اسلام آباد: قومی اسمبلی کے سپیکرسردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ  اسحاق ڈار کوشش کررہے ہیں اور پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی اپنے لیڈر سے ملاقات  ہوجائےگی، جمہوریت تب محفوظ ہوگی جب ہم سب مل بیٹھ کر بیٹھیں گے اور ملک کی خاطر بات کریں گے
نجی ٹی وی کو انٹرویومیں ایازصادق نےکہاکہ  ہمیں 26ویں آئینی ترمیم پر فخر ہے، پارلیمنٹ اپنی آئینی مدت پوری کرےگی، میری دعا ہے پاکستان کے لیے اچھا ہو چاہے وہ مذاکرات کی صورت میں ہو یا کسی اور صورت میں ہو۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے ارکان ایوان آکر آدھا گھنٹہ احتجاج کرتے ہیں اور پھر واپس چلے جاتے ہیں، ہم نے اپوزیشن کے ساتھ طے بھی کیا تھا کہ احتجاج کریں لیکن ہر چیز کا وقت ہونا چاہیے۔ میں نے کئی بار اپوزیشن کے ساتھیوں سے کہاکہ عوام کے مسائل پر بھی بات کرلیں۔
ایازصادقنے کہاکہ اپوزیشن کے ارکان کو اگر خود پر مقدمات کا شکوہ ہے تو ہم بھی ماضی میں اس دور سے گزر چکے ہیں۔ 2014 میں جب میں اسمبلی اجلاس کی صدارت کررہا تھا تو پارلیمنٹ پر دھاوا بولا گیا اور مجھے پیغام بھجوایا گیا کہ اجلاس ملتوی کرکے پچھلے دروازے سے نکل جائیں۔
ان کاکہناتھاکہمیں وہ بدقسمت آدمی ہوں کہ 2014 کے بعد اب ایک بار پھر پارلیمنٹ پر حملہ ہوتے دیکھا جب پی ٹی آئی کے 11 ایم این ایز کو یہاں سے گرفتار کیا گیا، میں نے ارکان سے پوچھا لیکن وہ یہ نہیں بتا سکے کہ ان کو گرفتار کرنے والے کون لوگ تھے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔
سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ جمہوریت تب محفوظ ہوگی جب ہم سب مل بیٹھ کر بیٹھیں گے اور ملک کی خاطر بات کریں گے۔  میری لیڈرشپ مجھے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے نہیں روکتی، حاجی امتیاز کے پروڈکشن آرڈر پر بھی عملدرآمد ہوگیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں ایاز صادق نے کہاکہ اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہیں کیا، ان کو فون کرکے کہا ہے کہ آپ یہ ہاؤس نہ چھوڑیں۔
سپیکر نے کہاکہ اسحاق ڈار کوشش کررہے ہیں اور پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات بھی ہوجائےگی۔  انہوں نے کہاکہ ٹیکس کٹوتی کے بعد ایک ایم این اے کو قریباً ایک لاکھ 70 ہزار روپے کے قریب تنخواہ ملتی ہے جو کافی نہیں کیونکہ اسی میں سے پارلیمنٹ لاجز کا بل ادا کرنا پڑتا ہے اور دیگر اخراجات بھی کرنے پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایم این ایز اور سینیٹرز کی تنخواہ بڑھے تو طوفان آ جاتا ہے، کسی اور کی بڑھے تو کچھ نہیں ہوتا۔ میری تنخواہ 2 لاکھ سے بھی کم ہے جبکہ میرے سیکریٹری کو 8 لاکھ روپے سے زیادہ تنخواہ ملتی ہے۔    انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان مسائل ضرور ہیں لیکن اتنے زیادہ فاصلے بھی نہیں جس کی بنیاد پر کوئی خطرہ محسوس ہو۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کہاکہ پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

وقف قانون پر سیاست کے بجائے ایک جٹ ہوکر لڑیں، ممبر پارلیمنٹ میاں الطاف

الطاف احمد لاروی کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے ایک اور رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اس ایکٹ پر پارلیمنٹ میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر اور رکن پارلیمان میاں الطاف احمد لاروی نے کشمیر کی سبھی سیاسی جماعتوں کو وقف ایکٹ کے خلاف ایک ہوکر لڑنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بل سے ملک کے تمام مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیئے۔ ان باتوں کا اظہار رکن پارلیمان نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔ الطاف احمد لاروی نے کہا "میں نے پارلیمنٹ میں نیشنل کانفرنس کا رول اچھی طرح نبھایا، جب دو ماہ قبل یہ وقف بل پارلیمنٹ میں متعارف کی گئی تو میں نے اسی وقت اس کی مخالفت کی اور تفصیل کے ساتھ اپنی بات پیش کی، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پاس اکثریت ہے تو انہوں نے اس بل کو پاس کیا"۔ تاہم میاں الطاف احمد نے کے مطابق یہ وقت ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کا نہیں ہے بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک جٹ ہوکر بی جے پی کے اس فیصلے کی مخالفت کرنی چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بل سے ملک کے تمام مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور ایسے میں کسی بھی سیاسی جماعت کو اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیئے۔ الطاف احمد لاروی کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے ایک اور رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اس ایکٹ پر پارلیمنٹ میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یاد رہے کہ وقف (ترمیمی) بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پاس کرکے صدرِ ہند دروپدی مرمو کے پاس روانہ کیا گیا جنہوں نے اس پر مہر ثبت کرکے اسے قانونی حیثیت عطا کر دی۔ دریں اثناء اس ایکٹ پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں میاں الطاف احمد نے کہا کہ جس میں ہمت ہوگی وہ سپریم کورٹ جائے گا۔ سی پی آئی (ایم)، کانگریس سمیت متعدد تنظیموں نے اس ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ وہاں عرضیاں جمع ہوئی ہیں اور اس ضمن میں 16 تاریخ کو سماعت بھی مقرر کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن اپنے لیڈر کیلیے امریکا میں لابنگ کرسکتی ہے تو اسرائیل کیخلاف لابنگ کیوں نہیں کرتی، حافظ نعیم
  • اسرائیل حماس سے شکست کھا چکا، مسلم حکمران غیرت کا مظاہرہ کرکے خاموشی توڑیں، حافظ نعیم الرحمان
  • فہرست کے علاوہ کوئی فرد عمران خان سے ملاقات نہیں کریگا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ
  • فہرست کے علاوہ کوئی فرد عمران خان سے ملاقات نہیں کریگا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ
  • وقف بل پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کی خاموشی سے مسلم معاشرے میں غصہ کا ماحول ہے، مایاوتی
  • بلوچستان میں مذاکراتی تعطل، بلوچ خواتین کی رہائی پر ڈیڈلاک برقرار
  •  آئی ایم ایف ڈیڈ لائن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری نہیں سکے گی
  • اعظم سواتی اسٹبلشمنٹ سے ڈیل کی ذاتی کوشش کررہے ہیں، پی ٹی آئی کا اس سے تعلق نہیں: سلمان اکرم راجہ
  • اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا علم نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی، سلمان اکرم راجا
  • وقف قانون پر سیاست کے بجائے ایک جٹ ہوکر لڑیں، ممبر پارلیمنٹ میاں الطاف