لاہور(نیوز ڈیسک)آئی سی سی نے کھلاڑیوں کی ٹیسٹ کرکٹ میں نئی درجہ بندیوں کا اعلان کردیا ہے۔

نئی رینکنگ کے مطابق پاکستانی بیٹسمین سعود شکیل کی رینکنگ میں بہتری ہوئی ہے اور وہ 3 درجے ترقی کرکے 8ویں پوزیشن پر آگئے ہیں۔

نئی ٹیسٹ رینکنگ میں محمد رضوان بھی 2 درجہ ترقی کرکے 18ویں نمبر پر آگئے ہیں تاہم حالیہ درجہ بندی میں بابر اعظم کی تنزلی دیکھی گئی ہے اور وہ 4 درجے تنزلی کے بعد 16 نمبر پر آگئے ہیں۔

آئی سی سی رینکنگ کے مطابق باؤلنگ کی کیٹیگری میں نعمان علی دوبارہ ٹاپ 10 پوزیشن میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
مزیدپڑھیں:صبا قمر کو بولڈ فوٹوشوٹ پر تنقید کا سامنا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے

تفتیشی افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد علی کے مطابق ملزم کال سینٹر کے ذریعے غیر ملکیوں سے فراڈ کرتا تھا، ملزم نے غیر قانونی طریقے سے حاصل شدہ رقم مرچنٹ اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی تھی، ملزم سے جیل میں کی گئی تفتیش میں منی لانڈرنگ کے شواہد ملے۔ اسلام ٹائمز۔ ملزم ارمغان نے ملازمین کے نام پر کھولے گئے اکاؤنٹس کے ذریعے 21 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کیں۔ دو آف لائن بٹ کوائن والٹ استعمال کر رہا تھا جن میں ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر کے بٹ کوائن موجود ہیں، ایف آئی اے نے رپورٹ انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت میں جمع کرا دی۔ کراچی سینٹرل کے انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان عرف آرمی کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر شاہد علی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ملزم ارمغان عرف آرمی کو پیش کیا۔ ملزم ارمغان کی جانب سے خرم عباس ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ پیش کیا۔ ملزم نے اپنی والدہ کے کہنے پر خرم عباس اعوان ایڈووکیٹ کے وکالت نامے پر دستخط کیے۔ تفتیشی افسر نے ملزم ارمغان کی میڈیکل رپورٹ پیش کر دی۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم مکمل طور پر صحت مند ہے، اب تک کی تحقیقات میں مزید سراغ ملے ہیں۔ وکیل صفائی خرم عباس اعوان ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ ارمغان کی میڈیکل رپورٹ حقائق پر مبنی نہیں، ارمغان کے طبی معائنے کی رپورٹ کو چیلنج کریں گے۔ تفتیشی افسر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد علی نے پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، جس میں کہا گیا کہ ملزم ارمغان کے خلاف 2019ء سے 2025ء کے دوران دہشتگردی اور منشیات سمیت متعدد مقدمات درج ہیں۔ ملزم کال سینٹر کے ذریعے غیر ملکیوں سے فراڈ کرتا تھا، ملزم نے غیر قانونی طریقے سے حاصل شدہ رقم مرچنٹ اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی تھی، ملزم سے جیل میں کی گئی تفتیش میں منی لانڈرنگ کے شواہد ملے۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم ارمغان نے ملازمین کے نام پر کھولے گئے 7 اکاؤنٹس استعمال کیے، ملزم ارمغان نے ان اکاؤنٹس کے ذریعے 21 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کیں۔ ملزم نے جنوری 2023ء سے 23 ستمبر 2025ء تک 15 کروڑ 50 لاکھ کی قیمتی گاڑیاں خریدیں، ملزم ارمغان سے 11 کروڑ مالیت کی 2 گاڑیاں برآمد کی جا چکی ہیں۔ملزم ارمغان دو آف لائن بٹ کوائن والٹ استعمال کر رہا تھا۔ ایکسوڈس اور الیکٹرم نامی بٹ کوائن والٹ میں ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر مالیت کے بٹ کوائن موجود ہیں۔ ان والٹس کے پاسورڈ اور پرائیویٹ Key تک رسائی ابھی نہیں ہوسکی ہے۔ ملزم سے بے نامی ٹرانزیکشن اور بینک اکاؤنٹس سے متعلق مزید تفتیش کرنی ہے۔ ملزم سے مزید ایک بلیک ریو گاڑی بھی برآمد کرنی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے تحفظات سامنے آگئے
  • سی پیک کے تحت پاکستان میں 25 ارب ڈالر سے زائد کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی، چینی میڈیا
  • سندھ کے بیشتر علاقوں میں گرمی کی لہر 18 اپریل تک جاری رہنے کا امکان
  • گلیشیرز پھٹ سکتے ہیں، خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متعلق الرٹ جاری
  • پنجاب میں درجہ حرارت میں اضافے، بارشوں سے متعلق الرٹ
  • ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے
  • مشرقی لیبیا میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی، 4 پاکستانیوں کی لاشیں برآمد
  • آئی پی ایل میں انجری کا سلسلہ جاری، اہم کھلاڑی ٹورنامنٹ سے باہر
  • پاکستان مراکو، تیسری دوطرفہ فوجی مشقوں کا آغاز ہو گیا
  • اسلام آباد میں گزشتہ 4 ماہ میں جرائم میں 20 فیصد کمی