آسٹریلیا میں بنے پُراسرار دائروں کی حقیقت سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں آسٹریلیا کے شہر میلبرن کے مضافات میں زمین پر بنے پراسرار دائروں کی حقیقت سے پردہ اٹھا دیا۔
تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ زمین پر یہ دائرے آسٹریلیا کے مقامی وورُندجیری لوگوں نے سیکڑوں برس قبل بنائے تھے۔
اس سے قبل سنبری کے مضافاتی علاقے میں موجود ان دائروں کا اصل اور مقصد معلوم نہیں تھا۔
اس طرح کے پراسرار دائرے انگلینڈ اور کمبوڈیا سمیت دنیا کے کئی حصوں میں پائے گئے ہیں۔ ان دائروں کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ ان علاقوں میں رہنے والے قدیم لوگ زمین کو کھود کر بڑے دائرے یہاں تک کے سیکڑوں میٹر قطر کے دائرے بناتے تھے۔
ماہرین کے مطابق اس طرح کے سیکڑوں دائرے پورے آسٹریلیا میں تھے جو یورپی نوآبادیات کے بعد ختم ہوگئے۔
نئے دریافت ہونے والے اپنی نوعیت کے پہلے دائرے کے متعلق ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ 590 سے 1400 برس کے درمیان کبھی بنایا گیا تھا۔
محققین کے مطابق مقامی لوگ محتاط انداز میں زمین کو صاف کرتے اور پودے لگاتے اور زمین اور چٹان کو کھرچ کر دائرہ نما ٹیلا بنا دیتے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا سٹریلیا
پڑھیں:
28 لاکھ تولہ سونا دریاقت،حقیقت کیا نکلی؟
ویب ڈیسک: وزیر معدنیات شیر علی گورشانی نے کہا اٹک کے مقام پر ہمیں انکشاف ہو اکہ یہاں سونا موجود ہے جو ریت کے زرؤں کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
سینیئر صحافی منصور علی کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر معدنیات شیر علی گورشانی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر عمل در آمد کررہے ہیں، کوشش کررہے ہیں کہ اس صوبے کی تقدیر بدل جائے، امید ہے صوبے کی عوام کی بہتری کے لئے کچھ کرجائیں گے۔
صوبہ بھرمیں ڈرائیونگ لائسنسنگ سہولیات و فراہمی کا سلسلہ جاری
صحافی منصور علی خان نے سوال کرتے کہا کیا واقعی 28 لاکھ تولہ سونا دریاقت ہوا ہے؟ جواب دیتے ہوئے وزیر معدنیات نے کہا اٹک کے مقام پر ہمیں انکشاف ہو اکہ یہاں سونا موجود ہے جو ریت کے زرؤں کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
جیولوجیکل سروے آف پاکستان کے بعد نیسپاک کی جانب سے بھی سونے کی موجودگی چیک کرائی گئی،ان کا کہنا تھا کہ ہرطرف سے تصدیق کے بعد پنجاب حکومت کی اعلی سطح کی کمیٹی وزیراعلی کو ملی۔
وزیر معدنیات شیر علی گورشانی کا کہنا تھا کہ 25 کلومیٹر کے ایریا پر اُن کے مشاہدے کے مطابق یہ سونا موجود ہےاور مالیت 28 لاکھ تولہ ہے۔
واٹس ایپ کے سٹیٹس فیچر کو مزید بہتر بنا دیا گیا
وزیر معدنیات کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ 5 سالوں میں اس ادارے میں بہت کرپشن ہوئی، شاید 77 سال میں نہیں پہنچا ہوگا، اس سیٹ پر سابق وزیر حافظ عمار یاسر تھے جو کہ اس وقت ملک سے باہر ہیں، وہ آکر قوم کو جواب دیں ساڑھے 4 سال ادارے کے ساتھ کیا کیا ہے؟
واضح رہے کہ سابق نگران وزیر معدنیات ابراہیم حسن مراد نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا تھا کہ اٹک کے قریب دریائے سندھ میں 28 لاکھ تولہ سونے کے ذخائر موجود ہیں، جن کی مالیت 800 ارب روپے یا 2 ارب 87 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔
کیاواقعی ثانیہ مرزا کو متحدہ عرب امارات کے پراپرٹی ٹائیکون کی شکل میں نیا پیار مل گیا؟ تہلکہ خیز خبر