اسلام آباد:

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا چوتھا دور 28 جنوری کو ہوگا، جس میں اپوزیشن کو حکومت کی جانب سے تحریری جواب دیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اپوزیشن کے مطالبات پر تفصیلی طور پر قانونی رائے بھی لی گئی ہے۔ حکومتی کمیٹی کی مشاورت کل اور جمعہ کو بھی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ 28 جنوری کو اجلاس ہوگا جس میں حکومت کی جانب سے تحریری جواب اپوزیشن کو دیا جائے گا، جوڈیشل کمیشن کے بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ مشاورت کا عمل جاری رہے گا، بہت سے معاملات زیر غور آئیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈز کے جواب میں مؤقف تیاری کی خبر میں صداقت نہیں، عرفان صدیقی

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے کنویئر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ‏ذرائع کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈز کے جواب میں اپنا موقف تیا ر کرلیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرجاری اپنے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ  یہ خبر اور اس میں بیان کی گئی تمام تفصیلات بے بنیاد ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت حکومتی کمیٹی میں شامل سات جماعتیں باہمی مشاورت اور اپنی اپنی قیادت سے راہنمائی حاصل کرنے کے عمل میں ہیں انہوں نے کہا کہ حتمی جواب تیار کرنے میں ایک ہفتہ مزید لگ سکتا ہے۔

 

یاد رہے کہ عرفان صدیقی کے اس بیان سے کچھ دیر قبل ہی یہ خبر سامنے آئی تھی کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے مطالبات پر جواب تیار کرتے ہوئے  9 مئی 2023 سے متعلق واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا پی ٹی آئی کا مطالبہ مسترد کردیا۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے 2 نکاتی مطالبات کا جائزہ لیا، اس دوران حکومتی مذاکراتی کمیٹی  نے پی ٹی آئی کمیٹی کے لئے جواب تیارکرلیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت نے 9 مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق حکومت کا مؤقف ہے کہ 9 مئی جی ایچ کیو پر، کورکمانڈر کے گھر حملہ ہوا، اس روز شہدا  کی یادگاروں اور مجسموں کی بے حرمتی کی گئی، اس دن منظم منصوبہ بندی سے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے، 2 الگ الگ کمیشن بنانے کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق حکومت کا موقف ہے کہ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر جوڈیشل کمیشن نہیں بن سکتا، 9  مئی سے متعلق عدالتوں میں چالان پیش ہو چکے، 9 مئی کا کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے۔

حکومتی جواب میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کو جواب مذاکراتی کمیٹی کو چوتھے دور میں تحریری طور پر جواب دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن کے بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا: سینیٹر عرفان صدیقی
  • جوڈیشل کمیشن بننے یا نہ بننے کا فیصلہ نہیں ہوا ، مذاکرات کا چوتھا دور 28 جنوری کو ہوگا، عرفان صدیقی
  • جوڈیشل کمیشن بنے گا یا نہیں فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو بتادیں گے، عرفان صدیقی
  • جوڈیشل کمیشن ، پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو جواب دے دیں گے، عرفان صدیقی
  • مذاکرات کا چوتھا دور ضرورہوگا،پی ٹی آئی ارکان بھی آئیں گے،عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کے جوڈیشل کمیشن سمیت دیگر مطالبات پر 7 روز میں جواب دیں گے،عرفان صدیقی
  • افواہوں کی تردید : جواب میں مزید ہفتہ لگ سکتا : عرفان صدیقی : 7دن میں جوڈیشل کمشن ورنہ چوتھی میٹنگ ختم : بیرسٹر گوہر 
  • مذاکرات سے متعلق میڈیا پر آنے والی خبروں میں صداقت نہیں، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈز کے جواب میں مؤقف تیاری کی خبر میں صداقت نہیں، عرفان صدیقی