پی ایف یو جے کی پیکا ایکٹ 2016 میں ترامیم کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پیکا ایکٹ 2016 میں ترامیم کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں پی ایف یو جے نے کہا ہے کہ یہ ترامیم وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کی جانب سے دھوکا ہیں، ترامیم غیر ضروری اور آئین کی روح کے خلاف ہیں۔
فیک نیوز پر 3 سال سزا، جرمانہ 20 لاکھ روپے تک ہو سکے گا، پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیشترمیمی بل کے مطابق نئی شق 1 اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی،
پی ایف یو جے نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ترمیمی بل کو فوراً واپس لیا جائے، بل کا مسودہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر کیا جائے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ترامیم واپس نہ لی گئیں تو صحافی برادری ملک گیر احتجاج کرے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ایف یو جے
پڑھیں:
بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر متھلیش ٹھاکر نے کہا کہ مسلمانوں کو وقف املاک پر آئینی حقوق حاصل ہیں۔ اس بل کے ذریعے حکومت آئین کے اصولوں کو تباہ کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکومت کی طرف سے منظور کئے گئے وقف ترمیمی بل کے خلاف آج ریاست جھارکھنڈ میں اقلیتی حقوق فورم کی قیادت میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ضلع گھڑوا میں مسلم کمیونٹی کے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور پرامن جلوس نکال کر بھارتی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ اس دوران سابق وزیر متھلیش ٹھاکر بھی مظاہرین کے ساتھ موجود تھے۔مظاہرین نے ماجھیاں موڑ سے ٹائون ہال گرانڈ تک مارچ کیا جہاں ایک جلسہ عام منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ بھارتی حکومت اقلیتوں کے مذہبی اور تاریخی حقوق سلب کر رہی ہے۔ سابق وزیر متھلیش ٹھاکر نے کہا کہ مسلمانوں کو وقف املاک پر آئینی حقوق حاصل ہیں۔ اس بل کے ذریعے حکومت آئین کے اصولوں کو تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بل واپس نہ لیا گیا تو تحریک ملک گیر شکل اختیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف وقف املاک کا معاملہ نہیں بلکہ بھارتی حکومت آہستہ آہستہ ہر مذہب کی خودمختاری کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔