پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی پیکا ایکٹ 2016 میں ترامیم کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جنوری2025ء) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے پیکا ترمیمی بل کو آئین کی روح کے خلاف اور ملک میں میڈیا، سوشل میڈیا اور صحافتی برادری کو دبانے کی دانستہ کوشش قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پریوینشن آف الیکٹرونک کرائمز ( پیکا) ترمیمی بل کو دھوکا قرار دے دیا۔
ایک بیان میں پی ایف یوجے کی جانب سے پیکا ایکٹ 2016 میں ترامیم کی مذمت کی گئی ہے۔ پی ایف یو جے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پیکا ایکٹ میں یہ ترامیم وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کی جانب سے دھوکا ہے۔ پیکا ایکٹ میں ترامیم غیر ضروری اور آئین کی روح کے خلاف ہیں، یہ ترامیم ملک میں میڈیا، سوشل میڈیا اور صحافتی برادری کو دبانے کی دانستہ کوشش ہیں۔(جاری ہے)
واضح رہے کہ پیر کے روز سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 ایوان میں پیش کیا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے کہاکہ مقررہ مدت میں ٹرائل مکمل نہ ہونے پر نتائج ہوں گے، ٹرائل کورٹ کو مقدمات کا فیصلہ6 ماہ سے ایک سال میں کرنا ہو گا، ماڈرن ڈیوائسز کو قانون شہادت میں شامل کرنے کی ترامیم بھی شامل ہیں، عوام کو نظام انصاف سے متعلق دشواریاں درپیش ہیں، عوام اس ایوان سے ان کے حل کی توقع رکھتی ہے، نظام میں اتنی خرابیاں ہیں کہ کسی پر کچھ ثابت ہی نہیں ہوتا۔سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ مجرموں کو سزا دینے کی شرح بہت کم ہے، دیگر ممالک میں سزا دینے کی شرح 80 فیصد ہے، اس نظام کی بہتری کیلئے ترامیم لا رہے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق وفاقی پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کے ذریعے حکومت سوشل میڈیا اور فیک نیوز سے متعلق اہم قانون سازی کر رہی ہے، ترمیمی بل میں فیک نیوز سے متعلق ترامیم میں سزاؤں اور جرمانے کا تعین بھی شامل ہو گا، فیک نیوز سے متعلق ترامیم میں سزا 5 سال تک دینے کی تجویز شامل ہو گی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیکا ایکٹ
پڑھیں:
حکومت پنجاب نے تیزاب گردی کی روک تھام کے لیے ‘پنجاب ایسڈ کنٹرول ایکٹ 2025’ کے ڈرافٹ کی منظوری دیدی
حکومت پنجاب نے تیزاب گردی کی روک تھام کے لیے قدم اٹھاتے ہوئے ‘پنجاب ایسڈ کنٹرول ایکٹ 2025’ کے ڈرافٹ کی منظوری دے دی۔
نئے قانون میں بغیر لائسنس تیزاب کی فروخت ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے جبکہ پنجاب میں تیزاب کی غیرقانونی فروخت پر 3 سال قید 5 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
لائسنس کے باوجود فروخت میں لاپرواہی برتنے پر 2 سے 5 سال قید اور 2 سے 10 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: تیزاب گردی کا معاملہ، سپریم کورٹ نے وکیل صفائی کو تیاری کے لیے وقت دیدیا
نئے قانون کے مطابق تیزاب گردی کے شکار افراد کو معاوضہ بھی دیا جائے گا، تیزاب کی پیکنگ، نقل و حمل اور فروخت کے دوران کنٹینر پر احتیاطی تدابیر واضح درج کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
قانون کے مطابق پیکنگ پر تیزاب کی قسم، حجم، مقدار، لائیسنس ہولڈر کی تفصیلات درج کرنا بھی لازم ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل تیزاب کی نقل و حمل، ذخیرہ، خرید و فروخت کے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں تھا۔
ترجمان پنجاب حکومت کے بیان کے مطابق تیزاب گردی کے شکار افراد کی زندگیوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے، تیزاب کے خرید و فروخت کے کاروبار کو ریگولیٹ کرنے کے لیے نیا قانون لایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد: تیزاب گردی میں ملوث خاتون ساتھیوں سمیت گرفتار
بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایکٹ میں تیزاب کی 30 اقسام کو ریگولیٹ کیا گیا ہے، قانون میں ڈپٹی کمشنرز کو تیزاب کے کاروبار کے لیے لائسنس دینے کی اتھارٹی دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:حکومت پنجاب نے تیزاب گردی کی روک تھام کے لیے قدم اٹھاتے ہوئے ‘پنجاب ایسڈ کنٹرول ایکٹ 2025’
قانون ایم پی اے حنا پرویز بٹ نے بطور پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا، اسٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ کی ہدایت پر محکمہ داخلہ اور محکمہ قانون نے ایکٹ کا حتمی مسودہ تیار کیا۔
ایکٹ کی منظوری پنجاب اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ نے دی جس کے بعد اب اسمبلی فلور پر پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب صوبہ بھر میں قانون کا اطلاق کروائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تیزاب قائمہ کمیٹی قانون