لاہور:

تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ جب عمران خان چاہ رہے تھے ایک کروڑ روپے جرمانہ ، پتہ نہیں کتنا کرنے کا اور سارا سب کچھ تو اس وقت سب مالکان نے اس کی مزاحمت کی تھی. 

مجھے یاد ہے کہ ایک نے کہا کہ آج آپ ہیں، آج آپ ہمیں نہیں پکڑیں گے، تو کل تو ہم ضرور پکڑے جائیں گے، وہ اس وقت فیک نیوز پھیلانے میں بہت ماسٹر تھے، اور آج اس فیک نیوز کے ہاتھ ہم سب پھنسے ہوئے ہیں۔

ایکسریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کیا یہ ضروری ہے کہ جو بھی قانون بنے ہم صحافتی ادارے آزادی کے نام پر اس کی مخالفت ضرور کریں، کہیں یہ بھی بات کرنی چاہیے کہ جن لوگوں کا کاروبار ، بزنس ہی فیک نیوز ہے ان کے اوپر کیا ہو گا، یہ بھی تو سوچنا چاہیے.

 

تجزیہ کار محسن بیگ نے کہا کہ بنیادی طور پر تو بہت سارے قانون تو پہلے ہی موجود ہیں، ان کا اطلاق کیسے کیا جائے، یہ جو فیک نیوز ہے اس کوکٹہرے میں لایا جائے، نیچرلی باہر کی دنیا میں بھی فیک نیوز کے تدارک کے لیے قوانین ہیں ، وہ اطلاق بھی کرتے ہیں اور فوری طورپر سزائیں بھی ہوتی ہیں، یہاں پراسیکیوشن یا حکومت اگر کسی سے ویسے ہی انتقام لینا ہو تو یہ قوانین لگا دیتے ہیں، ورنہ یہاں کی پراسیکیوشن اتنی کمزور ہوتی ہے کہ وہ پراسیکیوٹ نہیں کر پاتی۔ 

تجزیہ کار نصر اللہ ملک نے کہا کہ سوشل میڈیا آنے کے بعد بہت سے معاملات ایسے ہیں کہ جو عدالتیں بھی کہتی ہیں کہ ہماری ڈومین میں نہیں آتے، یہ مسئلہ آج کا نہیں بڑا پرانا ہے کہ آپ جھوٹی خبریں پھیلا کر ، پراپیگنڈا کر کرکے پورے معاشرے کو ہیجانی کیفیت میں لے جاتے ہیں، یہ جو ایجنڈا رہا ہے، ماضی میں بھی، جھوٹے پراپیگنڈے کے ذریعے اداروں کو تباہ کیا، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ قانون سازی بھی ہو، اس کا اطلاق بھی ہو، تمام صحافتی تنظیمیں اپنا ان پٹ بھی دیں لیکن کہیں نہ کہیں تو آپ کو بند تو باندھنا پڑے گا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ فیک نیوز نیوز کے

پڑھیں:

بیورو کریٹس کو وائس چانسلر مقرر کرنے کے قانون کیخلاف سندھ میں جامعات مزید دو روز کیلیے بند

کراچی:

سندھ میں جامعات مزید دو روز کے لیے بند، پریس کلب پر اساتذہ جمع ہوکر احتجاج کریں گے۔ 

سندھ کی سرکاری جامعات کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم فپواسا نے صوبے کی تمام یونیورسٹیز مزید دو روزجمعرات اور جمعہ کو بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،  تدریسی عمل کا بائیکاٹ کیا جائے گا اور حکومت سندھ کے فیصلے کے خلاف گزشتہ ایک ہفتے سے جاری احتجاج جمعرات سے کراچی کے ریڈ زون میں داخل ہوجائے گا،  اساتذہ جمعرات کو کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ 

 اس بات کا فیصلہ فپواسا سندھ کے منعقدہ اجلاس میں کیا گیا،  انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے اعلامیے کے مطابق سندھ اسمبلی میں پیش کردہ جامعاتی ترمیمی بل کے خلاف اگلے لائحہ عمل کے اعلان کے مطابق جمعرات 23 جنوری کو صبح 11 بجے کراچی پریس کلب پر مظاہرہ اور پریس کانفرنس کی جائے گی۔

یاد رہے کہ سندھ میں بیورو کریٹس کو وائس چانسلر مقرر کرنے کے قانون اور اساتذہ کو کنٹریکٹ پر تعینات کرنے کے خلاف صوبے کی اکثر سرکاری جامعات گزشتہ ایک ہفتے سے بند ہیں اور تدریس معطل ہے، تاہم حکومت سندھ اور اساتذہ کے مابین اس معاملے پر ڈیڈ لاک ہے۔ 

علاوہ ازیں انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے معتمد معروف بن  رؤف کے اعلامیے کے مطابق جمعہ  کے دن جامعات میں مظاہرے کیے جائیں گے جبکہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ سندھ فپواسا کی قیادت کی پریس کانفرنسز متوقع ہے لہذا جمعرات اور جمعہ کو تدریسی عمل کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بیورو کریٹس کو وائس چانسلر مقرر کرنے کے قانون کیخلاف سندھ میں جامعات مزید دو روز کیلیے بند
  • فیک نیوز کی شکایت پر 5 سال کی سزا دی جاسکے گی، پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش
  • فیک نیوز پر 5 سال کی سزا ہو گی ، پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش، فیک نیوز پر 20لاکھ روپے جرمانہ اور 5 سال کی سزا ہو گی
  • پی ایف یوجے(ڈیموکریٹس ) کا اجلاس‘مرحومین کیلیے فاتحہ خوانی
  • مہنگائی اور کم ہوتی ہوئی آمدن سے تنخواہ دار طبقہ پریشان
  • ’قانون سب کیلیے برابر‘‘ 190 ملین پاؤنڈز کیس  کے عدالتی فیصلے پر عوام کا ردعمل
  • ’قانون سب کیلیے برابر‘‘ 190 ملین پاؤنڈز کیس کے عدالتی فیصلے پر عوام کا ردعمل
  • سزائیں، 22 مطالبات، لرزہ خیز پیغامات