Al Qamar Online:
2025-01-22@19:20:08 GMT

کراچی تا حیدرآباد سپرہائی وے کو 6 رویہ کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

کراچی تا حیدرآباد سپرہائی وے کو 6 رویہ کرنے کا فیصلہ

کراچی سے حیدرآباد ہائی وے کو موجودہ 4 لین سے 6 لین میں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔ 

کمشنر کراچی سید حسن نقوی کے زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں این ایچ اے اور دیگر متعلقہ اداروں کے  حکام بھی شریک ہوئے، اجلاس میں کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے کراچی سے حیدرآباد M9 ہائی وے، جو اس وقت 4 لین میں ہے اسے فوری طور پر 6 لین میں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کیے اور کہا کہ کہ منصوبہ پبلک کی سہولت کے لیے بنایا جارہا ہے جس کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔

کراچی سے حیدر آباد جانے والے سپر ہائی وے ایم نائن جو کہ4 لین میں محدود ہے اب اسے کمشنر کراچی کے احکامات کے بعد6 لین میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے جس کے لیے کمشنر کراچی نے اجلاس طلب کیا۔

کمشنر کراچی نے کہا کہ سپر ہائی وے پر چونکہ اب بہت سے ریسٹورنٹس اور رہائشی ایریاز شفٹ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ایم نائن پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا ہے اس لیے  اسے 6 لین میں توسیع دینے کے منصوبے پر عملدرآمد کرنے کے اشد ضرورت ہے،  اس سے پبلک کے لیے آسانیاں بھی پیدا ہوں گی اور ٹریفک کا دباؤ بھی کم ہوگا، اس سلسلے میں متعلقہ ادارے تیزی سے اس منصوبے پر کام کریں۔

کمشنر کراچی نے اجلاس میں کہا کہ یہ منصوبہ اس شہر کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہمارے ہائی ویز انٹرنیشنل ہائی ویز کی طرح خوب صورت اور جدید ہوں تاکہ اس شہر کی خوب صورتی میں بھی اضافہ ہوسکے ۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل کمشنر کراچی لین میں ہائی وے کے لیے

پڑھیں:

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جائزہ لے کر جواب تیار کرنے کا فیصلہ

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جائزہ لے کر جواب تیار کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 21 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جائزہ لینے کے بعد ان کا باقاعدہ جواب تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جوڈیشل کمیشن بنایا جائے گا یا نہیں اس کا تعین حکومتی سب کمیٹی کرے گی، کمیٹی کا اجلاس کل بھی ہوگا۔ اس حوالے سے حکومتی مذکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن سمیت دیگر مطالبات پر 7 روز میں تفصیلی جواب دیں گے تاہم جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر چیمبر میں منعقد ہوا، جس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ، علیم خان، سالک حسین، سینیٹر عرفان صدیقی، رانا ثنا اللہ، ڈاکٹر فاروق ستار، اعجاز الحق، خالد مگسی شریک ہوئے۔پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے قائم حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کے چارٹر آف ڈیمانڈ کے ایک ایک نکتے پر کمیٹی کو بریفنگ دی جبکہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس کل بھی جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آج کی میٹنگ بہت اچھی رہی، آج کے اجلاس میں تحریک انصاف کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، ہماری میٹنگ کل اور اگلے دن بھی جاری رہیں گی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، اس معاملے پر مشاورت جاری ہے، کل بھی ہماری اسی حوالے سے میٹنگ ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنا کام کررہے ہیں، جب ہمارا کام مکمل ہو جائے گا تو آپ کو پتہ چل جائے گا، آج کمیٹی کے اجلاس میں ساتوں جماعتوں کے نمائندے موجود تھے، اجلاس میں بڑی سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انشا اللہ سیون ورکنگ ڈے پورے ہوں گے تو مذاکراتی کمیٹی کا چوتھا دور منعقد ہوگا، ہمارے نزدیک تو جب تیسرا ختم ہوا تھا تو چوتھا اجلاس طے ہو گیا تھا، حکومتی لیگل کمیٹی نے ابھی کوئی رائے نہیں دی، پاکستان تحریک انصاف کے مسودے کو پڑھا ہے، اس پر کوئی رائے قائم نہیں ہوئی۔
حکومتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک سب کمیٹی بنائی ہے، جو پی ٹی آئی کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کا جائزہ لے رہی ہے، یہ سب کمیٹی پی ٹی آئی کے مطالبات کا جواب تیار کرے گی، اپوزیشن سے ہونے والے آئندہ مذاکرات میں ہم پی ٹی آئی کے مطالبات پر حکومتی مقف دیں گے۔صحافی نے سوال کیا کہ بیرسٹر گوہر نے کہا ہے 7 روز میں جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دیا تو مذاکرات نہیں کریں گے، جس کے جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے، وہ جو کہتے ہیں وہ کریں لیکن ہم جواب تحریری طور پر انہیں دے دیں گے، حکومت جوڈیشل کمیشن تشکیل دے گی یا نہیں، یہ ہمارے جواب سے معلوم ہوگا۔
مذاکرات میں شامل حکومتی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میٹنگ میں کیا بات ہوئی اس بارے نہیں بتا سکتا، مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے ضروری ہے میڈیا پر بات نہ کی جائے، مذاکرات کے چوتھے دور کی تیاری کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کرم میں امن معاہدے کی پاسداری کیلئے دستخط کرنے والوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • کرم میں امن معاہدے کی پاسداری کیلئے دستخط کرنیوالوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • کرم میں امن معاہدے کی پاسداری کیلیے دستخط کرنے والوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • کرم میں امن و امان خراب کرنے والے عناصر اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • حیدرآباد: ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن پریس کانفرنس کر رہے ہیں
  • تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن کریں گے،ڈپٹی کمشنر
  • حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جائزہ لے کر جواب تیار کرنے کا فیصلہ
  • کراچی: وال چاکنگ کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس، عمران خان کے خلاف عدالتی فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان