بہت زیادہ پرفیوم لگانا نقصان دہ، جسم کے کن حصوں پر پرفیوم نہیں لگانا چاہیے؟جانیے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
پرفیوم کا استعمال روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکا ہے اور یہ زیادہ تر افراد کے لیے خوشبو کے ساتھ ساتھ شخصیت کی پہچان کا ایک اہم جزو ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے جسم اور دماغ کو معطر کردینے والا یہ پرفیوم بعض اوقات آپ کی صحت کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق مختلف کمپنیاں پرفیوم بنانے اور اس کی خوشبو دیر تک برقرار رکھنے کے لیے اس میں کئی طرح کے کیمیکلز اور خوشبو دار اجزاءاستعمال کرتی ہیں جو نہ صرف جلد بلکہ مجموعی صحت کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔
پرفیوم کے مضر اثرات
بہت سے لوگوں کے لیے پرفیوم کی خوشبو سوزش کی علامات پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو جلد یا سانس کی حساسیت کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ ہارورڈ ہیلتھ کی ایک تحقیق کے مطابق، دس میں سے ایک شخص پرفیوم یا خوشبو دار مصنوعات کا استعمال کرنے کے بعد شدید سر درد کا شکار ہو جاتا ہے۔بعض افراد کو خوشبو کے نتیجے میں متلی اور چکر آنے جیسے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔
جسم کے کن حصوں پر پرفیوم نہیں لگانا چاہیے
پرفیوم ایک مقبول اور پسندیدہ خوشبو دار مصنوعات ہے، لیکن اس کا استعمال کچھ احتیاطی تدابیر کے ساتھ کیا جانا چاہیے تاکہ صحت کے مسائل سے بچا جا سکے۔ اگرچہ پرفیوم لگانے کے مختلف طریقے ہیں، لیکن جسم کے کچھ حصے ایسے ہیں جہاں اسے لگانا مناسب نہیں ہوتا۔ یہ حصے جلد کے حساس حصے ہوتے ہیں یا وہاں کیمیکلز کے اثرات زیادہ تیز ہو سکتے ہیں۔
پرفیوم میں موجود کیمیکلز اور خوشبو دار اجزاء آنکھوں کے حساس حصے میں جلن اور خارش پیدا کر سکتے ہیں۔ آنکھوں کے ارد گرد کی جلد بہت نازک ہوتی ہے، اس لیے پرفیوم وہاں نہیں لگانا چاہیے۔گلے اور سینے کے حصے میں جلد زیادہ نازک ہوتی ہے اور یہاں پرفیوم لگانے سے سوزش یا جلد کی خرابی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات پرفیوم کے کیمیکلز سانس کی نالیوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں، خاص طور پر اگر آپ کو سانس کی تکالیف یا الرجی ہو۔
جسم کے دیگر حصوں پر بھی پرفیوم لگانے سے پرہیز کرنا چاہیے، خاص طور پر جب یہ سورج کی روشنی کے سامنے آتا ہے۔ پرفیوم میں موجود اجزاء سورج کی شعاعوں سے مل کر جلد کی رنگت کو بدل سکتے ہیں، جس سے جلد پر داغ یا جھلسی ہوئی جلد کی حالت پیدا ہو سکتی ہے۔اگر جسم پر کوئی زخم، چوٹ یا جلنے کی علامات ہوں، تو وہاں پرفیوم لگانے سے گریز کریں۔ پرفیوم کی خوشبو یا کیمیکلز ان حصوں میں جلن یا مزید تکلیف پیدا کر سکتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر
پرفیوم لگانے کے بعد جلد کو سورج کی روشنی سے بچائیں تاکہ جلد پر نقصان دہ اثرات نہ ہوں۔ہمیشہ پرفیوم کو خشک اور ٹھنڈے ماحول میں رکھیں تاکہ اس کی خوشبو برقرار رہے اور کیمیکلز تیز نہ ہوں۔پرفیوم لگانے کے بعد، اگر کوئی جلدی ردعمل یا حساسیت محسوس ہو تو فوراً استعمال بند کریں اور کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔پرفیوم کا استعمال خوشبو دار اور دلکش بناتا ہے، لیکن اس کا استعمال صحیح طریقے سے اور احتیاط کے ساتھ کرنا ضروری ہے تاکہ آپ کی جلد اور صحت پر اس کے منفی اثرات سے بچا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا استعمال کی خوشبو سکتے ہیں جسم کے کے لیے
پڑھیں:
لیہ، ایم ڈبلیو ایم عزاداری ونگ ضلع لیہ کے زیراہتمام سعودی اقدامات کے خلاف مظاہرہ
ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں نے کہا کہ آئمہ اطہار، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کی قبروں کو شہید کرنا بنی اُمیہ کا وطیرہ ہے، دُنیا نے دکھ لیا ہے کہ جس سعودی عرب میں مندر، سینما اور جوئے کے اڈے تعمیر کیے جا سکتے ہیں وہاں مزارات کیوں نہیں ہو سکتے، اس سے سعودی حکمرانوں کی آل رسول سے دشمنی واضح ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ ضلع لیہ کے زیراہتمام جنت البقیع میں مزارات مقدسہ کی بے حرمتی اور اُنہیں شہید کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے کی قیادت صوبائی نائب صدر عزاداری ونگ سردار صفدر حسین خان، ضلعی صدر ساجد حسین گشکوری اور دیگر نے کی۔ مظاہرین نے سعودی عرب میں جنت البقیع کے مزارت کو منہدم کرنے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں نے کہا کہ آئمہ اطہار، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات کی قبروں کو شہید کرنا بنی اُمیہ کا وطیرہ ہے، دُنیا نے دکھ لیا ہے کہ جس سعودی عرب میں مندر، سینما اور جوئے کے اڈے تعمیر کیے جا سکتے ہیں وہاں مزارات کیوں نہیں ہو سکتے، اس سے سعودی حکمرانوں کی آل رسول سے دشمنی واضح ہے۔