سیف علی خان پر حملہ کرنے والا قومی سطح کا پہلوان نکلا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر حملہ کرنے والے ملزم کی شناخت 30 سالہ بنگلا دیشی پہلوان محمد شریف الاسلام شہزاد کے طور پر ہوئی ہے۔
ممبئی پولیس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ملزم قومی سطح پر کشتی کا کھلاڑی رہ چکا ہے اور جسمانی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس نے اداکار کو شدید زخمی کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 15 اور 16 جنوری کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے باندرا میں واقع سیف علی خان کے اپارٹمنٹ میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی۔ اداکار نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزاحمت کی، لیکن ملزم نے چھری کے وار کرکے انہیں زخمی کردیا۔
سیف علی خان کو 6 زخم آئے جن میں سے 2 گہرے اور ایک ریڑھ کی ہڈی کے قریب تھا۔ خوش قسمتی سے، انہیں فوری طبی امداد کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم پہلے بھی جرائم میں ملوث رہا ہے اور اس پر ہیرے کی انگوٹھی چوری کا الزام بھی ہے۔ تفتیش کے دوران ملزم نے قبول کیا کہ وہ بنگلا دیش میں قومی سطح پر کشتی کے مقابلوں میں حصہ لے چکا ہے، جو اس کی جسمانی طاقت کا سبب بنی۔
یہ واقعہ بھارتی فلمی دنیا میں سیکیورٹی خدشات کو اجاگر کرتا ہے۔ سیف علی خان کے مداحوں نے ان کی بہادری کو سراہا، لیکن سیکیورٹی کو مزید سخت کرنے کے مطالبات کیے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیف علی خان
پڑھیں:
بلوچستان میں آپریشن کے دوران ہلاک دہشتگرد افغان شہری نکلا
بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں کئے گئے آپریشن نے دوران ہلاک دہشتگرد افغان شہری نکلا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 11 جنوری 2025 کو سمبازہ میں ایک آُریشن کیا گیا، جس میں پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث ایک افغان شہری مارا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے اس دہشتگرد کی شناخت محمد خان احمد خیل ولد حاجی قاسم داوران خان کے طور پر ہوئی ہے جو کہ افغانستان کے صوبے پکتیکا کے ضلع وازکوز کے گاؤں گاؤں بلورائی سے تعلق رکھتا ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق ہلاک شخص کی لاش کو ضروری کارروائی کے بعد 20 جنوری کو افغانستان کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ توقع ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکے گی۔