ہم نے حکومت کو 31 جنوری کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے، شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت کو 31 جنوری کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے حکومت کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا فائدہ نہیں۔
یہ تاثر غلط ہے کہ بانی مذاکرات میں اپنے لیے ریلیف ڈھونڈ رہے ہیں، شبلی فرازپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی اپنے لیے کوئی ریلیف ڈھونڈ رہے ہیں، انہیں استقامت سے کھڑے 500 دن ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو واقعات ہوئے ہیں، قوم کو سچ بتانے کےلیے کمیشن کا بننا ضروری ہے، آزاد ججز اس کی تحقیقات کریں، جس نے کچھ کیا ہے سزا ضرور ملنی چاہیے۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ اگر حکومت کے دل میں کوئی چور نہیں تو ان کو کمیشن بنالینا چاہیے، حکومت کو سیاسی طور پر اس کا فائدہ ہوگا، وہ بطور فریق اس سے علیحدہ ہوجائیں گے۔
لائسنس منسوخی کے باوجود وکالت نامہ جمع کرانے پر مشال یوسفزئی کو شوکاز نوٹسانسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس مشال یوسفزئی کو وکالت نامہ جمع کرانا مہنگا پڑگیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات کے حوالے سے حکومت کو31 جنوری کی ڈیڈلائن دی ہے، حکومت جب بھی دوبارہ کمیٹی کی میٹنگ رکھے اس سے دو روز قبل ہماری میٹنگ ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سیشن سے پہلے ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی شبلی فراز حکومت کو نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان نے کمیشن نہ بننے پر مذاکرات کے حوالے سے اہم بیان جاری کردیا
راولپنڈی:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہدایت دی ہے کہ سات دن میں کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، کمیشن کے قیام کے لیے حکومت کے منتظر ہیں، اگر کمیشن نہیں بننے جارہا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عرفان صدیقی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان ہیں، عرفان صدیقی کیلئے مناسب نہیں وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار کریں، ہماری جو ملاقات ہوئی اس میں لاء اینڈ آرڈر صورت حال پر بات ہوئی ہے اسے ایشو نہیں بنانا چاہیے۔
انہوں ںے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں ہماری شرط ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے سات دن میں کمیشن نہ بنا تو چوتھی میٹنگ نہیں ہوگی، ہم حکومت کا انتظار کررہے ہیں وہ کیا پیش رفت وہ بتاتے ہیں لیکن اگر کمیشن نہیں بننے جارہا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کو گھبراہٹ ہے کیونکہ یہ فارم 47 کی حکومت ہے، حکومت کو مذاکرات پر توجہ دینی چاہیے کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، میں ہمیشہ کہتا ہوں تحمل اور برداشت کے ساتھ مذاکرات پر فوکس کرنا چاہیے، بات آگے بڑھانے کے لیے جلد بازی کے بجائے تحمل سے کام لینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے دعوت نامے سرکاری سطح پر نہیں آئے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوت نامے ان کی الیکشن کمیٹی ڈیسائیڈ کرتی ہے۔