امارات کا تیئسواں طیارہ امدادلے کر بیروت پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
بیروت کے ہوائی اڈے پر اماراتی طیارے سے امدادی سامان اتاراجارہا ہے
ابوظبی (انٹرنیشنل ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنان کے لیے 35 ٹن طبی سامان لے کر تئیسواںامدادی طیارہ لبنان پہنچ گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق امدادی مہم کے تحت امارات کا طیارہ بیروت انٹرنیشنل ائرپورٹ پر پہنچا۔ سامان میں جدید آلات، اسپتالوں اور صحت مراکز سے متعلق ضروری طبی اشیا شامل ہیں۔ امداد اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی ہدایات، نائب صدر، نائب وزیر اعظم اور صدارتی عدالت کے چیئرمین شیخ منصور بن زاید النہیان کی نگرانی اور صدارتی عدالت کے ڈپٹی چیئرمین شیخ ذیاب بن محمد بن زاید النہیان کی رہنمائی میں فراہم کی گئی ہے۔ امارات میں بین الاقوامی امدادی ایجنسی کے نائب چیئرمین سلطان محمد الشامسی نے کہا ہے کہ ابوظبی حکومت لبنان کے عوام کو درپیش بحران کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل نے ڈونلڈ ٹرامپ سے جنوبی لبنان میں اپنی فوجیں باقی رکھنے کا مطالبہ کر دیا، صیہونی میڈیا
اپنی ایک رپورٹ میں المنار کا کہنا تھا کہ قابض فورسز نے ایک بار پھر لبنان کے علاقے "الطیبہ" پر حملہ کر دیا اور اس علاقے میں موجود بعض گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا کہ تل ابیب نے ٹرامپ انتظامیہ سے کہا ہے کہ ہماری فورسز کو جنوبی لبنان میں غیر معینہ مدت تک باقی رہنے دیا جائے۔ یہ خبر اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے اپنے ذرائع سے بریک کی۔ جس میں مذکورہ چینل نے بتایا کہ اسرائیل، جنوبی لبنان کے 5 اسٹریٹجک مقامات پر موجود رہنا چاہتا ہے۔ اس خبر کا انکشاف اس وقت ہوا جب آج دوپہر کو المنار نے اپنی ایک ویڈیو رپورٹ میں بتایا کہ قابض فورسز نے ایک بار پھر لبنان کے علاقے "الطیبہ" پر حملہ کر دیا اور اس علاقے میں موجود بعض گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس کے علاوہ صیہونی فورسز نے جنوبی لبنان میں "کفرکلا" اور "مرکبا" کے علاقوں میں بھی متعدد گھروں کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔ یاد رہے کہ لبنان اور صیہونی رژیم کے درمیان 27 نومبر 2024ء کی صبح 4:00 بجے جنگ بندی کا اعلان ہوا۔ لیکن یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ اسرائیل کئی بار جنگ بندی کے اس معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ صیہونی فورسز، جنوبی لبنان کے باشندوں کی اپنے گھروں کو واپسی کے راستے میں رکاوٹیں بھی حائل کر رہی ہیں۔