محسن نقوی کی ارکان کانگریس سے ملاقات، امریکہ کے ساتھ تعلقات بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
واشنگٹن+اسلام آباد (این این آئی+اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کے ارکان سے ملاقات کی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کی کانگریس مین تھامس رچرڈ سوازی اور کانگریس مین جیک برگمین سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک امریکہ تعلقات سمیت دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ کانگریس مین تھامس رچرڈ سوازی کا تعلق ڈیموکریٹک جبکہ کانگریس مین جیک برگمین کا ری پبلکن پارٹی سے ہے۔ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی اور پاک امریکا تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کانگریس مین تھامس سوازی اور کانگریس مین جیک برگمین کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کا انتہائی اہم معاشی و دفاعی شراکت دار ہے۔ پاکستان کے سماجی شعبوں کی بہتری کیلئے امریکی تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور امریکا کے ساتھ تمام شعبوں میں مزید اشتراک چاہتے ہیں۔ آپ کے دورہ پاکستان سے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ کانگریس مین تھامس سوازی نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔ جلد پاکستان کا دورہ کروں گا۔ ملاقات میں30 اپریل کو پاکستانی کاکس کانفرنس واشنگٹن ڈی سی میں منعقد کرانے کا فیصلہ کیا۔ امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کانگریس مین تھامس پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی کے ساتھ
پڑھیں:
امریکی وفد کی آمد، احسن اقبال سے ملاقات، سٹریٹجک تعلقات مضبوط، تعاون بڑھانے کا اعادہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن جیک برگمین (ریپبلکن، مشی گن) کی قیادت میں امریکی کانگریسی وفد پاکستان کے دورہ پر پہنچ گیا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال سے ملاقات کی۔ اس وفد میں نمائندگان تھامس رچرڈ سوزی، جوناتھن ایل جیکسن اور دیگر سینئر امریکی حکام شامل تھے۔ ملاقات میں پاک-امریکہ دو طرفہ تعلقات کے فروغ، بالخصوص ترقیاتی تعاون اور مختلف شعبوں میں مستقبل کی شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے طویل المدتی اور وسیع البنیاد تعلقات، خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہیں۔ ان تعلقات کی مضبوطی خطے کے استحکام اور عالمی امن کے لیے نہایت اہم ہے، خاص طور پر موجودہ غیر یقینی عالمی ماحول میں۔ انہوں نے زور دیا کہ بدلتی ہوئی عالمی سیاست کے تناظر میں پاک-امریکہ تعلقات کو زمینی حقائق، باہمی اعتماد اور ترقی پر مبنی شراکت داری کی بنیاد پر ازسرنو استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے امریکی وفد کو بتایا کہ دو امریکی جنگوں کے اثرات کے باعث پاکستان کو شدید سماجی و اقتصادی چیلنجز کا سامنا رہا ہے، جن میں تین عشروں سے زائد عرصے تک 35 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا بوجھ، منشیات اور اسلحے کا پھیلاؤ اور انتہاپسندی کا فروغ شامل ہیں۔ وفد 15 اپریل تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔ امریکی ارکان کانگریس کا وفد وزیراعظم‘ وزیر خارجہ‘ اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کرے گا اور معیشت‘ تجارت‘ دفاعی اور عسکری تعلقات‘ تعلیم کے امور پر بات چیت کرے گا۔ وفد کی مختلف سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔ امریکی ارکان کا وفد آزاد کشمیر اور ایل او سی کا بھی دورہ کرے گا۔ دورے کا مقصد پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ اس موقع پر امریکی وفد نے سٹرٹیجک تعلقات مضبوط بنانے اور کلیدی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادی کیا ، سرمایہ کاری کیلئے نجی شعبے کی اہمیت پر زور دیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ شراکت داری امن کیلئے ناگزیر ہے۔