Jang News:
2025-01-22@22:14:05 GMT

پی ایف یو جے کی پیکا ایکٹ 2016 میں ترامیم کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

پی ایف یو جے کی پیکا ایکٹ 2016 میں ترامیم کی مذمت


پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پیکا ایکٹ 2016 میں ترامیم کی مذمت کی ہے۔ 

ایک بیان میں پی ایف یو جے نے کہا ہے کہ یہ ترامیم وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کی جانب سے دھوکا ہیں، ترامیم غیر ضروری اور آئین کی روح کے خلاف ہیں۔

فیک نیوز پر 3 سال سزا، جرمانہ 20 لاکھ روپے تک ہو سکے گا، پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش

ترمیمی بل کے مطابق نئی شق 1 اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی،

پی ایف یو جے نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ترمیمی بل کو فوراً واپس لیا جائے، بل کا مسودہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر کیا جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ترامیم واپس نہ لی گئیں تو صحافی برادری ملک گیر احتجاج کرے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ایف یو جے

پڑھیں:

قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کی تفصیلات سامنے آگئیں

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے پریوینشن آف الیکٹرونک کرائمز ( پیکا) ایکٹ ترمیمی بل 2025کی تفصیلات سامنے آگئیں جس میں کہا گیا ہے کہ نئی شق 1 اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہوگی اوراتھارٹی کا مرکزی دفتر اسلام آباد، صوبائی دارالحکومتوں میں بھی دفاترہوں گے۔
ترمیمی بل کے مطابق اتھارٹی 9 اراکین پر مشتمل ہو گی جس میں سیکرٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین پیمرا اتھارٹی کے ایکس آفیشو اراکین ہوں گے، بیچلرز ڈگری ہولڈر اور فیلڈ میں کم از کم 15 سالہ تجربہ کار اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا جا سکے گا اور چیئرمین اور پانچ اراکین کی تعیناتی 5 سال کے لئے کی جائے گی۔
حکومت نے سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی میں صحافیوں کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے، پانچ اراکین میں 10 سالہ تجربہ رکھنے والا صحافی، سافٹ ویئر انجینئر بھی شامل ہوں گے، اس کے علاوہ اتھارٹی میں ایک وکیل، سوشل میڈیا پروفیشنل نجی شعبے سے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہو گا۔
ترمیمی بل کے تحت اتھارٹی سوشل میڈیا صارفین کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنائے گی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کی مجاز ہو گی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کی منسوخی، معیار کے تعین کی مجاز ہوگی اور اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف تادیبی کارروائی کی مجاز ہو گی۔
ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی سوشل میڈیا سے غیر قانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی مجاز ہو گی اور سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں پر فرد 24 گھنٹے میں درخواست دینے کا پابند ہو گا۔
ترمیمی بل کے مطابق فیک نیوز پر پیکا ایکٹ کے تحت 3 سال کی سزا دی جاسکے گی، غیرقانونی مواد کی تعریف میں اسلام مخالف، ملکی سلامتی یا دفاع کے خلاف مواد اور جعلی یا جھوٹی رپورٹس شامل ہوں گی، غیرقانونی مواد میں آئینی اداروں بشمول عدلیہ یا مسلح افواج کے خلاف مواد شامل ہوگا۔
غیرقانونی مواد کی تعریف میں امن عامہ، غیرشائستگی، توہین عدالت، غیر اخلاقی مواد بھی شامل ہوگا اور غیرقانونی مواد میں کسی جرم پر اکسانا بھی شامل ہوگا۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی شہرہ آفاق کتاب ”دستور مدینہ“ کی ناروے میں تقریب رونمائی، پاکستانی سفیر کی شرکت

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی پیکا ایکٹ 2016 میں ترامیم کی مذمت
  • پی ایف یوجے نے پیکا ترمیمی بل کو دھوکا قرار دیدیا،ترامیم صحافتی برادری کو دبانے کی سوچی سمجھی سازش قرار
  • پی ایف یو جے نے نئے پیکا ترمیمی بل کو دھوکا قرار دے دیا
  • قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • فیک نیوز کی شکایت پر 5 سال کی سزا دی جاسکے گی، پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش، فیک نیوز پر 5سال کی سزا ہو گی
  • فیک نیوز پر 5 سال کی سزا ہو گی ، پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا
  • حکومت نے پیکا ایکٹ میں مزید ترامیم کا فیصلہ کر لیا
  • وفاقی حکومت کا پیکا ایکٹ میں مزید ترمیم کا فیصلہ