پی ٹی آئی ارکان اسمبلی آدھا گھنٹہ احتجاج کرکے واپس چلے جاتے ہیں، اسپیکر ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان ایوان آکر آدھا گھنٹہ احتجاج کرتے ہیں اور پھر واپس چلے جاتے ہیں، ہم نے اپوزیشن کے ساتھ طے بھی کیا تھا کہ احتجاج کریں لیکن ہر چیز کا وقت ہونا چاہیے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں نے کئی بار اپوزیشن کے ساتھیوں سے کہاکہ عوام کے مسائل پر بھی بات کرلیں۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کے ارکان کو اگر خود پر مقدمات کا شکوہ ہے تو ہم بھی ماضی میں اس دور سے گزر چکے ہیں۔ 2014 میں جب میں اسمبلی اجلاس کی صدارت کررہا تھا تو پارلیمنٹ پر دھاوا بولا گیا اور مجھے پیغام بھجوایا گیا کہ اجلاس ملتوی کرکے پچھلے دروازے سے نکل جائیں۔
ایاز صادق نے کہاکہ میں وہ بدقسمت آدمی ہوں کہ 2014 کے بعد ایک بار پھر پارلیمنٹ پر حملہ ہوتے دیکھا جب پی ٹی آئی کے 11 ایم این ایز کو یہاں سے گرفتار کیا گیا، میں نے ارکان سے پوچھا لیکن وہ یہ نہیں بتا سکے کہ ان کو گرفتار کرنے والے کون لوگ تھے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ جمہوریت تب محفوظ ہوگی جب ہم سب مل بیٹھ کر بیٹھیں گے اور ملک کی خاطر بات کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ میری لیڈرشپ مجھے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے نہیں روکتی، حاجی امتیاز کے پروڈکشن آرڈر پر بھی عمل ہوگیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں ایاز صادق نے کہاکہ اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہیں کیا، ان کو فون کرکے کہا ہے کہ آپ یہ ہاؤس نہ چھوڑیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ اسحاق ڈار کوشش کررہے ہیں اور پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات بھی ہوجائےگی۔
انہوں نے کہاکہ ٹیکس کٹوتی کے بعد ایک ایم این اے کو قریباً ایک لاکھ 70 ہزار روپے کے قریب تنخواہ ملتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہاکہ ایاز صادق پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
وزیراعظم کی قومی اسمبلی آمد پر پی ٹی آئی ارکان کا احتجاج ایوان مچھلی بازار بن گیا
اسلام آباد: وزیراعظم کی قومی اسمبلی آمد کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاج کیا، جس سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔
زرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف کے پہنچتے ہی پی ٹی آئی کے ارکاراکین نے احتجاج شروع کردیا۔
اس موقع پر انہوں نے اوووو اوووو کی آوازیں لگانی شروع کردیں۔پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کے احتجاج پر مسلم لیگ ن کے اراکین نے بھی جوابی نعرے بازی کی۔
اس موقع پر ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا جب کہ مسلم لیگ ن کے ارکان نے وزیراعظم کے گرد حفاظتی دیوار بھی بنائی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے بانی ٹی آئی کے حق میں پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا۔ اس دوران ارکان مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس آ دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔