پشاور: اساتذہ کے پختونخوا حکومت کیساتھ مذاکرات ناکام، احتجاج شدت اختیار کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت اور اساتذہ کے درمیان جاری مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔ صدر وزیر زادہ کا کہنا ہے کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ کی وجہ سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتی۔
وزیر زادہ نے اعلان کیا ہے کہ کل سے پورے صوبے میں اسکول، کالجز اور اسپتالوں کی تالہ بندی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے اور پینشن کی بحالی کے لیے ہم ہر حد تک جائیں گے۔
اساتذہ نے خیبر روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے، لیکن انہوں نے اعلان کیا ہے کہ کل صبح 11 بجے دوبارہ اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
وزیر زادہ کا کہنا تھا کہ پینشن کی بحالی ہمارا بنیادی حق ہے اور ہم اس کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بتایا جائے کہ وفاق اور پنجاب حکومت کی فلسطین پر کیا پالیسی ہے؟حامد رضا
قومی اسمبلی اجلاس میں غزہ کے معاملے پر بحث کے دوران سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزدہ حامد رضا نے کہا ہے کہ بتایا جائے کہ وفاق اور پنجاب حکومت کی فلسطین پر کیا پالیسی ہے؟
حافظ حامد رضا نے کہا کہ غزہ میں ستر ہزار فلسطینیوں کی شہادت ہوچکی، کیا ستر ہزار قبلہ اول کے شہدا کے باوجود اس اسلامی فوجی اتحاد کی کوئی پالیسی ہے؟ بتایا جائے فلسطین کے لیے احتجاج کرنے والوں کو ریڈزون میں داخلے کی کوشش پر لاٹھیاں کیوں ماری جاتی ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ کیا فلسطین پر احتجاج کرنا اسلام آباد میں جرم ہے ؟ او آئی سی اجلاس بلاکر اسرائیل کو وارننگ دی جائے ورنہ جہاد کے اعلان پر عمل کیا جائے، بتایا جائے کہ وفاقی و پنجاب حکومت کی فلسطین پر کیا پالیسی ہے؟
حامد رضا نے کہا کہ وفاق میں فلسطین کے لئے احتجاج کرنے والوں کی گرفتاریاں کی گئیں، پنجاب میں فلسطین کے پرچم پی ایس ایل میچ کے دوران اسٹیڈیم میں موجود لوگوں سے چھین لئے گئے، اسلام آباد میں ارکان پارلیمنٹ کی گاڑیوں سے فلسطین کے پرچم اتار لئے گئے۔
سندھ حکومت کی تحسین کرتا ہوں کہ اس نے فلسطین کے لئے تمام مظاہروں کی اجازت دی، حکومت پچیس ہزار فلسطینی بچوں کو ہی لاکر انہیں بچائے، آج کی قرارداد میں اسرائیل کے لیے وارننگ شامل کی جائے۔