اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی کو سزا کے بعد اپوزیشن جماعتیں بھی متحرک ہوگئی ہیں ،حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا گیاہے اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے رابطے بڑھا دیے ہیں ،سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اس سلسلے میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان اور محمود اچکزئی کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں ،مولانافضل الرحمان کاکرداربھی اہم ہوگا،بڑی بیٹھک کے لئے تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں اس حوالے سے آئندہ چند ہفتے اہم ہیں ۔

گرینڈ اپوزیشن الائنس نے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی بلانے پر غور شروع کر دیا جس میں موجودہ سیاسی، معاشی، آئینی اور سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن قیادت نے ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جمہوری قوتوں کو مشترکہ پلیٹ فارم کے تحت متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کا ایجنڈا آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو بحال کرنا ہے۔

کانفرنس میں وکلا ماہرین تعلیم، کسانوں، سول سوسائٹی سمیت مخلتف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو مدعو کیا جائے گا۔گرینڈ اپوزیشن الائنس دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر نہ صرف حکومت کی غفلت کے باعث ملک میں جاری بحرانوں پر غور کرے گا بلکہ اس سے نمٹنے اور ملک کو درست سمت میں گامزن کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کی پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر سے ملاقات میں اے پی سی بلانے کا معاملہ زیر بحث آیا، پچھلے کچھ دنوں سے، اپوزیشن اتحاد نے مختلف سیاسی جماعتوں اور رہنماوں سے رابطہ کیا ہے تاکہ ملک میں جاری سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کر کے مسائل سے نکلنے کا کوئی حل فراہم کیا جا سکے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری سے بھی رابطہ کر سکتا ہے اور انہیں اتحاد میں شامل ہونے کا کہہ سکتا ہے۔چونکہ فواد چوہدری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے، اس لئے وہ گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شامل ہو کرموثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: اپوزیشن اتحاد

پڑھیں:

9 مئی کونیب تحویل میں تھا،سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا،عمران خان

 

لاہور ہائی کورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے ، بانی پی ٹی آئی
عدالت عالیہ لاہور نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 17اپریل تک ملتوی کردی

لاہور ہائی کورٹ میں جناح ہاؤس حملہ سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواست میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مؤقف اپنایا ہے کہ 9مئی 2023 والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے ۔لاہور ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی جناح ہاؤس حملہ سمیت نو مئی کے 8مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ میرے دلائل آخری تاریخ پر مکمل ہو چکے ہیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ 9مئی کے ان تمام کیسز کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں موجود ہے ، بیرسٹر سلمان صفدر نے استدلال کیا کہ سپریم کورٹ میں ضمانت کی اخراج کی درخواستیں ہیں جب کہ لاہور ہائی کورٹ میں 8 کیسز میں ضمانتوں کے لیے ، میرے علم کے مطابق کچھ ضمانت کی درخواستیں کل اور کچھ پرسوں کے لیے جا چکی ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 9 مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے ۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے ۔عدالت نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 17اپریل تک ملتوی کردی، انسداد دہشتگری عدالت لاہور نے 27نومبر کو بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’سیاسی جماعتوں کو کلاس روم کی طرح نہیں چلایا جاسکتا‘ عمران خان نے سلمان اکرم راجہ کو یہ پیغام بھیجا؟
  • دورہ پاکستان ، کیا واقعی امریکی ارکان کانگریس کے وفد نے عمران خان سے متعلق کوئی بات کی ہے؟ حقیقت سامنے آگئی 
  • 9 مئی کونیب تحویل میں تھا،سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا،عمران خان
  • بلوچستان نیشنل پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس، کیا اہم فیصلے کیے گئے؟
  • 9 مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا‘ عمران خان
  • نو مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا، عمران خان
  • 9 مئی کو نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کے لیے مقدمات میں نامزد کیا گیا، عمران خان
  • نواز شریف سیاست سے نکلے کب تھے؟ وہ پوری طرح متحرک ہیں، اسحاق ڈار
  • اختر مینگل کا دھرتنے کے مقام پر کثیر الجماعتی کانفرنس بلانے کا فیصلہ
  • اپوزیشن اتحاد کا 20 اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ