پنجاب اسمبلی، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے اپوزیشن کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پنجاب اسمبلی میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہائی کےلیے اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا اور اسپیکر ڈائس کے سامنے کھڑے ہوکر نعرے بازی کی۔
صوبائی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران متعلقہ وزیر اور صوبائی سیکریٹری نہ ہونے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔
اپوزیشن رکن رانا شہباز نے اس دوران کہا کہ حکومت اسمبلی اجلاس چلانے میں سنجیدہ نہیں، ایک بھی صوبائی وزیر اس وقت ایوان میں موجود نہیں۔
نادیہ کھر نے اپنی گرفتاری پر اسپیکر پنجاب اسمبلی کو مخاطب کرلیاپنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رکن نادیہ کھر نے اپنی گرفتاری پر اسپیکر ملک محمد احمد خان کو مخاطب کرلیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں کوئی وزیر نہیں جس سے سوالات کیے جائیں۔
ڈپٹی اسپیکر نے استفسار کیا کہ اپوزیشن کے چیف وہپ بتائیں ان کی جماعت کے ارکان کہاں ہیں؟ سیکرٹری لائیواسٹاک ایوان میں کیوں نہیں آئے؟
اس پر پی ٹی آئی کے شہاب الدین نے کہا کہ اجلاس ملتوی کریں، سیکرٹری کو بلائیں، ایوان کو بے توقیر نہ کریں جبکہ ا مجد علی جاوید نے کہا کہ میرے سوالات کے جواب درست نہیں ہیں۔
اعجاز شفیع نے کہا کہ اپوزیشن کی 300 کے قریب تحریک التوا تاخیر کا شکار ہیں، تحریک التوا پیش کئے بغیر اسمبلی کی کارروائی کس طرح مکمل ہوسکتی ہے۔
عظمیٰ کاردار نے کہا کہ سوالات کا وقت مقرر کیا جائے باقی ارکان کےلیے وقت نہیں بچتا۔
بعدازاں ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی نے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی ارکان اسمبلی آدھا گھنٹہ احتجاج کرکے واپس چلے جاتے ہیں، اسپیکر ایاز صادق
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان ایوان آکر آدھا گھنٹہ احتجاج کرتے ہیں اور پھر واپس چلے جاتے ہیں، ہم نے اپوزیشن کے ساتھ طے بھی کیا تھا کہ احتجاج کریں لیکن ہر چیز کا وقت ہونا چاہیے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں نے کئی بار اپوزیشن کے ساتھیوں سے کہاکہ عوام کے مسائل پر بھی بات کرلیں۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کے ارکان کو اگر خود پر مقدمات کا شکوہ ہے تو ہم بھی ماضی میں اس دور سے گزر چکے ہیں۔ 2014 میں جب میں اسمبلی اجلاس کی صدارت کررہا تھا تو پارلیمنٹ پر دھاوا بولا گیا اور مجھے پیغام بھجوایا گیا کہ اجلاس ملتوی کرکے پچھلے دروازے سے نکل جائیں۔
ایاز صادق نے کہاکہ میں وہ بدقسمت آدمی ہوں کہ 2014 کے بعد ایک بار پھر پارلیمنٹ پر حملہ ہوتے دیکھا جب پی ٹی آئی کے 11 ایم این ایز کو یہاں سے گرفتار کیا گیا، میں نے ارکان سے پوچھا لیکن وہ یہ نہیں بتا سکے کہ ان کو گرفتار کرنے والے کون لوگ تھے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ جمہوریت تب محفوظ ہوگی جب ہم سب مل بیٹھ کر بیٹھیں گے اور ملک کی خاطر بات کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ میری لیڈرشپ مجھے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے نہیں روکتی، حاجی امتیاز کے پروڈکشن آرڈر پر بھی عمل ہوگیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں ایاز صادق نے کہاکہ اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہیں کیا، ان کو فون کرکے کہا ہے کہ آپ یہ ہاؤس نہ چھوڑیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ اسحاق ڈار کوشش کررہے ہیں اور پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات بھی ہوجائےگی۔
انہوں نے کہاکہ ٹیکس کٹوتی کے بعد ایک ایم این اے کو قریباً ایک لاکھ 70 ہزار روپے کے قریب تنخواہ ملتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں