قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کی تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے پریوینشن آف الیکٹرونک کرائمز ( پیکا) ایکٹ ترمیمی بل 2025کی تفصیلات سامنے آگئیں جس میں کہا گیا ہے کہ نئی شق 1 اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہوگی اوراتھارٹی کا مرکزی دفتر اسلام آباد، صوبائی دارالحکومتوں میں بھی دفاترہوں گے۔
ترمیمی بل کے مطابق اتھارٹی 9 اراکین پر مشتمل ہو گی جس میں سیکرٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین پیمرا اتھارٹی کے ایکس آفیشو اراکین ہوں گے، بیچلرز ڈگری ہولڈر اور فیلڈ میں کم از کم 15 سالہ تجربہ کار اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا جا سکے گا اور چیئرمین اور پانچ اراکین کی تعیناتی 5 سال کے لئے کی جائے گی۔
حکومت نے سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی میں صحافیوں کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے، پانچ اراکین میں 10 سالہ تجربہ رکھنے والا صحافی، سافٹ ویئر انجینئر بھی شامل ہوں گے، اس کے علاوہ اتھارٹی میں ایک وکیل، سوشل میڈیا پروفیشنل نجی شعبے سے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہو گا۔
ترمیمی بل کے تحت اتھارٹی سوشل میڈیا صارفین کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنائے گی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کی مجاز ہو گی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کی منسوخی، معیار کے تعین کی مجاز ہوگی اور اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف تادیبی کارروائی کی مجاز ہو گی۔
ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی سوشل میڈیا سے غیر قانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی مجاز ہو گی اور سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں پر فرد 24 گھنٹے میں درخواست دینے کا پابند ہو گا۔
ترمیمی بل کے مطابق فیک نیوز پر پیکا ایکٹ کے تحت 3 سال کی سزا دی جاسکے گی، غیرقانونی مواد کی تعریف میں اسلام مخالف، ملکی سلامتی یا دفاع کے خلاف مواد اور جعلی یا جھوٹی رپورٹس شامل ہوں گی، غیرقانونی مواد میں آئینی اداروں بشمول عدلیہ یا مسلح افواج کے خلاف مواد شامل ہوگا۔
غیرقانونی مواد کی تعریف میں امن عامہ، غیرشائستگی، توہین عدالت، غیر اخلاقی مواد بھی شامل ہوگا اور غیرقانونی مواد میں کسی جرم پر اکسانا بھی شامل ہوگا۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی شہرہ آفاق کتاب ”دستور مدینہ“ کی ناروے میں تقریب رونمائی، پاکستانی سفیر کی شرکت
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: غیرقانونی مواد سوشل میڈیا پر بھی شامل ہو کی مجاز ہو
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنیوالوں کیخلاف قوانین مزید سخت کر دیئے گئے
پیکا ایکٹ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے لیکر وزارت داخلہ کے حوالے کر دیا گیا۔ پیکا ایکٹ میں ترمیم وزارت داخلہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ وزیر داخلہ کی عدم موجودگی میں وزیر قانون و پارلیمانی امور ترمیم پیش کریں گے۔ پیکا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری کے بعد حکومتی ادارے ایکشن میں آئیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سوشل میڈیا پر ادھم مچانے والے ہو جائیں ہوشیار، وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنیوالوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ وفاقی حکومت نے پیکا قانون مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے پیکا قانون کے قواعد و ضوابط میں بھی تبدیلی کر دی ہے۔ وزارت قانون نے پیکا قانون میں تبدیلی کیلئے ترمیم کے ڈرافٹ پر رائے دیدی ہے۔ پیکا ایکٹ میں ترمیم کی وفاقی کابینہ منظوری دے گی۔ پیکا ایکٹ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے لیکر وزارت داخلہ کے حوالے کر دیا گیا۔ پیکا ایکٹ میں ترمیم وزارت داخلہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ وزیر داخلہ کی عدم موجودگی میں وزیر قانون و پارلیمانی امور ترمیم پیش کریں گے۔ پیکا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری کے بعد حکومتی ادارے ایکشن میں آئیں گے۔