کھانے پینے کی اشیاء، دوائیں لےکر 60 سے زائد گاڑیوں کا قافلہ ضلع کرم پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کھانے پینے کی اشیاء، دوائیں اور دیگر اشیاء لےکر 60 سے زائد چھوٹی گاڑیوں کا قافلہ ضلع کرم پہنچ گیا، ضلعی انتظامیہ کے مطابق قافلہ شام تک پارہ چنار سمیت اپر کرم کے دیگر علاقوں تک پہنچے گا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کرم کے علاقہ بگن میں 19 سے 21 جنوری تک ضلعی انتظامیہ، پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے آپریشن میں بڑی تعداد میں غیر قانونی ہتھیار برآمد کیے گئے۔
فریقین کے دستخط شدہ معاہدے کے مطابق شرپسندوں کےخلاف بلا تفریق کارروائی ہوگی۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اجلاس میں کُرم امن معاہدے کے دستخط کنندگان کا جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کرم میں دیہات کی سطح پر قائم کمیٹیوں کو فعال کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چین نے امریکی اشیاء پرڈیوٹی 125فیصد تک بڑھادی،ٹیسلاکاروں کے آرڈر منسوخ
بیجنگ ( نیوز ڈیسک) چین نے امریکی ٹیرف میں حالیہ اضافے کے بعد آج 12 اپریل سے امریکی اشیا پر ڈیوٹی بھی 84 فیصد سے مزید بڑھا کر 125 فیصد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ساتھ ہی چین نے عالمی تجارتی تنظیم ڈبلیوئی او میں مقدمہ بھی دائر کر دیا ہے۔ چینی خبر رساں ایجنسی ش نہوا کے مطابق چین کی وزارت تجارت نے جمعہ کو کہا ہے کہ امریکی ٹیرف کے اقدامات یکطرفہ غنڈہ گردی اور زبردستی ہیں جو ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کا مضبوطی سے تحفظ کرے گا اور کثیر الجہتی تجارتی نظام اور بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی نظام کو مضبوطی سے برقرار رکھے گا۔ چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی غلطیوں کو درست کرے اور چین پر عائد تمام یکطرفہ ٹیرف اقدامات کو منسوخ کرے۔ چین نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہالی وڈ کی فلموں کی درآمد پر فوری پابندی لگانے جارہا ہے۔ چین گزشتہ تیں سالوں سے دس ہالی وڈ فلمیں سالانہ در آمد کرتا آرہا ہے۔ دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک نے یورپ کے خلاف ٹیرف کی جنگ جیت لی ہے تاہم چین کے خلاف اقدامات کی انہیں قیمت ادا کر نا پڑرہی ہے۔ چین کیخلاف سخت اقدامات کی وجہ سے یورپ نے امریکہ کے خلاف جوابی ٹیرف لگانا بند کر دیتے ہیں کیونکہ انہیں احساس ہو گیا ہے کہ چین کے خلاف ہم کیا کرنے جارہے ہیں۔ آخر نتائج ہمارے حق میں ہی آئیں گے۔ انہوں نے ٹیرف معطلی کے 90 روز کے دورانیے میں مزید توسیع کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیرف معاملات بات چیت سے حل ہونے کی قوی امید ہے ، جوں جوں بات چیت آگے بڑھے گی ٹیرف کی مدت میں توسیع ممکن ہے۔ چین کے ساتھ معاہدہ کرنا پسند کروں گا، اگر معاہدہ نہیں ہو تا تو ہم وہیں چلے جائیں گے جہاں تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دنیا نے تجارت کے معاملے پر ہم سے انصاف نہیں کیا، اب سب چیزیں بہتری کی طرف جارہی ہیں۔ مہنگائی ، بے روزگاری، شرح سود میں کمی ہو رہی ہے، محصولات سے حاصل ہونے والے پیسے سے قرض چکائیں گے۔ گزشتہ روز جب صحافیوں نے امریکی سٹاک مارکیٹس میں شدید مندی کے بارے میں امریکی صدر سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ اڑھائی گھنٹے سے میٹنگ میں ہوں ، مارکیٹ دیکھ نہیں سکا۔ جمعہ کو سٹاک مارکیٹ میں مندی کے علاوہ دیگر عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر بھی کم ہو گئی۔ سرمایہ کاروں نے نت بدلتے حالات کو دیکھتے ہوئے امریکی بانڈ ز بھی ڈمپ کر دیئے۔ جمعہ کو سوشل میڈیا پر جاری بیان میں صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے جوابی اقدامات کے باوجود ان کی ٹیرف پالیسی ٹھیک جارہی ہے ، دنیا ہمارے ساتھ مل رہی ہے۔ چین کیلئے الیون مسک کی ٹیسلا کی کاروں کے نئے آرڈرز منسوخ کر دیئے ہیں، ٹیسلا نے اپنی چینی ویب سائٹ پر کچھ ماڈلز کی نئی بلنگ لینا بند کر دی ہے۔ گزشتہ روز چین کے صدر نے سپین کے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ چین کے ساتھ مل کر ٹرمپ حکومت کی یکطرفہ اجارہ داری کی مخالفت کرے۔ اگلے ہفتے وہ ویتنام ، کمبوڈیا اور ملائیشیا کا دورہ کریں گے۔ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں شدت کے باعث امریکی اور یورپی سٹاک مارکیٹس میں ایک بار پھر نمایاں گراوٹ دیکھی گئی ۔ گزشتہ روزن یسنڈیک انڈیکس 4.3 فیصد گر گیا۔ ایس اینڈ پی 3.4 فیصد نیچے اور ڈا جو نزانڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کی کمی ہو گئی۔ عالمی کساد بازاری کے خدشات نے جمعہ کو پاکستان سٹاک مارکیٹ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ کاروباری ہفتے کے پانچویں دن پاکستان سٹاک ایچینج میں کاروبار کا آغاز ہی منفی زون میں ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس نے 1335 پوائنٹس گنوا دیئے۔ مارکیٹ میں ایک لاکھ 16 ہزار اور ایک لاکھ 15 ہزار کی 2 نفسیاتی حدیں گر گئیں، مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 120 ارب روپے سے زاید ڈوب گئے جبکہ 55.32 فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔ سرمایہ کار اضطرابی کیفیت سے دوچار رہے اور پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر فروخت کو ترجیح دی جس کی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس 1335 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 14 ہزار 853 پوائنٹس پر بند ہوا۔ دیگر عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی گئی۔ پاکستانی روپے کے مقابلے میں انٹر بینک میں ڈالر 9 پیسے کی کمی کے بعد 280 روپے 47 پیسے پر بند ہوا
۔ جمعرات کو انٹر بینک میں ڈالر 280 روپے 56 پیسے پر بند ہوا تھا۔