قانونی طریقے سے ملک ریاض کی حوالگی کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے رابطہ کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بحریہ ٹاو ن نے کہا کہ ملک ریاض

پڑھیں:

حکومت ملک ریاض کی حوالگی کیلئے متحدہ عرب امارات سے رابطے میں ہے، نیب

قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا ہے کہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور دیگر افراد کے خلاف دھوکا دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہیں، عوام بحریہ ٹاؤن کے دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری نہ کریں، حکومت قانونی طریقے سے ملک ریاض کی حوالگی کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے رابطہ کر رہی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق نیب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب کے پاس بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے خلاف سرکاری اور نجی زمینوں پر قبضے کے مضبوط شواہد موجود ہیں۔

نیب کے مطابق ملک ریاض اور ان کے ساتھیوں نے بحریہ ٹاؤن کے نام پر کراچی، تخت پڑی راولپنڈی اور نیو مری میں زمینوں پر قبضے کیے، ملک ریاض نے سرکاری اور نجی اراضی پر ناجائز قبضہ کر کے بغیر اجازت نامے کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کرتے ہوئے لوگوں سے اربوں روپے کا فراڈ کیا ہے۔

نیب نے دعویٰ کیا کہ ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن کے نام پر پشاور اور جام شورو میں زمینوں پر قبضے کیے، انہوں نے بغیر نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) زمینوں پر ناجائز قبضے کر کے ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کی ہیں۔

ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ ملک ریاض اور ان کے ساتھی لوگوں سے دھوکا دہی کے ذریعے بھاری رقوم وصول کر رہے ہیں، وہ اس وقت این سی اے کے مقدمے میں ایک عدالتی مفرور ہیں۔

نیب کا دعویٰ ہے کہ ملک ریاض نیب اور عدالت دونوں کو مطلوب ہیں، نیب بحریہ ٹاؤن کے پاکستان کے اندر بے شمار اثاثے ضبط کر چکا ہے اور اب بحریہ ٹاؤن کے مزید اثاثہ جات کو ضبط کرنے کے لیے بلا توقف قانونی کارروائی کرنے جا رہا ہے۔

نیب ترجمان کے مطابق ملک ریاض اس وقت عدالتی مفرور کی حیثیت سے دبئی میں مقیم ہیں، بحریہ ٹاؤن کے مالک نے دبئی میں لگژری اپارٹمنٹ کی تعمیرات کے حوالے سے ایک نیا پروجیکٹ شروع کیا ہے، عوام الناس اس حوالے سے مذکورہ پروجیکٹ کے اندر کسی قسم کی سرمایہ کاری سے اپنے آپ کو دور رکھیں۔

نیب کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کرنے والے منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئیں گے، سرمایہ کاری کرنے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نیب کے مطابق حکومت پاکستان قانونی طریقے سے ملک ریاض کی حوالگی کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے رابطہ کر رہی ہے، نیب قومی احتساب ادارے کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتا ہے۔

واضح رہے کہ پچھلے سال مئی میں ملک ریاض نے ایک غیر معمولی طور پر مبہم پوسٹ میں شکایت کی تھی کہ ان پر ’دباؤ‘ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ سیاسی طور پر کسی ایک سمت اختیار کریں اور وہ مالی نقصانات کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے عہد کیا تھا کہ وہ سیاسی مقاصد کے لیے ’پیادہ‘ نہیں بنیں گے۔

پراپرٹی ٹائیکون کے خلاف ماضی میں کئی مقدمات قائم کیے گئے ہیں جن میں ان کے ہاؤسنگ پروجیکٹ کے لیے مختلف حربوں سے اراضی حاصل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، ان کی فرم کو بھی متعدد مقدمات کا سامناہے، سپریم کورٹ نے انہیں پانچ سال قبل حکم دیا تھا کہ وہ سندھ حکومت کو بحریہ ٹاؤن کراچی کے لیے اراضی کے حصول کے بدلے واجب الادا رقم ادا کریں۔

پراپرٹی ٹائیکون جو سیاسی جماعتوں، میڈیا اور ملک کے سول و فوجی اداروں کے ساتھ گہرے تعلقات کے لیے جانے جاتے ہیں ، نے ابھی تک نیب کے بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کے خلاف گواہی کے لیے بلیک میلنگ، ملک ریاض نے بھانڈا پھوڑ دیا
  • نیب کا عوام کو بحریہ ٹاﺅن کے دبئی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز کا مشورہ
  • حکومت ملک ریاض کی حوالگی کیلئے متحدہ عرب امارات سے رابطے میں ہے، نیب
  • جتنا مرضی ظلم کرلو ملک ریاض گواہی نہیں دے گا، پراپرٹی ٹائیکون کا بیان سامنے آگیا
  • نیب کی پریس ریلیز پر ملک ریاض حسین کا ردعمل ، کسی صورت بلیک میل ہونگا اور نا ہی گواہی دونگا، تمام راز ثبوتوں کیساتھ سینے میں ہیں ، تحمل کر رہا ہوں ،، ملک ریاض ، مزید تفصیلات سب نیوز پر
  • حکومت ملک ریاض کی حوالگی کیلیے امارات سے رابطے میں ہے‘ نیب
  • ملک ریاض کی حوالگی کے لیے یواے ای سے رابطہ
  • نیب کا بڑا فیصلہ ،مفرور ملک ریاض کے مزید اثاثے ضبط کرنے کی تیاریاں مکمل، دبئی حکومت سے رابطے کا فیصلہ ، دبئی پراجیکٹ میں انوسٹمنٹ کرنیوالوں کو منی لانڈرنگ کے کیسز کا سامنا کرنا پڑیگا ، تفصیلات سب نیوزپر